نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
No Result
View All Result
Home نشریات

قرآن کی نصرت

قیادت عامہ مرکزی القاعدہ by قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
31 اگست 2023
in نشریات, اگست 2023
0

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْٓ اَنْزَلَ عَلٰي عَبْدِهِ الْكِتٰبَ وَلَمْ يَجْعَلْ لَّهٗ عِوَجًا۝ قَـيِّمًا لِّيُنْذِرَ بَاْسًا شَدِيْدًا مِّنْ لَّدُنْهُ وَيُبَشِّرَ الْمُؤْمِنِيْنَ الَّذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ اَجْرًا حَسَـنًا ۝

’’تمام تعریفیں اللہ کی ہیں جس نے اپنے بندے پر کتاب نازل کی، اور اس میں کسی قسم کی کوئی خامی نہیں رکھی، ایک سیدھی سیدھی کتاب جو اس نے اس لیے نازل کی ہے کہ لوگوں کو اپنی طرف سے ایک سخت عذاب سے آگاہ کرے، اور جو مومن نیک عمل کرتے ہیں ان کو خوش خبری دے کہ ان کو بہترین اجر ملنے والا ہے۔‘‘

اوراللہ کی رحمتیں اور سلامتی ہو ہمارے پیارے نبی محمد ﷺ پر جو زمین پر چلتا قرآن تھے، اور آپ کی آل اور تمام صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر۔

حالیہ دنوں میں دنیا نے قرآن کی توہین کرنے کی ایک سنگین دعوتِ عام دیکھی ، بالکل اسی طرح جس طرح لوگوں کو دسترخوان پر اکٹھا کھانے کے لیے بلایا جاتا ہے۔ اس سے مقدس ترین شعائرِ اسلام کے خلاف دیرینہ صلیبی نفرت اور کراہت کھل کر سامنے آگئی ۔ اس عالمی مخالفانہ مہم کی وجہ قرآن حکیم کی وہ واضح کامیابیاں ہیں جس نے صلیبی یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے، قرآن کریم نے اپنے دلائل، آیات اور ہدایات کے ساتھ انہیں ان کے گھر کے اندر مقابلہ کرنے سے عاجز کر دیا ہے اور حقانیتِ اسلام کے لشکروں نے ان کی صفوں کو منتشر کر دیا ہے، ان سے انہی کے بیٹے چھین کر اللہ تعالی کے دین اسلام میں فوج در فوج داخل کر دیے ہیں۔ پس قرآن کریم نے ان کا وہ حال کردیا جس کی تصویر کشی یہ آیت کرتی ہے:

بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَي الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهٗ فَاِذَا هُوَ زَاهِقٌ ۭ وَلَـكُمُ الْوَيْلُ مِمَّا تَصِفُوْنَ.(سوۃ الأنبیاء: 18)

’’بلکہ ہم تو حق بات کو باطل پر کھینچ مارتے ہیں، جو اس کا سر توڑ ڈالتا ہے، اور وہ ایک دم ملیا میٹ ہو جاتا ہے، اور جو باتیں تم بنا رہے ہو، ان کی وجہ سے خرابی تمہاری ہی ہے۔‘‘

