نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
No Result
View All Result
Home افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

امارت اسلامیہ افغانستان کے فلاحی و ترقیاتی منصوبے

حذیفہ خالد by حذیفہ خالد
30 مارچ 2024
in افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ, مارچ 2024
0

یہ کابل کی فتح سے قبل کے ایام تھے اطراف کے سبھی علاقے طالبان کے قبضے میں جاچکے تھے اور میڈیا میں یہ بازگشت سنائی دینے لگی تھی کہ اب طالبان پورے ملک پر جلد ہی کنٹرول حاصل کرلیں گے ۔ ساتھ ساتھ یہ بھی سوال اٹھایا جارہا تھا کہ طالبان کا نظام کیا ہوگا کیا وہ نظام حکومت سنبھال اور چلا بھی پائیں گے؟ شاید مغرب کے لیے یہ ڈراؤنے خواب کی مانند تھا کہ ایک اسلامی ریاست اپنے مکمل نظام کے ساتھ دنیا کے نقشے پر موجود ہوگی۔ صحافی طاہر خان کے مطابق قطر معاہدے میں بھی ‘طالبان‘ کا نام نہیں بلکہ ’اسلامی امارت افغانستان‘ کا ذکر موجود ہے۔‘ تاہم جہاں ’اسلامی امارت‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے وہاں بریکٹ میں ایک لائن ’امریکہ اسلامی امارت کو تسلیم نہیں کرتا‘ لکھا گیا ہے لیکن طالبان نے امریکہ کو ’امارات اسلامی‘ لکھنے پر مجبور کیا ہے۔ طالبان کو تہذیب سے نابلد اور خواتین کا دشمن ثابت کرنے کے لیے میڈیا نے کیسے کیسے کرتب دکھائے ان میں سے کچھ تو خود انہی کا مذاق بنانے کے مترادف تھے ۔ ایک خاتون صحافی امارت اسلامی کے ایک عہدے دار سے انٹرویو لے رہی تھیں ۔ دوران انٹرویو مذکورہ صاحب خاتون کی طرف بالکل نہیں دیکھتے ۔ اس متعلق خاتون پھر لکھتی ہیں کہ وہ مجھے شر کا منبع سمجھ رہے تھے شاید جب ہی نہیں دیکھ رہے تھے، ان کی اس حرکت کے سبب میں افغانستان سے ہزاروں میل دورہوتے ہوئے بھرے مجمع میں بھی خود کو غیرمحفوظ سمجھنے لگی۔ آج جتنے کم عرصہ میں امارت اسلامی افغانستان نے ملک بھر میں چھوٹے بڑے ترقیاتی و فلاحی منصوبے شروع کررکھے ہیں اس پر تو دشمن بھی تعریف کیے بنا نہیں رہ سکتے ۔ ہسپتال ، سڑکوں کی تعمیر ، صنعتی زونز کا قیام، ڈیموں کی تعمیر ، آبپاشی کے نظام کو بہتر بنانا، اس کے علاوہ تیل کی پیداوار غرض ہر شعبہ بہتری کی جانب گامزن ہے، سب سے بڑھ کر یہ کہ پورے ملک میں مثالی امن قائم ہوچکا ہے ۔ اب اس کا موازنہ اپنے ملک سے کیجیے ۔ صرف ایک شہر کراچی میں ہی اتنے موبائل چھن جاتے ہیں جن کی تعداد کا تعین مشکل ہے۔ اسی طرح پولیس و سکیورٹی فورسز کا لشکر ، عدلیہ کا نظام ، بیوروکریسی سمیت سبھی شعبے اپنی زبوں حالی کا رونا رورہے ہیں۔جبکہ دوسری جانب امارت محدود وسائل میں بھی ملک میں امن کے قیام کے بعد فلاحی و ترقیاتی کاموں میں مصروف نظر آتی ہے۔ ذیل میں ہم ان کی چیدہ چیدہ تفصیل بیان کررہے ہیں ۔

