نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
No Result
View All Result
Home نشریات

پیغامِ تہنیت اور اظہارِ یکجہتی

خبیب سوڈانی by خبیب سوڈانی
31 اگست 2023
in نشریات, اگست 2023
0

بسم اللہ الرحمن الرحیم والصلاۃ والسلام علی نبینا محمد الصادق الأمین وعلی آلہ و صحبہ اجمعین، أما بعد

اللہ تعالی کا فرمان ہے:

﴿قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَبِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْيَفْرَحُوْا ۭ ھُوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُوْنَ﴾ (سورۃ یونس:۵۸)

’’کہو کہ : یہ سب کچھ اللہ کے فضل اور رحمت سے ہوا ہے، لہٰذا اسی پر تو انہیں خوش ہونا چاہیے، یہ اس تمام دولت سے کہیں بہتر ہے جسے یہ جمع کر کر کے رکھتے ہیں۔ ‘‘

میں ان کلمات کے ساتھ امت مسلمہ کو عید الاضحیٰ کی مبارک باد دینے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔ اللہ تعالی اسے ہم پر اور ہماری امت پر عزت، نصرت اور تمکین کے ساتھ بار بار لوٹائے۔ اللہ تعالی ہمارے اور آپ کے نیک اعمال قبول فرمائے۔ ہر سال آپ کو خیر و عافیت کے ساتھ نصیب ہو۔ آمین!

اور اس عظیم مناسبت سے میں اپنے غنی اور متمول مسلمان بھائیوں سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے فقیر اور محتاج بھائیوں کی قربانی اور دوسری ضروریات میں مدد کرنے کو نہ بھولیں، بالخصوص ان مسلمانوں کو جو جنگ زدہ علاقوں میں ہیں، جیسے شام ، یمن، فلسطین، سوڈان اور ان جیسے دوسرے علاقے۔ پس یہ اجتماعی تعاون (تکافل) عید کے مقاصد میں سے ہے۔ اور مسلمانوں کا عید میں خوشی کا اظہار اپنے دشمنوں کو غیظ دلانے کا باعث ہے۔ اسلامی اخوت و بھائی چارگی کا اظہار ہمارے سب امور میں واضح ہے، خصوصاً اس جیسے مراسم میں جو سال میں ایک ہی بار آتے ہیں۔

اور اس موقع پر جو بات کرنا اہم ہے وہ ہمارے فلسطینی بھائیوں پر ان دنوں ہونے والے ناقابل فراموش مظالم ہیں جو بندروں اور خنزیروں کے بھائی ان پر ڈھا رہے ہیں، جن میں قتل، در بدری، گھروں اور ملکیتوں کے انہدام اور غاصب بستیوں کے قیام جیسے جرائم سر فہرست ہیں۔

اور ان واقعات کو مسئولیت کی نگاہ سے دیکھنا ہر مسلمان پر واجب ہے۔ پس وہاں مسلمانوں پر جو حالات گزر رہے ہیں، یہ کوئی ایک دن کی بات نہیں ہے، بلکہ یہ غاصب گروہ کی سیاست اور پالیسی ہے۔ وہ جب بھی ہمارے بھائیوں کو غاصبوں کے خلاف حرکت اور جہاد میں دیکھتا ہے تو اس پالیسی پر عمل پیرا ہوتا ہے۔ وہ لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ اپنے ان افعال کے ذریعے اس خطے کے مسلمان جوانوں کی ہمتوں اور حوصلوں کو توڑ دیں گے۔ لیکن اے اللہ کے دشمنو! یہ بہت بعید ہے، یہ وہ قوم ہے جن میں ان کی ماؤں نے دودھ پلانے کے ساتھ غیرت بھری ہے، اور انہوں نے اپنے آباء کی تربیت میں، حریت و آزادی کے سائے میں پرورش پائی ہے۔ ذلیل یہود بھلا کیسے اس غیرت کو توڑ سکتے ہیں؟

اور اے فلسطین کے رہنے والو! تم ہتھیار ڈالنے اور تسلیم ہونے سے بچے رہنا، اور ان ذلیل لوگوں کو قسم قسم کے عذاب و ذلت چکھانے کے لیے اٹھ کھڑے ہونا۔