اے پیاری امت! بیشک اسلامی مقدسات کی توہین، ان تمام دوارب مسلمانوں کی توہین ہے جو کرۂ ارض کی کُل آبادی کا چوتھائی حصہ ہیں۔ یہ توہین مسلمانوں کے خلاف روبہ عمل صلیبی لائحۂ عمل کی روزانہ کی بنیاد پر دہرائی جانی والی اہم ترین شق ہے۔ گوانتانامو، بگرام، ابو غریب اور کفار کی دیگر جیلوں میں قیدی مجاہدین کی روحانی تعذیب کے لیے یہی گھناؤنا حربہ اختیار کیا جاتا رہا۔ بعد ازاں جب اسلام نے بہت سے محاذوں پر صلیبیوں کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی تو صلیبی صہیونی منصوبہ سازوں کو اپنی ان شکستوں سے معلوم ہوگیا کہ ان کے بھاری بھرکم عسکری وسائل فتح کے لیے نا کافی ہیں ۔پس انہوں نے مقدساتِ اسلام کی توہین کا ہتھکنڈہ اپنا لیا کہ شاید اس طرح وہ امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح کر کے اور روحانی اذیت دے کر اس کی ایمانی غیرت و حمیت سلب کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ یہ یقینا ً ان کی خام خیالی ہے ،وہ دانستہ انجان بن رہے ہیں کہ ہم غیرت مند امت ہیں ،ظلم برداشت کرنے کے عادی نہیں۔ ہم اپنے رب کی کتاب اور اپنے تمام مقدسات کا ایسا انتقام لیں گے جس کی مثال نہیں ملے گی اور نوجوانانِ اسلام قرآنِ کریم کی حرمت پر، اس مجرمانہ حملے پر مُردوں کی طرح خاموش نہیں بیٹھے رہیں گے۔

دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانو! آج ہم تمام اللہ تعالی کے سامنے ایک ایسے امتحان میں کھڑے ہیں جو دین و دنیا کے امتحانات میں سخت ترین شمار ہوتا ہے، اور ہمارے مشترک مستقبل کے بارے میں انتہائی خطرناک ہے، آج ہم ان ارشاداتِ ربانی کا سامنا کر رہے ہیں:

﴿ولینصرن اللہ من ینصرہ﴾ ترجمہ: ’’ضرور بالضرور اللہ تعالی ان کی نصرت کرتا ہے جو اس کی نصرت کرتے ہیں‘‘۔

﴿ان تنصروا اللہ ینصرکم﴾ ترجمہ: ’’اگر آپ رب تعالی (کے دین) کی نصرت کرتے ہیں تو اللہ تعالی آپ کی نصرت کریں گے‘‘۔

پس اللہ تعالیٰ کی نصرت حاصل کرنے کی خاطر پوری امت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے رب کی کتاب کی نصرت کرے اور مکمل توفیق یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ یہ دیکھے کہ اس کے بندوں نے اس کی کتاب کا ایسا عظیم انتقام لیا ہے جو اظہارِ مذمت اور مظاہروں تک محدود نہیں ۔ صلیبی تو ایک عرصے سے ہمارے رونے دھونے اور مذمتوں کے عادی ہیں ،صرف یہی ہوا تو اس کے بعد وہ دوبارہ دو ارب امت مسلمہ کی توہین و تذلیل کرنے لگیں گے۔