  • لوگر میں بچوں اور بچیوں کے لیے پرائمری سکول کی تعمیر مکمل۔ لوگر کے محکمہ تعلیم کے حکام کے مطابق یہ سکول محکمہ تعلیم کی کوششوں سے وزارت تعلیم کی منظوری کے بعد قائم کیا گیا ہے جسے رواں سال تعلیمی سال کے آغاز میں طلباء کے لیے کھول دیا جائے گا۔ عہدیداروں نے کہا کہ اس سکول کے کھلنے سے تقریباً 400 بچوں بچیوں کو باقاعدہ تعلیم حاصل کرنے کی سہولت میسر آئے گی۔ اس سے قبل بھی لوگر کے مہاجر کیمپ میں صلاح الدین ایوبی کے نام سے ایک پرائمری سکول کھولا گیا تھا۔

  • زابل صوبے کے مرکز قلات سمیت متعدد اضلاع میں 22 سکولوں کو شمسی توانائی فراہم کردی گئی ہے۔

  • سرپل، ضلع سنچارک میں 20 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا آغاز کیا گیا۔

  • لغمان کے ضلع علیشنگ کے علاقے شمکت اور ضلع دولت شاہ کے علاقے درہ نزاری میں ساٹھ لاکھ افغانی کی لاگت سے 2 چیک ڈیموں کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔وزارت زراعت آبپاشی و لائیو سٹاک کے فریم ورک میں امیر المومنین حفظہ اللہ نے پورے ملک میں 420 چیک ڈیموں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ جس میں صوبہ لغمان کے پانچ چیک ڈیم شامل ہیں۔

  • بغلان پولیس ہیڈ کوارٹر کی انسداد منشیات کی ٹیم نے 100 منشیات کے عادی افراد کو علاج کے مقصد کے لیے شہر کے مختلف علاقوں سے تحویل میں لےکر منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے قائم خصوصی ہسپتال بھیجا ہے۔ ان افراد کا 45 دنوں تک ہسپتالوں میں علاج کیا جاتا ہے اور مکمل صحت یابی کے بعد انہیں پولیس ہیڈ کوارٹر کی اینٹی نارکوٹکس پولیس کے ذریعے ان کے اہل خانہ کے حوالے کردیا جاتا ہے۔

  • صوبہ فراہ کے مرکز میں دو کروڑ پینتیس لاکھ افغانی کی لاگت سے ایک سڑک کی تعمیر مکمل کی۔ میونسپلٹی کے ترقیاتی بجٹ سے اس کا تعمیری کام چار ماہ کے دوران مکمل کرلیاگیا۔

  • زرعی ترقیاتی فنڈ کی سپریم کونسل نے رواں سال کے لیے زراعت اور لائیوسٹاک کے شعبوں میں کسانوں اور کاروباری افراد کو دو ارب بیس کروڑ افغانی ادا کرنے کے منصوبے کی منظوری دی۔یہ رقم رواں سال زراعت اور لائیو سٹاک کے فروغ کے لیے دی جائے گی۔ 5 ہزار سے زائد کسان اس رقم سے مستفید ہوں گے جو اسلامی شریعت کے قوانین کے مطابق بطور ادھار انہیں ملے گی۔

  • وزارت تعمیرات عامہ کے مطابق پکتیکا گردیز کے درمیان 10 کلومیٹر اور پکتیکا سردہ ڈیم کے علاقے میں 21 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا کام دو کروڑ بیس لاکھ افغانی کی لاگت سے مکمل کر لیا گیا۔

  • محکمہ صنعت و تجارت کے حکام کے مطابق قندوز صوبے کے سرحدی علاقوں میں تاجکستان کے ساتھ ایک مشترکہ مارکیٹ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ مارکیٹ کھلنے سے قندوز میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ اور لوگوں کے کاروبار میں بہتری آئے گی۔

  • صوبہ ننگرہار کے محکمہ زراعت کی کوششوں سے ضلع چپرہار میں تقریباً 172000 ڈالر کی لاگت اور جاپان کے ایمرجنسی ایڈ ادارے کے تکنیکی تعاون سے ایک آبپاشی کا منصوبہ مکمل کیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت 29.3 کلومیٹر گلدرہ کینال اور متعدد نہروں کی صفائی ، ایک چیک ڈیم، 988 میٹر طویل ریٹیننگ وال اور دو واٹر کنٹرول گیٹ بھی بنائے گئے ہیں۔