اور جان لو کہ اللہ تعالی نے یہ حال تمہارے مقدر میں لکھ دیا ہے، تمہیں ان آزمائشوں کے ساتھ آزمایا ہے تا کہ وہ تمہاری قدر و منزلت بڑھائے اور تمہارے ایمان کو پاک کر دے۔ پس تم مزید ڈٹے رہو اور استقامت و قربانی کی راہ اختیار کرو۔ اس دشمن سے جہاد میں ثابت قدمی اختیار کرو۔ ان کا آپ پر غلبہ آپ کو جہاد میں مزید بڑھائے، اور ان کا آپ کی زمین پر قابض ہونا آپ کو استشہادی کارروائیوں میں بڑھائے۔ اور اس میں تمہارا نقصان بھی نہیں ہے، کیوں کہ تم میں سے جو قتل کیا جائے گا، وہ شہید ہو گا، اپنے رب کے ہاں زندگی اور رزق پائے گا، اور جو زندہ رہے گا وہ غالب دشمن کے لیے ڈر کا باعث بنا رہے گا۔

اور تمہارے لاکھوں ایسے بھائی ہیں جو تمہاری نصرت کے لیے متحرک ہونا چاہتے ہیں اور تمہارے ساتھ تمہارے جہاد میں شریک ہونا چاہتے ہیں، مگر ان کے لیے خائن و خسیس حکمرانوں نے دروازے بند کر رکھے ہیں، جس کے سبب وہ تم تک نہیں پہنچ پا رہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ان حکمرانوں سے بدلہ لے اور انہیں جلد زوال پذیر کرے، اور مسلمانوں کے دلوں میں انہیں ہٹانے اور آگے بڑھ کر تمہاری نصرت اور ہر جگہ اسلام اور مسلمانوں کی نصرت کرنے کا عزم پختہ کردے، آمین۔

اللہ کی قسم! آپ اپنے جہاد اور اپنی کارروائیوں کے ساتھ ان خائن حکمرانوں پربھی حجت قائم کر چکے ہیں ، جو غاصب یہود کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی دوڑ میں لگے ہیں، اور ان پر بھی حجت قائم کرچکے ہیں جو گھر بیٹھے ہیں اور فلسطین کی موجودہ تکلیف دہ صورتِ واقعہ پر راضی ہیں، اور ان پر بھی حجت قائم کرچکے ہیں جنہوں نے جہادی جماعتوں کا اسلحہ اور میزایل اپنے قبضے میں لے لیے اور اب ان کی یہ حالت ہے کہ وہ انہیں صرف اسی وقت استعمال کرتے ہیں جب خاص ان کی جماعت کو براہ راست نقصان پہنچے۔

اور ہم فلسطین کی جماعتوں کے افراد سے کہتے ہیں کہ کب تک تم اپنی قیادتوں کے پیچھے چلو گے جو دوہرے معیارات کی حامل ہیں، جو اپنے مصالح کو اپنی قوم اور امت کے مصالح پر ترجیح دیتی ہیں۔ کیا اب وقت آ نہیں گیا کہ تم اپنے بھائیوں کی مدد کرو؟ کیا اب وقت آ نہیں گیا کہ تم ان مفاد پرست قیادتوں کی حقیقت سے واقف ہوجاؤ اور پھر ان کی اتباع سے نکل کر اس کی اتباع کرو جو تمہارا دین کہتا ہے اور اس واجب پر عمل کرو جو تمہارے دین، تمہاری زمین اور تمہاری عزت کی بابت تم پر لازم ہے۔

جان رکھو کہ اللہ کی سنتیں کسی کو بھی نہیں چھوڑتیں۔

﴿وَاِنْ تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ ۙ ثُمَّ لَا يَكُوْنُوْٓا اَمْثَالَكُمْ﴾ (سورة محمد:۳۸)

’’اور اگر تم منہ موڑو گے تو وہ تمہاری جگہ دوسری قوم پیدا کردے گا، پھر وہ تم جیسے نہیں ہوں گے۔‘‘

پس اللہ سے اپنی جانوں کی بابت ڈرو، اپنے دین کی بابت ڈرو اور اپنے بھائیوں کی بابت ڈرو، اور اللہ کے اس قول پر عمل کرو:

﴿فَلْيُقَاتِلْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ الَّذِيْنَ يَشْرُوْنَ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۭوَمَنْ يُّقَاتِلْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ فَيُقْتَلْ اَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا ؀ وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَاۗءِ وَ الْوِلْدَانِ الَّذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا مِنْ ھٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُھَا ۚ وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْكَ وَلِيًّـۢا ڌ وَّاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْكَ نَصِيْرًا ؀ اَلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۚ وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِيْ سَبِيْلِ الطَّاغُوْتِ فَقَاتِلُوْٓا اَوْلِيَاۗءَ الشَّيْطٰنِ ۚ اِنَّ كَيْدَ الشَّيْطٰنِ كَانَ ضَعِيْفًا﴾ (سورۃ النساء:۷۴۔۷۶)

’’لہٰذا اللہ کے راستے میں وہ لوگ لڑیں جو دنیوی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچ دیں۔ اور جو اللہ کے راستے میں لڑے گا، پھر چاہے قتل ہوجائے یا غالب آجائے، (ہر صورت میں) ہم اس کو زبردست ثواب عطا کریں گے۔ اور (اے مسلمانو) تمہارے پاس کیا جواز ہے کہ اللہ کے راستے میں اور ان بےبس مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو یہ دعا کر رہے ہیں کہ : اے ہمارے پروردگار ! ہمیں اس بستی سے نکال لایئے جس کے باشندے ظلم توڑ رہے ہیں، اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی حامی پیدا کردیجیے، اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی مددگار کھڑا کردیجیے۔ جو لوگ ایمان لائے ہوئے ہیں وہ اللہ کے راستے میں لڑتے ہیں، اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے وہ طاغوت کے راستے میں لڑتے ہیں۔ لہٰذا (اے مسلمانو) تم شیطان کے دوستوں سے لڑو۔ (یاد رکھو کہ) شیطان کی چالیں درحقیقت کمزور ہیں۔ ‘‘

اور میں اس مبارک موقع پر ضرور صومالیہ کے مجاہد بھائیوں کو ان تازہ فتوحات پر مبارکباد دوں گا جو انہوں نے میدانِ جہاد میں حاصل کیں اور ایتھوپیائی، کینیائی اور یوگنڈی صلیبی لشکروں اور ان کے مرتد مدد گاروں کو جانوں اور مالوں کے خاصے بڑے نقصان سے دوچار کیا۔ وہ اپنے ان افعال کی بدولت اپنے خون اور کٹے جسموں کے ساتھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم، سلفِ صالحین رحمہم اللہ اور اپنے سے پہلے گزرے ان مجاہدین کی سیرت زندہ کر رہے ہیں جنہوں نے جہاد کی بنیاد رکھی، یہاں تک کہ جہاد اپنے پاؤں پر کھڑا ہو گیا اور دشمنوں کے حلق کا کانٹا بن گیا۔ پس اللہ تعالیٰ انہیں جزائے خیر دیں اور ان کے چہروں کو روشن کر دیں، آمین۔

اور ہم انہیں کہتے ہیں کہ اپنے جہاد میں آگے بڑھتے رہو، اور اپنے دشمنوں کے دلوں میں رعب ڈالتے رہو، اور ان کے دل استشہادی گاڑیوں، فدائی جیکٹوں، کمین، براہ راست حملوں، سنائپر کارروائیوں اور بارودی سرنگوں سے دہلا دو۔ ان کی زمین پرچلتی ہر گاڑی تباہ کردو یا غنیمت کرلو، اور ان کے کیمپوں کو حملہ کرکے زمین بوس کر دو، اور ان کی رات کو دن بنا دو اور ان کے دن کو رسوائی اور نقصان کا دن بنا دو۔

جان لو کہ تم آج امت کو عزت و شرف کا وہ مقام دے رہے ہو، جو آنے والی نسلوں میں ہمیشہ کے لیے منتقل ہوتا رہے گا۔

پس تم پر لازم ہے کہ اپنی نیتوں کو خالص کرو، باطن کی اصلاح کرو اور جنہیں اللہ تعالیٰ نے تمہارے امور سونپے ہیں ان کی اطاعت کرو۔

