بیان: 004_11_AQS
تاریخ:۱۸رمضان المبارک ۱۴۴۶ھ بمطابق۱۸ مارچ ۲۰۲۵ء
حال میں پاکستان میں علمائے کرام کی شہادتیں
الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الأنبیاء والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین، أما بعد
حال ہی میں پاکستان میں علمائے کرام کی شہادتوں کا ایک نہایت گھناؤنا سلسلہ چل پڑا ہے، فإنّا للہ وإنّا إلیہ راجعون۔ چند حضرات کو شہید کرنے کی ذمہ داری خوارجِ عصر کی بدنامِ زمانہ تنظیم ’داعش‘ نے قبول کی ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ ان گھناؤنے جرائم کی ذمہ داری داعش قبول کرے یا نہ کرے، ان جرائم کے پیچھے اصل کارفرما امریکہ سے لے کر امریکی فرنٹ لائن اتحادی پاکستان تک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ہیں۔ ان انٹیلی جنس ایجنسیوں کا مقصد اہلِ حق کی آواز کو دبانا اور کلمۂ حق بلند کرنے والے علمائے ربانیین اور داعیانِ دین کو ڈرا دھمکا کر خاموش کروانا ہے ۔ سی آئی اے تا آئی ایس آئی کا مقصد ایسے جرائم کے ذریعے مجاہدینِ اسلام کو بدنام کرنا اور مجاہدین کے ذمے ایسی جرائم پیشہ کارروائیوں کا الزام لگا کر مجاہدین و علماء و داعیانِ دین کے بیچ اختلاف پیدا کرنا ہے۔ بے شک علمائے حق، انبیائے کرام کے وارث ہیں، جیسا کہ احادیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں وارد ہوا ہے۔ انبیاء کو شہید و قتل کرنا یہودِ نا مسعود کی شیطانی و خسیس حرکت و صفت ہے۔ ماضی میں بھی یہی انٹیلی جنس ایجنسیاں کراچی تا کوئٹہ ،مولانا مفتی نظام الدین شامزئی ؒسے لے کر امارتِ اسلامیہ افغانستان کے جید و اعلیٰ درجے کے مسئول عالمِ دین شیخ عبد اللہ ذاکریؒ تک کی شہادت میں ملوث رہی ہیں۔
ہم حال ہی میں اکوڑہ خٹک تا کوئٹہ و پشین میں ہونے والے علمائے کرام کی شہادتوں جیسے جرائم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم ان علمائے کرام کے اہلِ خانہ، اقارب اور تلامذہ سے بھی تعزیت کرتے ہیں۔اللھم أجرنا في مصيبتنا واخلف لنا خيرا منها!
وآخر دعوانا أن الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ تعالیٰ علی نبینا الأمین!