  • ننگرہار میں 7 لاکھ ڈالر کی لاگت سے 600 گھروں کی تعمیر کا کام مکمل کردیاگیا۔ اے ایچ ایف فاؤنڈیشن کی مالیاتی لاگت سے 6 لاکھ 99 ہزار 270 ڈالر اور ACHRO انتظامیہ کے تکنیکی تعاون سے سیلاب کے دوران تباہ ہونے والے 600 مکانات کی تعمیر و مرمت مکمل کرکے ان کاافتتاح کیا گیا۔یہ مکانات شیرزاد، پچیر اگام، ہسکہ مینہ اور سپین غر اضلاع میں واقع ہیں، ان میں سے جزوی طور پر تباہ ہونے والے 150 مکانات کی مرمت مکمل، جبکہ 450 دیگر تباہ شدہ مکانات دوبارہ تعمیر کردیے گئے۔

  • خوست میں سڑک کی تعمیر شروع کردی گئی۔ مذکورہ سڑک جس کا راستہ بی پراجیکٹ مارکیٹ سے خوست کے انتظامی کمپلیکس تک ہے ان اہم سڑکوں میں سے ہے جو بہت سے علاقوں کو خوست کے مرکز سے ملاتی ہے۔

  • فراہ کے شیخ ابو نصر فراہی پورٹ میں قومی تاجروں اور سرمایہ کاروں میں صنعتی زونز اور کارخانوں کے لیے زمینوں کی تقسیم کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔

  • قندھار شہر کے تیسرے ضلع سے تعلق رکھنے والی گل کلاچی سڑک کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا۔ اس سڑک کی تعمیر سے دارالمعلمین کی مرکزی سڑک مرکزی بائی پاس روڈ سے منسلک ہو جائے گی۔

  • فاریاب کے مرکز میمنہ شہر کے تیسرے حلقے کے خواجہ آباد گاؤں میں ایک کروڑ دس لاکھ افغانی کی لاگت سے ایک نہر کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے۔یہ نہر تیسرے اور چوتھے حلقے کی زمینوں کو سیراب کرنے کے ساتھ ساتویں اور آٹھویں حلقے کے سینکڑوں ایکڑ اراضی کو بھی سیراب کرے گی۔

  • صوبہ جوزجان میں مستحق خاندانوں کے لیے 86 مکانات تعمیر کر کے ان حوالے کیے گئے ہیں۔ یہ گھر ضلع فیض آباد اور شبرغان کے گردونواح میں بنائے گئے ہیں۔ ہر گھر دو کمروں، ایک بیت الخلاء اور سولر پاور سسٹم کے ساتھ بنائے گئے ہیں۔

  • پکتیکا میں مرکز شرنہ سے مٹا خان اور سردہ بند تک 32 کلو میٹر کی دو سڑکوں کی تعمیر نودو کروڑ چالیس لاکھ افغانی کی لاگت سے مکمل ہوئی۔

  • بغلان میں منشیات کے عادی 31 افراد کا علاج مکمل ہونے کے بعد انہیں اپنے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا ۔ گزشتہ دو سالوں میں 3650 سے زیادہ نشے کے عادی افراد کو علاج کے بعد ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا ہے ۔زابل میں بھی 200 منشیات کے عادی افراد علاج کے بعد صحت یاب ہوئے۔

  • نیمروز کے ضلع خاشرود میں ایک کروڑ ستر لاکھ افغانی سے زائد کی لاگت سے سڑک کے کناروں کی بحالی ، فٹ پاتھ اور دو آبی ذخائر کی تعمیر کا آغاز کیا گیا جو ڈھائی ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔

  • مزار شریف سے ازبکستان تک ریلوے لائن بچھانے کا کام شروع ہو گیا ہے۔ اس منصوبے کا معاہدہ ازبک کمپنی کے ساتھ تریسٹھ لاکھ ڈالر میں طے پایا ہے جو 3 ماہ میں مکمل ہوگا۔ اس منصوبے میں ریلوے لائن 75 کلو میٹر تک بچھائی جائے گی۔ جو مزار شریف کے ہوائی اڈے سے ازبکستان تک جائے گی۔