اور مجاہدین کی قیادت پر لازم ہے کہ وہ اللہ سے کیے ہوئے اپنے عہد کی تجدید کریں کہ وہ اس مبارک جہاد کو ہمیشہ جاری رکھیں گے یہاں تک کہ مکمل فتح مل جائے اور پورے مشرقی افریقہ کا ہر چپۂ زمین آزاد ہوجائے۔ اور اس فتح کا اتمام اللہ رحمان و رحیم کی شریعت نافذ کرنے اور انسانوں میں عدل وانصاف کو عام کرنے سے ہو اور وہ ایسی ہو جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿اَلَّذِيْنَ اِنْ مَّكَّنّٰهُمْ فِي الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتَوُا الزَّكٰوةَ وَاَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ ۭ وَلِلّٰهِ عَاقِبَةُ الْاُمُوْرِ ﴾ (سورة الحج:۴۱)

’’یہ (جنہیں جہاد کا حکم دیا گیا ہے) ایسے لوگ ہیں کہ اگر ہم انہیں زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں، اور زکوۃ ادا کریں، اور لوگوں کو نیکی کی تاکید کریں، اور برائی سے روکیں، اور تمام کاموں کا انجام اللہ ہی کے قبضے میں ہے۔‘‘

اور مجاہدین کی قیادت کو اختلاف و افتراق، باہمی تنازع اور جھگڑے سے شدید چوکنا رہنا چاہیے، کیونکہ اس کے نتائج بڑے سنگین اور مفاسد بہت زیادہ ہیں۔ یہ ناکامی کی طرف لے جاتا ہے، قوت کو کمزور کر دیتا ہے اور مجاہدین پر دشمنوں کو مسلط کروا دیتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس کام سے باز رکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

﴿وَلَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِيْنَ تَفَرَّقُوْا وَاخْتَلَفُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَھُمُ الْبَيِّنٰتُ ۭ وَاُولٰۗىِٕكَ لَھُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ﴾ [ال عمران:۱۰۵]

’’اور ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جن کے پاس کھلے کھلے دلائل آچکے تھے، اس کے بعد بھی انہوں نے آپس میں پھوٹ ڈال لی اور اختلاف میں پڑگئے، ایسے لوگوں کو سخت سزا ہوگی۔‘‘

﴿وَاَطِيْعُوا اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ وَلَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَتَذْهَبَ رِيْحُكُمْ وَاصْبِرُوْا ۭ اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِيْنَ ﴾ [الأنفال:۴۶]

’’اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو، اور آپس میں جھگڑا نہ کرو، ورنہ تم کمزور پڑجاؤ گے، اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی، اور صبر سے کام لو۔ یقین رکھو کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘

پس جو تمہارے رب نے تمہیں امر کیا ہے، اس پر جمع ہو جاؤ اور اپنے دشمن کے مقابلے میں ایک ہاتھ کی مانند بن جاؤ، اپنے رب کی رضا کی نعمت پاؤ گے۔ اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع کرو، دنیا وا ٓخرت کی خیر تمہارے لیے مقدر ہوجائے گی، باذن اللہ۔

اور بہت تعجب خیز بات ہے کہ بعض ایسی حکومتیں ہیں جنہیں بہت سے دھوکہ کھانے والے ایسا اسوہ اور مثال سمجھتے ہیں کہ جس کی پیروی کی جائے، خاص طور پر ترکی اور قطر کی حکومتیں ۔ سبحان اللہ!

بجائے اس کے کہ یہ حکومتیں اپنے اسلحے اور طیاروں کے میزایلوں کا رخ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ’جائے اسراء‘ (فلسطین) پر غاصب یہود کی طرف متوجہ کرتیں، یہ اسرائیل کے ساتھ مضبوط سٹریٹیجی تعلقات قائم کرتی ہیں۔ کل صلیبی امریکی طیارے قطر کی العدید اڈے اور ترکی کےاینجرلیک (Incirlik) اڈے سے اڑتے تھے تاکہ وہ عراق، افغانستان اور شام میں ہمارے بھائیوں پر بمباری کریں اور آج یہی منظر صومالیہ میں دہرایا جا رہا ہے، جہاں یہ اپنے پیسوں، طیاروں اور تمام وسائل سے ان لوگوں کے خلاف لڑ رہے ہیں جو اپنی زمین اور عزت کے دفاع میں صلیبی غاصبوں کے مقابلے میں کھڑے ہیں۔