سویڈن اور ڈنمارک دو چھوٹے سے حقیر ملک ہیں، جو دنیا کے نقشے میں دو نقطوں کی مانند ہیں۔ اس کے باشندوں کی تعداد ہماری امت کے عشر عشیر بھی نہیں ہے، ان کا ہماری امت کو خاطر میں نہ لانا ہماری محبوب امت کے لیے انتہائی شرمناک ہے۔ ہماری محبوب امت کو زیب نہیں دیتا کہ وہ نماز میں اپنے رب کا کلام پڑھے اور اسی کلام کو ان کے سامنے ٹی وی کی اسکرین پر پامال کیا جائے اور وہ ان مجرموں سے انتقام لینے کی خاطر اٹھ کھڑے نہ ہوں۔ ہر روز نماز میں اپنے قبلے کا رخ کرتے ہوئے، کہ جس پر دشمن قابض ہے، مسلمان کیسے سکون سے رہ سکتے ہیں، جب تک کہ وہ قابض صہیونیوں کے آلۂ کاروں سے اسے چھڑانے کی خاطر حقیقی جہاد کے لیے اٹھ کھڑے نہ ہوں ۔ یہ پے درپے ہونے والی توہین اسلامی فقہ کے اعتبار سے اللہ تعالی سے جنگ کی شدید ترین صورتوں میں سے ہے اور ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اس کے مرتکبین اور ان کے حامیوں پر سخت ترین سزا نافذ کرنے کی مکمل کوشش کرے۔ یہ عادلانہ آسمانی فیصلہ اہلِ قبلہ کے ہاں اجماع امت کے ان مواضع میں سے ہے جس میں آج تک کسی نے اختلاف نہیں کیا ہے۔ یہ بار بار ہونے والی دانستہ توہین ہے ،جسے آئینی تحفظ اور میڈیا کَوریج حاصل ہے۔ یہ مجرمانہ عمل ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعے اہل ایمان کے گھروں تک بھی جا پہنچتا ہے اور ان کے نہ چاہنے کے باوجود ان کے سامنے اس کا ارتکاب کیا جاتا ہے ۔ اور جب معاملہ اتنا سنگین ہو چکا ہے تو حق یہ ہے کہ ہر صاحب ِاستطاعت مسلمان پر فرضِ عین ہے کہ وہ ان ظالموں کی سرکوبی اور جنگ کے لیے اپنی تمام توانائیاں خرچ کرے تاکہ آئندہ یہ توہین کے ارتکاب کی سوچ سے بھی بازآجائیں، چہ جائیکہ وہ اس کے عادی بنیں۔ اور لازم ہے کہ عالَمِ اسلام کا ردِ عمل جرم کے حجم اور تکرار کے مطابق اور اس ارشادِ ربانی کا آئینہ دار ہو: ﴿وليجدوا فيكم الغلظة﴾ ترجمہ: ’’چاہیے کہ کفار آپ میں اپنے خلاف شدت پائیں‘‘ ۔

سو اولاً تو اس جرمِ مسلسل میں شریک ہر فرد کو قتل کیا جائے، دنیا بھر میں سویڈن اور ڈنمارک کے سفارتخانوں کو نذرِ آتش کیا جائے اور ان کے سفارتی عملے کو نشانِ عبرت بنا دیا جائے۔ ہاں! ساتھ ہی ساتھ ہم اس سنگین منکر کے خلاف غصے اور مذمت کے اسلامی مواقف کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بعض اقوامِ اسلام اور معزز تاجروں کے غیظ و غضب کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اور جامعہ ازہر شریف کے موقف کو بنگاہِ تحسین دیکھتے ہیں، اور ہم اللہ جل جلالہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ازہر شریف کی آب و تاب اور عزت کو بڑھائے اور اسے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا حق ادا کرنے والا بنائے۔

خلاصہ کلام یہ ہے کہ امت مسلمہ آج ایک جنگی صورتحال وصف بندی کا سامنا کر رہی ہے، جس میں صلیبی گماشتے براہِ راست قرآن کریم کو نذرِ آتش کر رہے ہیں اور صلیبی جنگ کے سردار اپنے لشکروں ،ساز و سامان، حکومتوں اور عوام کے ساتھ ان کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ ان میں سرِ فہرست سویڈن اور ڈنمارک کے بادشاہ ہیں جو اپنے سروں پر بڑی صلیب سجائے صف میں اکڑ اکڑ کر چل رہے ہیں۔ ان کے مقابلے میں دوارب امت مسلمہ ہے، لیکن افسوس کہ تا حال کوئی ایک شہسوار بھی آگے نہیں بڑھا۔