  • خوست صوبے کے سول ہسپتال میں پہلی بار تپ دق شعبہ کھول دیا گیا ہے۔ پہلے تپ دق کے مریض علاج کے لیے بیرون ملک جاتے تھے،لیکن اب دیگر ضروری خدمات کے ساتھ اس سینٹر میں اس مرض کی تشخیص اور علاج بھی مفت کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ننگرہار ضلع پچیراگام کے ہسپتال میں بھی تپ دق کی تشخیص کے لیے جدید ترین مشینری نصب اور فعال کردی گئی ۔

  • غزنی کے محکمہ صنعت و تجارت نے شہر سے دور صوبے کے مرکز میں 4 صنعتی پارکوں کی تعمیر کے لیے مقامات کا تعین کیا ہے۔ مذکورہ صنعتی پارکس غزنی شہر سے دور سفندہ، پیرکہ اور تلخک کے میدان میں سینکڑوں ایکڑ اراضی پر تعمیر کیے جا رہے ہیں ۔

  • ہلمند صوبے میں ملت تفریحی پارک کو سرمایہ کاری اور تعمیر نو کے لیے نجی شعبے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔یہ پارک بولان کے علاقے میں 20 ایکڑ اراضی پر بنایا گیا تھا، جو نجی شعبے کو سرمایہ کاری اور تعمیر نو کے لیے ٹھیکے پر دیا گیا ہے۔ مذکورہ پارک کا ٹھیکہ لینے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس پارک میں 60 لاکھ افغانی کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

  • قندھار ضلع پنجوائی میں 20 گرین ہاؤسز کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے۔ یہ 20 گرین ہاؤسز بے گھر خاندانوں کے لیے بنائے جا رہے ہیں اور اس کا مقصد زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور بے گھر خاندانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔

  • صوبہ لوگر کے محکمہ تعلیم کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ رواں سال 12 سکولوں کے لیے نئی عمارتیں تعمیر کر رہے ہیں ۔

  • ہرات–خواف ریلوے کے چوتھے مرحلے کے دوسرے حصے کی تعمیر کے منصوبے پر کام رواں سال شروع ہو جائے گا۔

  • لشکرگاہ میں مارچ 2023ء تا فروری 2024ء کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں دس کروڑ دس لاکھ افغانی مالیت کے 17 بڑے منصوبے شروع کیے گئے ۔ان منصوبوں میں سڑکوں، چوکوں، فٹ پاتھوں، گلدانوں، پلوں، فلڈ لائٹس، پارکس، پبلک واش رومز، شہر کے داخلی دروازے کی تعمیر اور اس جیسے دیگر منصوبے شامل ہیں۔ ان منصوبوں میں سے بیشتر مکمل ہو چکے ہیں۔ باقی مارچ تک مکمل ہو جائیں گے۔

  • 25 مختلف کسٹمز میں41کروڑ 88 لاکھ 77 ہزار 627 افغانی مالیت کے مختلف ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ان منصوبوں میں پارکنگ، انکلوژرز، تجارتی سامان کے تحفظ کے لیے جدید گودام، انتظامی عمارتیں، سکیورٹی ٹاورز اور ملک کے مختلف مرکزی اور سرحدی کسٹمز پر آنے والوں کے لیے موزوں مقامات کی تعمیر شامل ہے۔

  • سمنگان میں بیس لاکھ افغانی سے زائد کی لاگت سے ایک چیک ڈیم کی تعمیر مکمل کی گئی۔ یہ چیک ڈیم زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار رکھنے ، موسمی سیلابوں پر قابو پانے اور ماحول کو خوبصورت بنانے کے مقصد سے وزارت پانی و توانائی کے مالی خرچ پر نجی کمپنی کی جانب سے بنایاگیا۔

  • زابل میں 3.5 ملین افغانی کی لاگت سے ایک پل کی تعمیر مکمل۔

  • لغمان صوبے میں 15 ملین افغانی کی لاگت سے 5 زرعی منصوبوں کاآغاز کردیاگیا ہے۔ علینگار، علیشنگ، قرغیو، دولت شاہ اور بادپش اضلاع میں 5 چیک ڈیم بنائے جا رہے ہیں، ہر چیک ڈیم میں 20 ہزار کیوبک میٹر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی۔

