نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
No Result
View All Result
Home طوفان الأقصی

اَلَآ اِنَّ نَصْرَ اللّٰهِ قَرِيْبٌ

مرکزی قیادت-جماعت قاعدۃ الجہاد

ادارہ by ادارہ
10 نومبر 2023
in نشریات, طوفان الأقصی, اکتوبر و نومبر 2023
0

الحمد لله الذي أنجز وعده، ونصر عباده، وهزم الصهاينة وحده، والصلاة والسلام على إمام المقاتلين، وسيد المحاربين، وقائد الغر الميامين، سيدنا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين. أما بعد،

’’تمام تعریف اللہ کے لیے، جس نے وعدہ پورا کیا، بندوں کی مدد کی، اور صہیونیوں کو اکیلے ہرا دیا، اور درود وسلام ہو مقاتلین کے امام، محاربین کے سردار، با عزت و بابرکت صحابہ کے قائد، ہمارے آقا محمد ﷺپر اور ان کے آل و اصحاب پر۔‘‘

فالله أكبر كبيرا، والحمد لله كثيرا، وسبحان الله بكرة وأصيلا.

ہم ان دنوں کے بارے میں کیا کہیں جو عصر حاضر میں اللہ کے دنوں میں سے عزت و شان کے دن ٹھہرے…… غزوۂ خبیر وغزوۂ بنی قریظہ جیسے دن! عزت، فتح، بہادری ، جانبازی اور یقین و ایمان کے دن…… جن میں محمدی لشکرِ ایمان کے سامنے صہیونی صلیبی قلعے اور فصیلیں گر گئیں، کافروں کی صفیں اسلامی تلواروں کے سامنے بکھر گئیں، غاصب یہودیوں سے لڑنے میں صحابہ کی اولاد نے جان کی بازی لگا دی۔ ایسے شاندار بہادر بازوؤں کو اور با عزت اور خوددار نفوس کو، تعظیم و اعزاز کا سلام!

اس ایمانی عظمت اور ان مبارک فلسطینی معرکوں کے کمال کے بیان سے اصحابِ قلم وبیان کے قلم اور زبان عاجز ہیں، جس کا سبق ہمیں ’طوفان الا قصیٰ‘ میں مجاہدینِ فلسطین نے سکھایا ہے۔ یہ طوفان الاقصیٰ بلا شبہ امتِ مسلمہ کی تاریخ ِحاضر میں معرکوں کا سرخیل ہے۔ یہ فیصلہ کن معرکہ اور ہلاکت خیز غزوہ ہر گمان سے بالا تر ٹھہرا…… حسنِ تدبیر میں، فدائی تنفیذ میں، بہادروں کی مہارت میں، مردانِ کار کی قوت میں۔ ہر اعتبار سے…… امنیاتی، عسکری، خفیہ معلوماتی اور تزویراتی۔ جب بندروں اور سؤروں کی اولاد نے ہمارے محبوب آقا حضرت محمدﷺ کی شان میں گستاخی کی تو ہمیں مکمل یقین تھا کہ ابطالِ اسلام کی طرف سے برپا ہونے والا طوفان ان صہیونی صلیبیوں کو گیارہ ستمبر کی ہولناکیاں بھلا دے گا۔ ان معرکوں کے سامنے ماضی اور مستقبل کے معرکے ایک کھیل کی مانند نظر آئیں گے۔ اللہ تعالیٰ کے لیے تمام حمد و ثناء ہے جس نے عزت، بہادری اور خودداری کی سرزمینِ غزہ میں ہمارے سروں کے تاج، ہمارے بھائیوں اور بزرگوں کو نصرت و توفیق سے نوازا۔ اللہ تعالیٰ کا لاکھ شکر ہے کہ اس نے اس زبردست کامیابی اور فتح ِ عظیم سے ایمان کو تازہ کیا۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ غزہ کے محبوب غازیوں کو ثابت قدم اور با برکت رکھے، اور پورے فلسطین میں ہمارے مجاہد بھائیوں کو ہر خیر اور فتح و تمکین کی توفیق دے۔ اللہ تعالیٰ ان مجاہدین سے یہ با شجاعت اور مردانہ وار کارروائی قبول کرے ، جس میں بہادری کی نظیر ہمارے نزدیک حالیہ دور کے معارکِ اسلام میں سے کسی میں نہیں نظر آتی۔ اللہ تعالیٰ ان کے شہداء کو قبول فرمائے، زخمیوں کو شفا عطا کرے، ان کے ہاتھوں قیدیوں کو رہا کرے، مسجد اقصیٰ کو آزاد کرے۔ اللہ تعالیٰ عزت والے غزہ کے اہالیان کی جانیں محفوظ رکھے، اور آتش و آہن کی بمباری کو ان کے لیے سرد و سلامتی بنا دے،آمین!