یہ اس لیے آئے ہیں تاکہ ان لوگوں سے لڑیں جو اپنے ملک میں اللہ کے حکم کو قائم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ آئے ہیں تاکہ ان لوگوں سے لڑیں جو اس لیے جہاد کر رہے ہیں تاکہ ایک صالح معاشرہ قائم ہو جہاں دین کی عالی اخلاقی اقدار عام ہوں۔ یہ آئے ہیں تاکہ انسدادِ دہشت گردی کے نام پر مسلمانوں سے لڑیں۔ ان پر افسوس ہے کہ کیسا فیصلہ کرتے ہیں۔

اسی طرح میں اس موقع پر مغربِ اسلامی اور خاص طور پر مالی میں اپنے مجاہد بھائیوں کو مبارکباد دینا نہیں بھولوں گا، ان کی تازہ فتوحات پر، جو انہوں نے اللہ کے دشمن فرانسیسی غاصبوں، ان کے حواری مرتدین اور خوارجِ مارقین کے مقابلے میں حاصل کیں۔ یہ وہ خوارج تھے جنہوں نے اللہ کے مجاہد بندوں کے ساتھ غداری اور خیانت کا معاملہ کیا، جبکہ کافروں اور مرتدین کے ساتھ یہ خوارج امن وسلامتی کے ساتھ رہے، اور یوں انہوں نے اس خاص اور بڑی صفت کو پورا کردیا جو ان کے سب سے پہلے پیشرو ذو الخویصرۃ تمیمی سے لے کر آج تک کے خوارج میں پائی جاتی ہے۔ اور (ابوبکر)بغدادی کے پیروکاروں نے جہاں بھی وہ گئے، اہل ِ اسلام کو قتل کر کے اور بت پرستوں کو چھوڑ کر اس کی سب سے بڑی دلیل فراہم کر دی ہے۔

اسی کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:

’’اس کی اولاد سے ایسے لوگ نکلیں گے جو قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کی گردنوں سے نیچے نہیں اترے گا۔ اور وہ دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے گزر جاتا ہے۔ وہ مسلمانوں کو قتل کریں گے اور بت پرستوں کو چھوڑ دیں گے۔ اگر میں نے ان کو پایا تو ان کو قوم عاد کی طرح قتل کروں گا۔‘‘ (رواہ ا لبخاری)

پس اے مغرب اسلامی کے مجاہد بھائیو! اللہ کے دشمن کفار و مرتدین اور خوارج مارقین پر سختی کرو، ان پر سب راستوں کو بند کر دو، ان کی کوئی ایسی جائے پناہ نہ چھوڑو جہاں سے تم انہیں ذلیل و خوار کر کے نہ نکال چکے ہو ، اور اپنے سب اعمال میں اللہ سے اجر کی امید رکھو۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ تمہارے اعمال قبول فرمائے۔ اور اللہ تعالی کی طرف سے نصرت و تمکین کی بشارت پر خوش ہو جاؤ، اور اپنے اس جہاد میں اللہ کے اس قول کو یاد رکھو۔

﴿قَاتِلُوْهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللّٰهُ بِاَيْدِيْكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنْصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِيْنَ وَيُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوْبِهِمْ ۭ وَيَتُوْبُ اللّٰهُ عَلٰي مَنْ يَّشَاۗءُ ۭوَاللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ ﴾ [التوبۃ:۔۱۵،۱۴]

’’ان سے جنگ کرو تاکہ اللہ تمہارے ہاتھوں سے ان کو سزا دلوائے، انہیں رسوا کرے، ان کے خلاف تمہاری مدد کرے، اور مومنوں کے دل ٹھنڈے کردے،اور ان کے دل کی کڑھن دور کردے، اور جس کی چاہے توبہ قبول کرلے اور اللہ کا علم بھی کامل ہے، حکمت بھی کامل ۔‘‘