  • کابل کے اضلاع استلف، کلکان، دہ سبز اور فرزہ میں پینے کے پانی کے 4 نیٹ ورکس کی تعمیر مکمل کرلی گئی۔ ان نیٹ ورکس میں 130، 70، 65 اور 110 میٹر کی گہرائی میں چار کنوؤں کی کھدائی اور صاف پانی کے لیے دو اسٹیل ٹینکرز کی تعمیر شامل ہے، جس کے ذریعے مذکورہ اضلاع میں 830 خاندانوں اور مراکز صحت آنے والے افراد کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہو گی۔

  • کاپیسا میں 6 لاکھ ڈالر کی لاگت سے 12 منصوبے مکمل کرلیے گئے ۔ یہ منصوبے علاقائی حکام اور اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن “ایف اے او” کے مالی تعاون سے مکمل کیے گئے۔

  • پکتیکا میں 192 مکانات زلزلہ متاثرین کے حوالے کیے گئے۔

  • 70 ملین افغانی کی لاگت سے صوبہ قندوز ضلع چہار درہ کے گاؤں شغاسی سے پنجہ پل تک ایک نہر کی صفائی کا کام شروع کر دیا گیا، جو 130000 ایکڑ اراضی کو سیراب کرتی ہے۔ نہر کی صفائی کے منصوبے میں 430 افراد کو روزگار میسر آیا ۔

  • کابل تیرہویں ضلع میں 7.65 ملین افغانی کی لاگت سے دوازدہ امام قصبے کی سڑکوں کی تعمیر کاکام مکمل کردیا گیا ۔ یہ کام 7.65 ملین افغانی کی لاگت سے 90 دنوں کے اندر مکمل کیا گیا ہے۔

  • لوگر کے محکمہ امور شہداء و معذورین نے امارت اسلامیہ کی حاکمیت کے بعد اس صوبے میں 10 ہزار معذور افراد اور شہداء کے لواحقین کی رجسٹریشن کی ہے۔ رواں سال شہداء کے لواحقین اور معذور افراد کو 215 ملین افغانی سالانہ نقد وظائف دیے گئے۔ گزشتہ 11 ماہ میں شہداء کے لواحقین اور معذور افراد کو سالانہ نقد وظائف کے علاوہ تقریباً 18 ملین افغانی کی اشیاءخورد و نوش، کپڑے، وہیل چیئرز اور دیگر امداد بھی فراہم کی ہے۔

  • خوست شہر کے مختلف علاقوں میں 3.3 ملین ڈالر کی لاگت سے مختلف تعمیراتی منصوبوں کا آغاز کردیاگیا۔ جن میں شہر سے متعلق سب ویز کی کنکریٹنگ، سیوریج نالیوں اور گرین بیلٹ کی تعمیر اور اسی طرح دیگر تعمیراتی کام شامل ہیں۔

  • خوست کے صوبائی ہسپتال کو 30 لاکھ افغانی مالیت کی 2 ڈائیلایسز مشینیں فراہم کردی گئیں۔

  • ہلمند میں 14 ملین 5 لاکھ 47 ہزار 800 افغانی کے دو منصوبے شروع ہو چکے ہیں۔ ان منصوبوں میں سے ایک قندھار–ہلمند سڑک کی تعمیر ہے جس پر 89 لاکھ 54 ہزار افغانی لاگت آئے گی۔ جبکہ دوسرا منصوبہ صوبے کے دارالحکومت لشکرگاہ کے داخلی دروازے کا ہے جس پر 59 لاکھ 53 ہزار 720 افغانی لاگت آئے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ میں سینکڑوں لوگوں کو روزگار ملا ہے۔

  • بغلان کے محکمہ تحفظ ماحولیات اور بغلان یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر شجرکاری مہم کا آغاز کیا۔ اس مہم کے دوران مرکز اور اضلاع میں ، غیر سرکاری و سرکاری اداروں کے تعاون سے 5 لاکھ پودے لگائے جا رہے ہیں جن میں سے 30 فیصد پھلدار پودے بھی شامل ہیں۔