بھائی چارگی کا نا گزیر فریضہ ہے کہ ہم فلسطین کے ان شہسواروں کے بلند جنگی جذبے کی تعریف کریں۔ جنگی چالوں میں اعلیٰ صلاحیت ، صبر و مصابرت کی انتہا، قوتِ برداشت اور اللہ پر توکل، سب قابل تحسین ہے۔ انہوں نے تمام دنیا کے سامنے اسرائیل اور مغرب کی نام نہاد قوت، عرب ممالک کی کاسہ لیسی، ’احمق‘ ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی کا پول کھول دیا۔ ہم ان سب کو بَیک زبان کہتے ہیں: قاعدۃ الجہاد میں آپ کے بھائی اور دنیا بھر میں مخلص مجاہدین، آپ کے ساتھ ایک ہی صف اور ایک ہی مورچے میں کھڑے ہیں۔ ہم آپ کو بھی اپنی جد و جہد کو متحد کرنے اور عوام میں اپنے جوانوں کے ساتھ اتحاد و یگانگت کو مضبوط کرنے کی نصیحت کرتے ہیں، تاکہ دشمن آپ میں سے ہر ایک گروہ کو علیحدہ کر کے نہ نمٹ لے۔ ہم آپ کے ساتھ اپنے عہد و پیمان پر قائم ہیں۔ اور خدائے بزرگ و برتر کو گواہ بناتے ہیں کہ ہم جان کی آخری سانس تک آپ کو رسوا نہ کریں گے، یہاں تک کہ یا ہم فتح سے ہمکنار ہوں یا وہ (شہادت) چکھ لیں جو حضرت حمزہ بن عبد المطلب ﷜ نے چکھی:

(اشعار کا نثری ترجمہ)

تمہارا خون فتح و نصرت کا راستہ ہے
حیاتِ ابدی پر کھلنے والا دروازہ ہے
تمہارا خون عزم و ہمت کا طوفان ہے
دشمن پر بھڑکتی آگ ہے

جس سے دل آج خوف سے آزاد ہو گئے
اور کل اقصیٰ دشمن سے آزاد ہو گی

اے امت مسلمہ!