پس مغربی ملکوں میں بسنے والے اے ابطالِ اسلام! اور ہر جگہ موجود ایمان کے پاسبانو! اللہ واحد و قہار کے کلام کی نصرت میں سرعت و جلدی کرو۔ اس مقدس جہاد میں آج کے دن آپ ہی اسلام کے نیزے کی انّی اورہراول دستہ ہیں، اور ہمیشہ آپ ہی امت کا وہ اسلحہ اور تزویراتی اثاثہ ثابت ہوئے ہیں جو اللہ جل جلالہ نے ان مجرموں کو سزا دینے اور کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے خاص اپنے فضل سے تیار کیا ہے۔ اور (اب بھی) باذن اللہ آپ ہی کے ہاتھوں مسلمانوں کے سینے ٹھنڈے ہوں گے، سو ہم خود کو اور اپنی پیاری امت کو کارروائیوں کے ایک ایسے بڑے سلسلے کے لیے نفیرِ عام کی دعوت دیتے ہیں جس کا شعار و عنوان ’’قرآن کی نصرت‘‘ ہے، اور ہم اپنی امت کے غیرت مند نوجوانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ تین تین افراد کا مجموعہ بنا کر ہر اس شخص کو ادب سکھا دیں جسے اس کا نفس مقدساتِ اسلام کی توہین کی پٹی پڑھائے۔ ان غیرت مند نوجوانوں کو ہم یہ دعوت بھی دیتے ہیں کہ وہ اللہ جل جلالہ کی کتاب کی نصرت و انتقام کے لیے دوڑ کر میادینِ جہاد میں موجود مجاہدین سے آ ملیں، کیونکہ اس عظیم واجب کی ذمہ داری تنہا ایک چھوٹی سی جماعت پہ ڈال دینا کسی طور مناسب نہیں ۔

اللہ جل جلالہ نے ہمارے لیے اور ہماری امت کے لیے (جہاد کی صورت میں ) اپنے ساتھ تجارت کا راستہ کھول دیا ہے، سو ہم سب کو چاہیے کہ پورے عزم اور سرعت کے ساتھ اس تجارت میں اپنا سرمایہ لگا دیں، کیونکہ ’چارلی ایبڈو‘ میں ہمارا پیغام مغرب کو ابھی ٹھیک سے سمجھ نہیں آیا اور لگتا ہے کہ اسے مطلوب مقدار میں سزا نہیں ملی جو آئندہ اسے باز رکھتی۔ پس اے ابطالِ اسلام ! آپ ان قرآن دشمنوں کے مقابلے کے لیے آگے بڑھیں، جو آپ کے مقابلے پر آگے بڑھے اس کا سر اڑا دیں اور انہیں موت کا وہی جام پلائیں جو چارلی ایبڈو میں شہید کواشی برادران رحمہما اللہ نے انہیں پلایا تھا۔ شیرِ اسلام محمد البویری (اللہ ان کی مشکلات آسان فرمائے)آپ کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ پس مبارکباد در مبارکباد ہے اس کے لیے جو اللہ، اس کے رسول، اس کی کتاب، ائمہ مسلمین اور عامۃ المسلمین کا خیر خواہ، مخلص اور مدد گار بن کر ان دشمنوں کے مقابلے میں آئے، اور آپ جان لیں کہ ہماری حقیقی جنگ قرآن کریم کی توہین کرنے والے کٹھ پتلیوں تک محدود نہیں ، بلکہ دراصل یہ جنگ صلیبی حکومتوں ، ان کے آئین اور ان حکومتی اہلکاروں تک پھیلی ہوئی ہے جو ان حقیر کٹھ پتلیوں کی پشت پناہی اپنی عسکری طاقت سے کر رہے ہیں۔

اسی طرح ہم امت مسلمہ کو ایسے معرکے کی دعوت بھی دیتے ہیں جس میں نہ خون بہتا ہے، نہ مشقت ہوتی ہے اور وہ ہے ’خاموش قتل‘ یعنی ’اقتصادی مقاطعہ (بائیکاٹ)‘، اور اگر ہم قرآن کی نصرت کی خاطر بھی اپنی شہوات کو محدود نہ کر سکیں تو پھر ہم میں کوئی خیر نہیں ۔