  • فراہ صوبے کے ضلع خاک سفید میں واٹر سپلائی پروجیکٹ کے قیام سے 460 خاندانوں کو پینے کا پانی فراہم کیا گیا ہے۔ صوبہ فراہ کے ضلع خاک سفید کے دیوال سرخ گاؤں میں 76 لاکھ 80 ہزار افغانی کی لاگت سے اس پراجیکٹ کو مکمل کرکے اس کاافتتاح کیا گیا ۔ مذکورہ پروجیکٹ میں 40 کیوبک میٹر کی گنجائش رکھنے والے ذخائر کی تعمیر،150 میٹر گہرا کنواں، 7000 میٹر پائپ 57 سولر پینلز کا کنکشن شامل ہے۔

  • سرپل کے مرکز میں 70 لاکھ افغانی سے زائد کی لاگت سے 15 کلومیٹر سڑک کی کنکریٹنگ کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ آسیا آباد گاؤں سے لاٹی گاؤں تک 15 کلومیٹر طویل اس سڑک کی تعمیر “آف چین” کمپنی کے مالی تعاون سے 74 لاکھ افغانی کی لاگت سے کنکریٹ کی جا رہی ہے، جو ایک ماہ میں مکمل کر لی جائے گی۔

  • کابینہ اجلاس میں خوست میں ہیلتھ کمپلیکس بنانے کے منصوبے کی منظوری دے دی گئی۔

  • غور صوبے میں پولیس ہیلتھ سینٹر کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ یہ ہیلتھ سینٹر وزارت داخلہ کے بجٹ سے 16 ملین 6 لاکھ 33 ہزار افغانی کی لاگت سے تعمیر کیا گیا اور آج اسے محکمہ پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

  • ننگرہار کے ضلع رودات میں 32 لاکھ 60ہزار افغانی کی لاگت سے آبپاشی کا ایک منصوبہ مکمل کر لیا گیا۔ اس پروجیکٹ میں 1000 میٹر لمبائی پر مشتمل زاخیل کینال، دو ڈیم، supper passage اور 222 میٹر ریٹیننگ وال کی تعمیر شامل ہے۔ زاخیل کینال کی تعمیر سے 6 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی کو پانی فراہم کیا گیا ہے اور نہر کے اردگرد پہاڑیوں میں 345 کنویں کھودے گئے ہیں۔

  • پنجشیر میں گزشتہ دس ماہ کے دوران اس صوبے کے مرکز بازارک، شتل، عنابہ اور رخہ اضلاع میں فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مالی تعاون اور افغانستان کے لیے ناروے کمیٹی کے تعاون سے 6 لاکھ 66 ہزار ڈالر مالیت کے 36 واٹر شیڈز اور چیک ڈیم مکمل ہو چکے ہیں۔

  • وزارت امور وآباد کاری مہاجرین نے ایک غیر ملکی تنظیم کے ساتھ 6 لاکھ ڈالر مالیت کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ وزارت کے نیوز لیٹر کے مطابق یہ رقم مارکیٹ کے جائزے، نوجوانوں کو ہنر مند بنانے ، معاشی کیسز کے حل، تربیتی پروگراموں اور عوامی آگاہی پر خرچ کی جائے گی۔

  • پروان صوبے میں ایک واٹر سپلائی پروجیکٹ کاکام 6 لاکھ 17 ہزار 900 افغانی کی لاگت سے شروع کر دیا گیا۔ صوبے کے ضلع جبل السراج کے علاقے حاجی گوہر خان میں 6 لاکھ 17 ہزار 900 افغانی کی لاگت سے واٹر سپلائی کے ایک پروجیکٹ شروع کر دیا گیا ہے جس کی تکمیل سے 400 خاندانوں کو پینے کا پانی فراہم ہو گا۔

  • بامیان میں ایک ملین یورو کی لاگت سے 3 پیشہ ورانہ تربیتی مراکز کی تعمیر مکمل۔ ان پیشہ ورانہ تربیتی مراکز کے قیام سے 200 لڑکیوں اور لڑکوں کو قالین بُنائی ، سلائی اور کڑھائی سیکھنے کا موقع ملا۔