یہ واقعہ تمام دنیا والوں پر اللہ تعالیٰ کی حجت و براہین میں سے ایک ہے، جس میں سب نے امریکہ اور اس کے لے پالک اسرائیل جیسی دنیا کی عظیم طاقتوں کی خستہ حالی کا مشاہدہ خود کر لیا۔ عالمِ اسلام میں گزشتہ چند سالوں کے دوران صلیبیوں کی شکست در شکست کے نتیجے میں ہم آج اپنی آنکھوں سے اور براہ راست نشریات کے ذریعے اسرائیل اور اس کے حلیفوں کی عسکری، امنیاتی، انٹیلی جنس، اقتصادی اور تمام میدانوں میں تزویراتی ناکامی کی ضخامت دیکھ رہے ہیں۔ مبارک معرکۂ طوفان الاقصیٰ کے بعد پوری دنیا ایسے اثرات رونما ہوتے دیکھے گی جو صہیونی معاشرتی ساخت کو تہ و بالا کر دیں گے، اور جن سے اسرائیل اور اس کے حلیفوں کے لیے تمام میدانوں میں سانحے پیدا ہوں گے۔ عالمی جہادی تسلسل میں عظیم تغیر اور جنگ کے اصولوں میں بنیادی تبدیلیوں کو سامنے رکھتے ہوئے، ایک ایسی حالت جو صدی بھر میں کبھی کبھار رونما ہوتی ہے…… ہم امتِ مسلمہ کی تمام اقوام کو اس معرکے میں ہر جگہ کود پڑنے کی تاکید کرتے ہیں۔ یہ سرزمینِ فلسطین کی آزادی کی سمت اہم ترین اسلامی اقدام ہو گا۔ ہم تمام مسلمانوں کو پوری استطاعت کے ساتھ جہاد کرنے پر ابھارتے ہیں اور ہم انہیں اس ’اسلامی طوفان‘ کے ساتھ بھرپور انداز میں متحرک ہونے اور اس کے مقابل مغرب اور یہود کے خلاف متحرک ہونے کی دعوت دیتے ہیں، اور ان کی ہر چیز کا بائیکاٹ کرنے کا کہتے ہیں۔ ہم اپنی امتِ مسلمہ کو فلسطین میں اپنے بھائیوں اور دلیروں کی مادی اور اخلاقی مدد دینے کی طرف بلاتے ہیں۔ ہم امتِ مسلمہ کو تحریض دیتے ہیں کہ وہ ہر صلیبی ، صہیونی ، اسرائیلی ہدف کو ایک کھلی جنگ میں نشانہ بنائیں، اور اہلیانِ فلسطین کے ساتھ مل کر دشمن کے ردِعمل کا مقابلہ کرنے میں شریک ہو جائیں۔

اِنْفِرُوْا خِفَافًا وَّثِــقَالًا وَّجَاهِدُوْا بِاَمْوَالِكُمْ وَاَنْفُسِكُمْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ؀ (سورۃ التوبہ: 41)

’’تم سبک بار ہو یا گراں بار (یعنی مال و اسباب تھوڑا رکھتے ہو یا بہت، گھروں سے) نکل آؤ، اور اللہ کے رستے میں مال اور جان سے لڑو۔ یہی تمہارے حق میں اچھا ہے بشرطیکہ سمجھو۔“

غزہ کو تنہا چھوڑ دینے کے نتائج پورے عالمِ اسلام پر انتہائی بھیانک ہوں گے۔ لہٰذا ہم خصوصاً فلسطین کے پڑوسی ممالک میں مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ وہ نبی اکرم ﷺ کی ارضِ اسراء کے جہادی قائدین کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے سرحدوں اور بندشوں کو توڑ کر فلسطینی عوام کے ساتھ جا ملیں۔ پس جزیرہ نما سیناء کے با عزت اور شجاع قبائل کو چاہیے کہ غزہ کی سرحد پر جاکر فلسطینیوں کا محاصرہ توڑ ڈالیں اور ان کی افراد، مال، خوراک اور اسلحہ میں ہر قسم کی کمی پوری کریں۔ اسی طرح اردن کے عوام اور غیرت مندقبائل کو چاہیے کہ وہ فلسطین میں اپنے بھائیوں اور بیٹوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو جائیں اور اقصیٰ کی آزادی کے لیے سرزمینِ جہاد کی طرف دوڑیں۔ اسی طرح رباط کی سرزمین ِشام کے عوام کو چاہیے کہ گولان کے محاذ پر اسرائیلیوں کے لیے جہنم کے دروازے کھول دیں۔ لبنان میں اسلحہ اٹھانے کے قابل ہر شخص کو کہیں گے کہ وہ صہیونیوں سے لڑنے کے لیے آگے بڑھے۔ جتنے محاذ کھلیں گے، اتنی جلد ہی بابرکت اقصیٰ کی فتح اور آزادی کا دن قریب ہو گا۔