اور ہم فلسطین میں بسنے والے مسلمانوں کو خصوصاً اور ہر جگہ بسنے والے مسلمانوں کو عموماً اس دین اور اس کے ماننے والوں کی فتح اور اللہ کے دشمنوں کی ناکامی اور ذلت کے ظہور کی خوشخبری دیتے ہیں۔ پس آج دنیا میں جو حالات رونما ہو رہے ہیں، وہ عالمی ظالم سیکولر نظام کے زوال اور نام نہاد سپر پاوروں کی شکست و ریخت کا پیش خیمہ ہیں۔ اور بالخصوص امریکہ کے زوال کی علامات میں سے ایک اس کے احمق صدر بائڈن کا یہ اعلان ہے کہ وہ ہم جنس پرست قوم ہیں۔ پس اے اللہ کے بندو! یہی ہم جنس پرست قوم اپنی فوجوں، اڈوں، اور بحری بیڑوں کے ذریعے جزیرہ عرب کو روند رہی ہے۔ وہ قوم جو ہماری حکومتوں کی تنظیم سازی کے فیصلے کرتی ہے اور ہمارے وسائل لوٹتی ہے، وہ قوم ہم جنس پرست قوم ہے۔ یہ قوم، جس کا صدر پوری ڈھٹائی کے ساتھ فخریہ کہتا ہے کہ ان کی انتظامیہ ہر سطح پر ہم جنس پرستوں کو بھرتی کر رہی ہے، یہی وہ قوم ہے جس نے عالمی نظام کی بنیاد رکھی، جو دین کو حکومت سے الگ کرنے اور اللہ کے منہج کے خلاف قوانین کی بنیاد پر عوام کی عوام پر حکومت قائم کرنے کی بنیاد پر قائم ہے ،اے اللہ کے بندو! یہ ایک تکلیف دہ حقیقت ہے۔

اور بھی ایک عجیب تضاد ہے کہ جو اس متعفن و بدبودار امت کے مقابل کھڑا ہوتا ہے اس سے جنگ کی جاتی ہے اور اسے تمام برے اوصاف سے یاد کیا جاتا ہے اور سب سے بری مصیبت وہ ہے جو مضحکہ خیز ہو۔

اور اے امتِ مسلمہ! میں آپ کو خوشخبری دیتا ہوں کہ امریکی صدر کا یہ اعلان ان کے لیے بدبختی کی گھنٹی ہے اور ہمارے لیے ان کے زوال کے قرب کی خوشخبری ہے۔ اللہ تعالی اپنی کتاب میں فرماتے ہیں:

﴿وَاِذَآ اَرَدْنَآ اَنْ نُّهْلِكَ قَرْيَةً اَمَرْنَا مُتْرَفِيْهَا فَفَسَقُوْا فِيْهَا فَحَقَّ عَلَيْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنٰهَا تَدْمِيْرًا﴾ [الإسراء:۱۶]

’’اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کے خوش حال لوگوں کو (ایمان اور اطاعت کا) حکم دیتے ہیں، پھر وہ وہاں نافرمانیاں کرتے ہیں، تو ان پر بات پوری ہوجاتی ہے، چنانچہ ہم انہیں تباہ و برباد کر ڈالتے ہیں۔‘‘

پس اے مسلمانو! تم خوش ہو جاؤ اور اللہ سے امید رکھو اور آنے والے مراحل کے لیے تیار رہو، پس خوش قسمت ہے وہ جسے اللہ ا س زمانے میں اسلام کی نصرت کی توفیق دے اور اسے ثابت قدم رکھے یہاں تک کہ وہ اپنے جہاد، ثبات اور اس دین کی نصرت کا ثمرہ اپنی آنکھوں سے دیکھ لے۔

اے اللہ! اپنے مجاہد بندوں کی ہر جگہ نصرت فرما۔ اے اللہ !صومالیہ، مغربِ اسلامی، شام اور جزیرۃ العرب میں ان کی نصرت فرما۔ یا رب العالمین ،اے اللہ! فلسطین میں اپنے بندوں کا مدد گار و حامی ہو جا۔ اے اللہ! ان کی آسمانی و زمینی لشکروں کے ذریعے نصرت فرما۔ اے قوت والے، اے غلبے والے(یا قوی یا عزیز)!