اسلامی ممالک کی حکومتوں کے بے کار ردِ عمل…… دبے لفظوں میں ڈرتے ڈرتے مذمت کر نا اور سفیروں کو احتجاجی یادداشتیں پیش کرنا…… اس پر تکیہ نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ یہ طرزِ عمل جہاں ایک طرف ان حکمرانوں کی کمزوری اور ذلت کو ظاہر کرتا ہے ،اس سے بڑھ کر یہ طرزِ عمل مقدسات کی مسلسل توہین پر دشمنوں کو مزید جری کرتا ہے۔ بعینہ اسی طرزِ عمل (بے فائدہ زبانی جمع خرچ ) نے ہند کے مجرم مودی کو مسلمانوں کے قتل کی مزید جرأت دی۔ (اسلامی ممالک کی )یہ حکومتیں دراصل اسلام اور مسلمانوں کی ہی دشمن ہیں اور دین پر غیرت کی اہل ہی نہیں ۔

سویڈن ،ناروے اور یورپ بھر میں بسنے والو! اے اسلام کے پاسبانو! انتقام کا فریضہ آپ پر سب سے پہلے اور فوری طور پر فرضِ عین ہو چکا ہے اور پھر آپ کے بعد دوسرے مسلمانوں پر بھی فرضِ عین ہو چکا ہے۔ آپ ذرا اللہ جل جلالہ کے اس قول پر تدبر کریں جس میں وہ آپ کو اپنے وصال پر ابھار رہا ہے :

﴿سَابِقُوْٓا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا كَعَرْضِ السَّمَاۗءِ وَالْاَرْضِ ۙ اُعِدَّتْ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَرُسُلِهٖ ۭ ذٰلِكَ فَضْلُ اللّٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَاۗءُ ۭ وَاللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيْم﴾ [الحدید:۲۱]

’’ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو اپنے پروردگار کی بخشش کی طرف، اور اس جنت کی طرف، جس کی چوڑائی آسمان اور زمین کی چوڑائی جیسی ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے جو اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں۔ یہ اللہ کا فضل ہے جو وہ جس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔ اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔‘‘

اور اپنے دلوں میں اپنے خالق کا یہ قول پیوست کر لیں جس میں آپ کو اپنی جانوں کا سودا کرنے کی ترغیب دے رہا ہے :

﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّشْرِيْ نَفْسَهُ ابْـتِغَاۗءَ مَرْضَاتِ اللّٰهِ ۭ وَاللّٰهُ رَءُوْفٌۢ بِالْعِبَادِ ﴾ [البقرۃ:۲۰۷]

’’اور لوگوں میں وہ شخص بھی ہے جو اللہ کی خوشنودی کی خاطر اپنی جان کا سودا کرلیتا ہے، اور اللہ ( ایسے) بندوں پر بڑا مہربان ہے۔‘‘

اور یقین رکھیں اللہ جل جلالہ کا انعام آپ کی قربانی کے بقدر ہوگا۔ ہر محاذ پر موجود مجاہدینِ امت اور ابطالِ اسلام کو بھی ہم خصوصی دعوت دیتے ہیں بالخصوص ہر جگہ موجود مجاہدینِ القاعدہ کو، کہ آپ کا بنیادی کام اور ہدف معرکۃ القرآن ہو۔ آپ اپنی جانب سے اللہ کو ایسے اعمال دکھائیں جو اسے راضی کر دیں اور معاملہ یہ ہو کہ کفار جو ہم سے سن رہے ہیں اسے عمل پذیر ہوتا دیکھ لیں۔ ہم اللہ جل جلالہ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کے عزائم کو قوی کر دے ،آپ کو ثبات بخشے اور آپ کی نصرت فرمائے، تاکہ آپ امت کی امید اور حسنِ ظن پر پورا اتر سکیں۔ اسی طرح اللہ عزوجل سے یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ آپ کے ہاتھوں سے امت کے سینوں کو ٹھنڈا اور دلوں کو خوش کردے۔