جہاں طوفانِ اقصیٰ نے غزہ کے غلاف میں اسرائیلی فوج کو غرق کر دیا، وہاں ماضی اور مستقبل میں ہونے والے تسلیم اور خیانت کے تمام معاہدوں کو بھی غرق کر دیا۔ خصوصاً جن کی خوشخبری، صہیونی ابن صہیونی، عبدِ اسرائیل، ابنِ سلمان نے دی تھی۔ فرزندانِ اسلام کو چاہیے کہ مجاہدین سے ان کا جذبہ لیں، ان کے شعلوں کی روشنی اور شراروں سے فیضیاب ہو کر ایسے شعلے بھڑکائیں جس سے عرب امارات کے شہر دبئی اور ابو ظہبی، مراکش کے شہر ِمراکش اور رباط، سعودیہ کے جدہ اور ریاض اور بحرین کے منامہ کی سڑکوں پر صہیونی جل اٹھیں۔ ہم عالمِ اسلام کی تمام افواج سے منسوب لوگوں کی ہر شجاعانہ کاروائی کی تعریف کرتے ہیں، جیسے کہ مصر ِمحروسہ میں شہرِ اسکندریہ کے نوجوان نے کی۔ ان کھوکھلی افواج کے افراد سے یہ بھی کہیں گے کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹیں اور توبہ کریں اور ایسی کارروائیاں انجام دے کر اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کریں۔

اے فرزندانِ اسلام! دیکھو کفارِ عالم صہیونی دشمن کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں۔ اسے اسلحہ، افراد، مال اور معلومات فراہم کر کے مدد پہنچا رہے ہیں۔ تو ایک امت کے بیٹوں، ایک قبلہ کا رخ کرنے والوں، ایک کتاب اور ایک رسول کے ماننے والوں کو چاہیے کہ وہ بھی عالمی کفر کے مقابلے میں ایک صف میں کھڑے ہو جائیں۔ آئیے! ہم سب ارضِ اسراءِ و معراج کے جہادی قائدین کی دعوت پر لبیک کہیں کہ جہاد جیسے فلسطین کے اندر ہو رہا ہے ویسے فلسطین کے باہر بھی ہو۔ آئیے کہ ان کی پکار سنیں، پیغام سمجھیں اور قہار و جبار ذات پر توکل کریں۔ دیکھیے! فلسطین کے مجاہدین نے پوری امت کو اپنے مبارک جہاد میں شرکت کا بلاوا دیا ہے۔ اب کوئی اس دلیل کی بنا بر عذر نہیں پیش کر سکتا کہ جنگ صرف فلسطین کے اندر ہے۔ غاصب یہودیوں اور ان کے اتحادیوں کے خلاف جہاد کو ہر زمین، سمندر اور آسمان تک پھیل جانا چاہیے۔

ہم اس موقع پر موریطانیہ کے فاضل عالمِ دین شیخ محمد الحسن ولد الددو حفظہ اللہ کے فتویٰ کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکتے، جسے الاقصیٰ چینل نے نشر کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ طوفان الاقصیٰ معرکے کے ہوتے ہوئے امت کو تشکیل دینے والے تمام طبقات پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟ تو انہوں نے فرمایا…… اللہ انہیں توفیق سے سرشار کرے:

”امت کو چاہیے کہ جو بس میں ہے اسے مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے جھونک دے، (مسجد اقصیٰ کے اندر) مرابطین اور مرابطات کی نصرت کی خاطر، غزہ میں ہمارے مسلم عوام پر ظالمانہ اور جابرانہ محاصرے کو توڑنے کی خاطر اور ہر جگہ مظلوموں کی نصرت کی خاطر۔ یہ پوری امت پر لازمی فرض ہے۔ اور طوفان الاقصیٰ کے نام سے ہونے والی اس مقدس جنگ کے محض اعلان سے ہی امت کے جوانوں بلکہ پوری امت کے سامنے دروازہ کھل گیا ہے، اور ہر کوئی جان گیا ہے کہ دروازہ اب کھلا ہے۔ آج کے بعد کسی کو کوئی عذر حاصل نہیں۔ امت پر لازم ہے کہ جو اس کی استطاعت میں ہو وہ پیش کر دے، اور اپنے ایمان، دین اور مقدسات کی خاطر عزیز ترین اور نفیس ترین ہر چیز قربان کر دے۔ اپنی جانیں، اپنے اموال اور اپنے اولاد……! اس مقصد کے لیے حتی الوسع جدو جہد کر ے اور تمام دستیاب ذرائع بروئے کار لائے۔ یہ واجب ان کے حکمرانوں پر بھی عائد ہوتا ہے اور عوام پر بھی ہے، ان کے مالداروں پر اور فقیروں پر بھی، اس کے مردوں اور خواتین پر بھی، ان کے عرب و عجم پر بھی، یہ سب پر فرض ہے۔ اس کی فرضیت کا کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ جو انکار کرے تو وہ کافر ہے۔ کیونکہ اس کی فرضیت ضروریات دین میں سے ہے جسے ہر کوئی جانتا ہے۔ ضروریات دین کا منکر اُس کفر اکبر کا مرتکب ہوتا ہے جو ملت سے خارج کر دیتا ہے۔“