  • غزنی کے مرکز اور ضلع اندڑ میں 7 ملین افغانی کی لاگت سے پانی کے 3 چیک ڈیموں کی تعمیر مکمل کرلی گئی۔ وزارت پانی و توانائی بارش کے پانی ذخیرہ کرنے اور سیلاب سے بچنے کے لیے ہر ضلع میں ایک چیک ڈیم بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

  • قندوز صوبے کے مرکز اور اضلاع میں 247 ملین افغانی کی لاگت سے 70 سے زائد منصوبوں پر کام شروع کیا ہے۔ان منصوبوں میں ذیلی اور مرکزی سڑکوں پر بجری بچھانا، ریٹیننگ والز، پلوں اور کلورٹس کی تعمیر شامل ہے۔

  • ہرات میں زلزلہ متاثرین ریلیف کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ضلع رباط سنگی کے چار دیہات میں مزید 547 مکانات تعمیر کے بعد زلزلہ متاثرین کے حوالے کیے گئے۔

  • کابل شہر کے مختلف علاقوں میں وزارت پانی و توانائی کے حکام نے گزشتہ دس ماہ کے دوران کابل شہر کے زیر زمین پانی کی سطح بلند رکھنے کے لیے 1220 کنویں کھودے ہیں۔ ان کنوؤں میں بارشیں ہونے کی صورت میں ایک سال میں تقریباً 79 ہزار 177 کیوبک میٹر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوگی۔

  • قندھار میونسپلٹی نے پچھلے سال قندھار شہر میں 262 ملین افغانی کی لاگت سے مختلف اہم ترقیاتی منصوبے مکمل کیے۔

  • پکتیا کے تاریخی قلعہ بالاحصار کو تفریحی و سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ اس مقصد کے لیے وزارت ہاؤسنگ و شہری ترقی کے وفد نے پکتیا کے ضلع گردیز کے تاریخی قلعے بالا حصار کی تعمیر نو کے لیے سروے کا بقیہ 20 فیصد مکمل کرنا شروع کر دیا ہے۔

  • پکتیکا میں تقریباً 2 ملین افغانی کی لاگت سے کجکی چیک ڈیم کی تعمیری کام مکمل کردیا گیا کابل شہر کے مختلف علاقوں میں وزارت پانی و توانائی کے حکام نے گزشتہ دس ماہ کے دوران کابل شہر کے زیر زمین پانی کی سطح بلند رکھنے کے لیے 1220 کنویں کھودے ہیں۔ ان کنوؤں میں بارشیں ہونے کی صورت میں ایک سال میں تقریباً 79 ہزار 177 کیوبک میٹر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوگی۔

  • وزارت پانی و توانائی کا کہنا ہے کہ دریائے کونڑ پر دو ڈیموں کی تعمیر کے لیے تکنیکی سروے مکمل کر لیا گیا ہے اور بہت جلد دریا پر دو ڈیم بنانے کا آغاز ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان ڈیموں کی تعمیر سے ہزاروں ہیکٹر اراضی سیراب ہوگی اور بجلی بھی پیدا ہوگی۔

  • صوبہ خوست کے ضلع تنڑی کوتقریبا 16 ملین افغانی کی لاگت سے بجلی کی سہولت پہنچانے کا منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے۔

  • نیمروز صوبے کے ضلع دلارام میں 20 کلومیٹر سڑک کی مرمت مکمل کرلی ہے۔

  • دائیکنڈی کے ضلع پاتو میں ایک چکڈیم کی تعمیر کا آغاز کردیا گیا ۔ اسکے علاوہ دائیکنڈی میں ایک لاکھ 85 ہزار ڈالر کی لاگت سے ایک پل کی تعمیر مکمل۔

  • ہلمند کے علاقے ناومیش میں ایک سکول کی عمارت مکمل۔

  • 17.5 ملین افغانی کی لاگت سے جنرل ڈپارٹمنٹ آف کسٹمز کے لیے کنٹرول روم بنانے کا آغاز۔