﴿وَاللّٰهُ غَالِبٌ عَلٰٓي اَمْرِهٖ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ ﴾ [سورۃ یوسف:۲۱]

’’اور اللہ کو اپنے کام پر پورا قابو حاصل ہے، لیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے۔‘‘

٭٭٭٭٭

Previous Post

اجنبی ___ کل اور آج | چوتھی قسط

Next Post

پیغامِ تہنیت اور اظہارِ یکجہتی

Related Posts

نشریات

ارضِ پاکستان پر بھارتی جارحیت کی بابت

25 مئی 2025
نشریات

حال میں پاکستان میں علمائے کرام کی شہادتیں

31 مارچ 2025
علیکم بالشام

وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ بِنَصْرِ اللَّهِ!

14 مارچ 2025
نشریات

مولانا حامد الحق حقانی ﷬کا سانحۂ شہادت

14 مارچ 2025
طوفان الأقصی

مجاہد قائد’محمد الضیف‘﷬ کی شہادت

14 مارچ 2025
نشریات

بزرگ مجاہد رہنماشیخ محمد مِرے جامع ﷬کی شہادت

14 مارچ 2025
Next Post
پیغامِ تہنیت اور اظہارِ یکجہتی

پیغامِ تہنیت اور اظہارِ یکجہتی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ شمارہ

جولائی 2025

اگست 2025

by ادارہ
12 اگست 2025

Read more

تازہ مطبوعات

مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

حیاتِ امام برحق

ڈاؤن لوڈ کریں

جولائی, 2025
جمہوریت کا جال
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

جمہوریت کا جال

    ڈاؤن لوڈ کریں    

جون, 2025
وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت

    ڈاؤن لوڈ کریں    

مئی, 2025
قدس کی آزادی کا راستہ
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

قدس کی آزادی کا راستہ

    ڈاؤن لوڈ کریں      

مئی, 2025

موضوعات

  • اداریہ
  • تزکیہ و احسان
  • اُسوۃ حسنۃ
  • آخرت
  • دار الإفتاء
  • نشریات
  • فکر و منہج
  • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
  • صحبتِ با اہلِ دِل!
  • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
  • عالمی منظر نامہ
  • طوفان الأقصی
  • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
  • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
  • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
  • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
  • …ہند ہے سارا میرا!
  • علیکم بالشام
  • نقطۂ نظر
  • حلقۂ مجاہد
  • الدراسات العسکریۃ
  • اوپن سورس جہاد
  • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
  • ناول و افسانے
  • عالمی جہاد
  • دیگر
تمام موضوعات

مصنفین

  • ابن عمر عمرانی گجراتی
  • ابو انور الہندی
  • ابو محمد المصری
  • احسن عزیز
  • احمد فاروق
  • ادارہ
  • ادارہ السحاب مرکزی
  • اریب اطہر
  • اسامہ محمود
  • انور العولقی
  • ایمن الظواہری
  • جلال الدین حسن یوسف زئی
  • حسن ترابی
  • خبیب سوڈانی
  • ذاکر موسیٰ
  • راشد دہلوی
  • زین علی
  • سیف العدل
  • شاکر احمد فرائضی
  • شاہ ادریس تالقدار
  • شاہین صدیقی
  • طیب نواز شہید
  • عارف ابو زید
  • عاصم عمر سنبھلی
  • عبد الہادی مجاہد
  • عبید الرحمن المرابط
  • عطیۃ اللہ اللیبی
  • قاضی ابو احمد
  • قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
  • محمد طارق ڈار شوپیانی
  • محمد مثنیٰ حسّان
  • مدیر
  • مصعب ابراہیم
  • معین الدین شامی
  • مہتاب جالندھری
  • نعمان حجازی
  • یحییٰ سنوار

© 2008-2025 | نوائے غزوۂ ہِند – برِصغیر اور پوری دنیا میں غلبۂ دین کا داعی

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password? Sign Up

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں

Go to mobile version