بیان: 00_126_AQS
تاریخ: ۷ جمادی الثانی ۱۴۴۶ھ بمطابق۹ دسمبر۲۰۲۴ء
وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ بِنَصْرِ اللَّهِ!
اور اس دن ایمان والے اللہ کی دی ہوئی فتح سے خوش ہوں گے !
فتحِ شام کی بابت
الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الأنبیاء والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین، أما بعد
اللہ أکبر کبیراً والحمد للہ کثیراً وسبحان اللہ بکرۃً وأصیلاً! تمام تعریف اس پاک ذات کے لیے ہے جس نے اپنی نصرت سے اپنے مجاہد بندوں کو سرزمینِ شام میں فتح و ظفر سے نوازا۔ ایک صدی کے بعد توحید و رسالت والا پرچمِ اسلامی آج پورے ملکِ شام میں لہرا رہا ہے، وَلِلهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ ( عزت تو اللہ ہی کو حاصل ہے اور اس کے رسولؐ کو، اور ایمان والوں کو، لیکن منافق لوگ نہیں جانتے)۔ پچاس سال سے حاکم ، ظالم نصیری نظام ، اللہ جل جلالہ کے حکم سے، مجاہدینِ اسلام کی قربانیوں، جہادی ضربوں اور جہاد و رباط فی سبیل اللہ کی بدولت ٹوٹ کر پاش پاش ہو گیا ہے۔ اس فتحِ عظیم کے موقع پر ہم مشرق تا مغرب پوری دنیا میں بستی امتِ مسلمہ کو، سرزمینِ شام کے اہلِ ایمان کو، پوری دنیا کے مجاہدینِ اسلام کو اور شام میں موجود مجاہدینِ اسلام کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ اس فتحِ عظیم پر ساری امتِ مسلمہ کی خوشی دیدنی ہے، اللہ پاک اپنے محبوب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو ایسے فتح و نصرت کے دن مزید دکھائے، اس امت کے لوگوں کے دلوں کو ٹھنڈا کر دے، ان کے دین کو غالب فرمائے اور تمام ادیانِ باطلہ اور باطل نظاموں کو مغلوب و ذلیل فرمائے، آمین یا ربّ العالمین! آج سے ساڑھے تین سال قبل افغانستان میں مجاہدینِ اسلام کی فتح اور اب ارضِ شام میں مجاہدینِ اسلام کی فتح تمام دنیا کے مسلمانوں کے لیے، خصوصاً نفاذِ دین کے لیے کوشاں تحریکاتِ اسلامی کے لیے ایک واضح مثال اور پیغام ہے کہ جہاد ہی ظلم کے خاتمے، حقوق کی بازیابی اور عزت کے حصول کا راستہ ہے۔
اللہ پاک نے مجاہدینِ شام کو جہاد و قتال فی سبیل اللہ کے میدان میں سرخرو فرما کر، ایک اور نہایت اہم ذمہ داری ان کے کاندھوں پر ڈال دی ہے۔ اللہ مجاہدینِ شام کو حکومت و سیادت کی اس ذمہ داری سے بھی بہترین انداز میں عہدہ برآ ہونے کی سعادت و توفیق عطا فرمائیں۔ بے شک مومنوں کی صفت تو یہ ہے کہ جب ان کو زمین میں اقتدار ملتا ہے تو وہ اسلام کے عدل و انصاف کو نافذ کرتے ہیں، محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو ملک میں نافذ کرتے ہیں، حدود اللہ کو جاری کرتے ہیں، نمازوں کو قائم کرتے ہیں، زکاۃ کا نظام قائم کرتے ہیں، نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی کے کاموں سے روکتے ہیں، ایک ایسی اسلامی امارت قائم کرتے ہیں جہاں تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہوتا ہے، اور ظلم کی ہر شکل کی روک تھام ہوتی ہے، ایک ایسی حکومت قائم کرتے ہیں جہاں مسلمانوں میں وحدت ہوتی ہے، اور انتشار واختلاف کی ہر کوشش کا سدباب کیا جاتا ہے۔ یقیناً مجاہدینِ شام کی قیادت کو یہ احساس ہے کہ فتح کے بعد یہ نہایت حساس گھڑی ہے۔ مجاہدینِ شام بخوبی آگا ہ ہیں کہ یہ وقت اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کا وقت ہے اور مل کر ہر بیرونی سازش کو ناکام بنانے کا وقت ہے، ہر وہ سازش و منصوبہ جو اہلِ شام یا امتِ مسلمہ کے خلاف عسکری، سیاسی یا فکری محاذ پر کوشاں ہے۔ شام میں موجود مجاہدینِ اسلام کے شانوں پر ایک ایسے اسلامی معاشرے کی حفاظت و تشکیل کی ذمہ داری ہے جس کا ہر ہر بچہ، بوڑھا اور جوان اسلام کا محافظ ہو۔ ان کے ذمے ایک ایسی مجاہد نسل کی تیاری ہے جو امت کا دفاع کرے اور اسلام و امت کے مقدسات کو آزاد کروانے والی ہو۔ اللہ پاک ان مقاصدِ جلیلہ کے حصول میں مجاہدینِ شام کی نصرت فرمائیں اور ان کے حامی و مددگارہو جائیں، ومن اللہ التوفیق!
آخر میں ایک بار پھر ہم تمام امتِ مسلمہ خصوصاً اہلِ شام کو اس فتحِ عظیم پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ أَعَزَّ جُنْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَغَلَبَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ فَلَا شَيْئَ بَعْدَهُ!
وآخر دعوانا أن الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ تعالیٰ علی نبینا الأمین!