  • ہلمند میں 2 ملین افغانی کی لاگت سے ایک چیک ڈیم کی تعمیر کا کام مکمل۔

  • ملک میں پہلی دفعہ پولیو کی تشخیص کے لیے جدید لیبارٹری قائم۔

  • کنڑ ضلع وٹہ پور کے چیپری علاقے میں پہلی دفعہ ہیلتھ سنٹر کا قیام عمل میں لا یاگیا ہے۔ مستقبل قریب میں جلد ہی ہسپتال کی تعمیر کا کام بھی شروع ہو جائے گا ۔

٭٭٭٭٭

Previous Post

پاک بھارت تعلقات اور جرنیلوں کے بڑھتے اثاثے

Next Post

ہنی بَل ڈائریکٹوْ(Hannibal Directive)

Related Posts

عمر ِثالث | ساتویں قسط
افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

عمر ِثالث | نویں قسط

12 اگست 2025
عمر ِثالث | ساتویں قسط
افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

عمر ِثالث | آٹھویں قسط

14 جولائی 2025
عمر ِثالث | ساتویں قسط
افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

عمر ِثالث | ساتویں قسط

9 جون 2025
عمر ِثالث | پہلی قسط
افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

عمر ِثالث | چھٹی قسط

26 مئی 2025
عمر ِثالث | پہلی قسط
افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

عمر ِثالث | پانچویں قسط

14 مارچ 2025
عمر ِثالث | پہلی قسط
افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

عمر ِثالث | چوتھی قسط

15 نومبر 2024
Next Post
ہنی بَل ڈائریکٹوْ(Hannibal Directive)

ہنی بَل ڈائریکٹوْ(Hannibal Directive)

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ شمارہ

جولائی 2025

اگست 2025

by ادارہ
12 اگست 2025

Read more

تازہ مطبوعات

مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

حیاتِ امام برحق

ڈاؤن لوڈ کریں

جولائی, 2025
جمہوریت کا جال
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

جمہوریت کا جال

    ڈاؤن لوڈ کریں    

جون, 2025
وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت

    ڈاؤن لوڈ کریں    

مئی, 2025
قدس کی آزادی کا راستہ
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

قدس کی آزادی کا راستہ

    ڈاؤن لوڈ کریں      

مئی, 2025

موضوعات

  • اداریہ
  • تزکیہ و احسان
  • اُسوۃ حسنۃ
  • آخرت
  • دار الإفتاء
  • نشریات
  • فکر و منہج
  • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
  • صحبتِ با اہلِ دِل!
  • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
  • عالمی منظر نامہ
  • طوفان الأقصی
  • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
  • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
  • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
  • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
  • …ہند ہے سارا میرا!
  • علیکم بالشام
  • نقطۂ نظر
  • حلقۂ مجاہد
  • الدراسات العسکریۃ
  • اوپن سورس جہاد
  • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
  • ناول و افسانے
  • عالمی جہاد
  • دیگر
تمام موضوعات

مصنفین

  • ابن عمر عمرانی گجراتی
  • ابو انور الہندی
  • ابو محمد المصری
  • احسن عزیز
  • احمد فاروق
  • ادارہ
  • ادارہ السحاب مرکزی
  • اریب اطہر
  • اسامہ محمود
  • انور العولقی
  • ایمن الظواہری
  • جلال الدین حسن یوسف زئی
  • حسن ترابی
  • خبیب سوڈانی
  • ذاکر موسیٰ
  • راشد دہلوی
  • زین علی
  • سیف العدل
  • شاکر احمد فرائضی
  • شاہ ادریس تالقدار
  • شاہین صدیقی
  • طیب نواز شہید
  • عارف ابو زید
  • عاصم عمر سنبھلی
  • عبد الہادی مجاہد
  • عبید الرحمن المرابط
  • عطیۃ اللہ اللیبی
  • قاضی ابو احمد
  • قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
  • محمد طارق ڈار شوپیانی
  • محمد مثنیٰ حسّان
  • مدیر
  • مصعب ابراہیم
  • معین الدین شامی
  • مہتاب جالندھری
  • نعمان حجازی
  • یحییٰ سنوار

© 2008-2025 | نوائے غزوۂ ہِند – برِصغیر اور پوری دنیا میں غلبۂ دین کا داعی

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password? Sign Up

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں

Go to mobile version