تمام محاذوں پر اے ابطالِ اسلام! یہ وقت معرکۂ طوفان الاقصیٰ کی طرف پیش قدمی کرنے اور اس میں کود جانے کا ہے۔ اٹھیے! اسرائیل کے ہر اس معاون ومددگار کو نشانہ بنائیے جو اس کی مدد اور نصرت کے لیے حرکت کرے اور فلسطین میں ہمارے بھائیوں پر داغے جانے والے میزائلوں اور ذخائر سے اسرائیل کو لیس کر ے۔ اسلامی خطے میں امریکی فوجی اڈوں، ہوائی اڈوں اور سفارت خانوں کی زمین ہلا کر رکھ دیجیے۔ کیونکہ ان کے گوداموں سے کروڑوں ڈالر کے ذخائر نکلیں گے، جنہیں امریکہ فلسطین میں ہمارے پیاروں کے سینوں میں پیوست ہونے کے لیے اسرائیل بھیجے گا۔ دیارِ اسلام کے سمندروں میں تکبر و غرور سے داخل ہونے والے صلیبی بیڑوں کو بھی ہدف بنائیے۔ جزیرۂ عرب، مشرقی افریقہ، مغربِ اسلامی، بر صغیر ، شام اور تمام محاذوں کے مجاہدین ِ امت جلد از جلدحرکت کریں اور پوری کوشش کریں کہ یہ امریکی مدد (اسرائیل تک) پہنچنے نہ پائے۔ یہ وہ دن ہے جس میں آپ پر اپنے بھائیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہونا فرض ہے۔ اہلِ اسلام میں ہم سے برا کوئی نہ ہو گا، اگر ہماری جانب سے ہی اہلِ اسلام کو نقصان پہنچا۔

اور آخر میں امتِ مسلمہ کو یاد دلاتے ہیں کہ امت کے دشمن کاغذ کے شیر ہیں۔ دیکھیے! نیٹو کا صلیبی اتحاد، کفر کے قبرستان، افغانستان سے ذلیل ہو کر بھاگ نکلا، اور آج وہ مغربِ اسلامی سے رسوا ہو کر پسپا ہو رہا ہے، مشرقی افریقہ میں جیش ِعسرہ کے دلیروں کے ہاتھوں ضربیں کھا رہا ہے، جزیرۂ عرب، سرزمین شام اور دیگر محاذوں میں جہاد جاری ہے۔ پھر آج ہم نے براہِ راست نشریات میں دیکھا کیسے صہیونی دشمن کا افسانوی طلسم ٹوٹا اور حقیقت سامنے نظر آنے لگی، جس نے یہ دعویٰ کر رکھا تھا کہ وہ غزہ میں محصور مجاہدین کے ہاتھوں کبھی شکست نہیں کھا سکتا۔ پس کوششوں اور محاذوں میں وحدت لانے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو اقصیٰ کی آزادی کے لیے کوشش کرنی ہو گی۔ اس کی آزادی سے ہی پوری امت بإذن اللہ ظلم و جبر سے آزاد ہو گی۔

وَاللّٰهُ غَالِبٌ عَلٰٓي اَمْرِهٖ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ ؀ (سورۃ یوسف: 21)