اے اللہ! اے کتاب کے نازل کرنے والے، اے بادلوں کو چلانے والے، جلد حساب لینے والے، لشکروں کو شکست دینے والے! ہمارے دشمنوں کفار، مرتدین، روافض اور خوارج کو شکست دے، انہیں ہلا ک کر دے اور ہماری ان کے مقابلے میں نصرت فرما دے۔ اے قوت والے، اے مضبوطی والے!

وصلی اللہ وبارک علی نبینا محمد وعلی آلہ و صحبہ أجمعین

٭٭٭٭٭

Previous Post

قرآن کی نصرت

Next Post

مجاہد جہاد کیوں چھوڑ جاتا ہے؟ | وجہ نمبر: بیس (۲۰)

Related Posts

نشریات

ارضِ پاکستان پر بھارتی جارحیت کی بابت

25 مئی 2025
نشریات

حال میں پاکستان میں علمائے کرام کی شہادتیں

31 مارچ 2025
علیکم بالشام

وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ بِنَصْرِ اللَّهِ!

14 مارچ 2025
نشریات

مولانا حامد الحق حقانی ﷬کا سانحۂ شہادت

14 مارچ 2025
طوفان الأقصی

مجاہد قائد’محمد الضیف‘﷬ کی شہادت

14 مارچ 2025
نشریات

بزرگ مجاہد رہنماشیخ محمد مِرے جامع ﷬کی شہادت

14 مارچ 2025
Next Post
مجاہد جہاد کیوں چھوڑ جاتا ہے؟ | وجہ نمبر: ستائیس (۲۷)

مجاہد جہاد کیوں چھوڑ جاتا ہے؟ | وجہ نمبر: بیس (۲۰)

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ شمارہ

جولائی 2025

اگست 2025

by ادارہ
12 اگست 2025

Read more

تازہ مطبوعات

مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

حیاتِ امام برحق

ڈاؤن لوڈ کریں

جولائی, 2025
جمہوریت کا جال
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

جمہوریت کا جال

    ڈاؤن لوڈ کریں    

جون, 2025
وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت

    ڈاؤن لوڈ کریں    

مئی, 2025
قدس کی آزادی کا راستہ
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

قدس کی آزادی کا راستہ

    ڈاؤن لوڈ کریں      

مئی, 2025

موضوعات

  • اداریہ
  • تزکیہ و احسان
  • اُسوۃ حسنۃ
  • آخرت
  • دار الإفتاء
  • نشریات
  • فکر و منہج
  • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
  • صحبتِ با اہلِ دِل!
  • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
  • عالمی منظر نامہ
  • طوفان الأقصی
  • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
  • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
  • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
  • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
  • …ہند ہے سارا میرا!
  • علیکم بالشام
  • نقطۂ نظر
  • حلقۂ مجاہد
  • الدراسات العسکریۃ
  • اوپن سورس جہاد
  • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
  • ناول و افسانے
  • عالمی جہاد
  • دیگر
تمام موضوعات

مصنفین

  • ابن عمر عمرانی گجراتی
  • ابو انور الہندی
  • ابو محمد المصری
  • احسن عزیز
  • احمد فاروق
  • ادارہ
  • ادارہ السحاب مرکزی
  • اریب اطہر
  • اسامہ محمود
  • انور العولقی
  • ایمن الظواہری
  • جلال الدین حسن یوسف زئی
  • حسن ترابی
  • خبیب سوڈانی
  • ذاکر موسیٰ
  • راشد دہلوی
  • زین علی
  • سیف العدل
  • شاکر احمد فرائضی
  • شاہ ادریس تالقدار
  • شاہین صدیقی
  • طیب نواز شہید
  • عارف ابو زید
  • عاصم عمر سنبھلی
  • عبد الہادی مجاہد
  • عبید الرحمن المرابط
  • عطیۃ اللہ اللیبی
  • قاضی ابو احمد
  • قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
  • محمد طارق ڈار شوپیانی
  • محمد مثنیٰ حسّان
  • مدیر
  • مصعب ابراہیم
  • معین الدین شامی
  • مہتاب جالندھری
  • نعمان حجازی
  • یحییٰ سنوار

© 2008-2025 | نوائے غزوۂ ہِند – برِصغیر اور پوری دنیا میں غلبۂ دین کا داعی

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password? Sign Up

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں

Go to mobile version