بیان: PR_120_AQS
تاریخ:2 رمضان المبارک 1445 ھ بمطابق 12مارچ 2024ء
الشیخ المجاہد خالد باطرفی کا سانحۂ ارتحال
الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الأنبیاء والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین، أما بعد
نہایت دکھ کے ساتھ ہمیں یہ خبر ملی ہے کہ، امتِ مسلمہ کے ایک مجاہد بطل، شجاع قائد، عالم و داعی، مہاجر و مرابط، تنظیم قاعدۃ الجہاد فی جزیرۃ العرب کے امیر، شیخ ’ابو مقداد الکندی خالد بن عمر باطرفی‘ مالکِ حقیقی سے جا ملے ہیں، رحمہ اللہ رحمۃً واسعۃً، فإنّا للہ وإنّا إلیہ راجعون! بے شک موت ایک اٹل حقیقت ہے، جس نے زندگی دیکھی سو موت اس کا مقدر ہے، لیکن جو موت اللہ ﷻ کے راستے میں آئے تو اس سے بہتر اور کیا ہے؟
وَمَن يُهَاجِرْ فِي سَبِيلِ اللّهِ يَجِدْ فِي الأَرْضِ مُرَاغَماً كَثِيراً وَسَعَةً وَمَن يَخْرُجْ مِن بَيْتِهِ مُهَاجِراً إِلَى اللّهِ وَرَسُولِهِ
ثُمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلى اللّهِ وَكَانَ اللّهُ غَفُوراً رَّحِيماً (سورۃ النساء:۱۰۰)
’’اور جو شخص اللہ کے راستے میں ہجرت کرے گا وہ زمین میں بہت جگہ اور بڑی گنجائش پائے گا۔
اور جو شخص اپنے گھر سے اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہجرت کرنے کے لیے نکلے،
پھر اسے موت آپکڑے تب بھی اس کا ثواب اللہ کے پاس طے ہوچکا، اور اللہ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔ ‘‘
شیخ خالد باطرفی رحمہ اللہ نے اوائلِ جوانی میں افغانستان کی طرف ہجرت کی اور وہاں برسرِ جہاد رہے، بعداً ایران میں روافض کی قید میں رہے، یمن میں جیل کاٹی، یمن میں تنظیم القاعدہ کی طرف سے مختلف ذمہ داریاں نبھائیں، طاغوتِ اکبر امریکہ کے خلاف جہاد میں صفِ اول میں رہ کر قیادت کرتے رہے، جزیرۃ العرب میں امریکی غلاموں کے خلاف صف آرا رہے اور مختلف فتنوں اور آزمائشوں میں مجاہدین کی قیادت اور ترشید کرتے رہے، اللہ تعالیٰ اعلیٰ جنت الفردوس کو آپ کا مسکن بنائے، انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین کے ساتھ آپ کا معاملہ فرمائے، آمین!
ہم شیخ خالد باطرفی کی رحلت پر ان کے اہلِ خانہ، عزیز و اقارب، رفقاء، تنظیم قاعدۃ الجہاد فی جزیرۃ العرب کی قیادت اور مجاہد ساتھیوں، پوری دنیا میں جماعت القاعدہ کی قیادت اور جماعت سے وابستہ مجاہد ساتھیوں، اہلِ جزیرۃ العرب اور مجموعاً تمام امتِ مسلمہ سے تعزیت کرتے ہیں، اللهم أجرنا في مصيبتنا وأخلف لنا خيرا منها! ہم تنظیم قاعدۃ الجہاد فی جزیرۃ العرب کے نئے امیر شیخ ابو لیث سعد بن عاطف العولقی سے بھی شیخ خالد باطرفی کی وفات پر تعزیت کرتے ہیں اور شیخ ابو لیث سعد بن عاطف العولقی کے لیے دعا گو ہیں، اللہ پاک ان کی حفاظت فرمائیں اور قافلۂ جہاد کو صبر و استقامت عطا فرمائیں، یہاں تک کہ دو بھلائیوں میں سے ایک بھلائی ، فتح یا شہادت ان کا مقدر بن جائے، آمین یا ربّ العالمین!
وآخر دعوانا أن الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ تعالیٰ علی نبینا الأمین!