”اور اللہ اپنے کام پر غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔“

یا اللہ! فلسطین بھر میں اپنے مرابط و مجاہد بندوں کی نصرت فرما۔ اے اللہ! غزہ میں ہمارے بھائیوں کو ثابت قدم رکھ، ان کے نشانے تیر بہ ہدف ہوں، ان کی آراء درست و راست ہوں۔ اے اللہ! اپنے غیبی خزانوں سے ان کی مدد فرما۔ اے اللہ! ان پر نصرت ، سکینت اور ثابت قدمی کے ملائکہ نازل فرما۔ اپنی تائید سے ان کی تائید فرما۔ اپنی حفاظت سے انہیں محفوظ فرما۔ اپنی رحمت میں انہیں پناہ دے۔ ان پر لطف کر ۔ یا لطیف! یا رحیم!

اے اللہ! کتاب نازل کرنے والے، بادلوں کو چلانے والے، احزاب کو ہرانے والے! غاصب و ظالم یہود و نصاری کو شکست دے، جنہوں نے اہل اسلام کو سخت ترین اذیتیں دیں۔ اے اللہ! انہیں ہلا کر رکھ دے اور مسلمانوں کو قدرت دے کہ وہ انہیں قتل کریں، انہیں قید کریں اور شدید ترین سزائیں دیں۔ واللہ اکبر!

وَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُوْلِهٖ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ (سورۃ المنافقون: 8)

”اور عزت اللہ کی ہے اور اس کے رسول کی اور مومنوں کی۔ “

یہ جہاد ہے جس میں یا فتح نصیب ہو گی یا شہادت!

والحمد للہ رب العالمین!

ربیع الاول ۱۴۴۵ھ

اکتوبر ۲۰۲۳ء

٭٭٭٭٭

Previous Post

طوفان الاقصیٰ کی مبارک کارروائی کے بارے میں بیان

Next Post

شہرِ مقدس کی نصرت کے لیے!

Related Posts

مری ہچکیاں کسی دیس سے کسی مردِ حُر کو نہ لا سکیں!
طوفان الأقصی

کوئی غنڈہ اپنے بل پر غنڈہ نہیں ہوتا

13 اگست 2025
غزہ: خاموشی جرم میں شرکت ہے!
طوفان الأقصی

غزہ: خاموشی جرم میں شرکت ہے!

13 اگست 2025
مری ہچکیاں کسی دیس سے کسی مردِ حُر کو نہ لا سکیں!
طوفان الأقصی

مری ہچکیاں کسی دیس سے کسی مردِ حُر کو نہ لا سکیں!

13 اگست 2025
فلسطینی صحافی انس الشریف کی وصیت
طوفان الأقصی

فلسطینی صحافی انس الشریف کی وصیت

13 اگست 2025
اہلیانِ غزہ کی فوری مدد کے لیے ہنگامی اپیل
طوفان الأقصی

اہلیانِ غزہ کی فوری مدد کے لیے ہنگامی اپیل

13 اگست 2025
طوفان الأقصی

قبلۂ اوّل سے خیانت کی داستان – مراکش

12 اگست 2025
Next Post
شہرِ مقدس کی نصرت کے لیے!

شہرِ مقدس کی نصرت کے لیے!

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ شمارہ

جولائی 2025

اگست 2025

by ادارہ
12 اگست 2025

Read more

تازہ مطبوعات

مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

حیاتِ امام برحق

ڈاؤن لوڈ کریں

جولائی, 2025
جمہوریت کا جال
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

جمہوریت کا جال

    ڈاؤن لوڈ کریں    

جون, 2025
وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت

    ڈاؤن لوڈ کریں    

مئی, 2025
قدس کی آزادی کا راستہ
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

قدس کی آزادی کا راستہ

    ڈاؤن لوڈ کریں      

مئی, 2025

موضوعات

  • اداریہ
  • تزکیہ و احسان
  • اُسوۃ حسنۃ
  • آخرت
  • دار الإفتاء
  • نشریات
  • فکر و منہج
  • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
  • صحبتِ با اہلِ دِل!
  • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
  • عالمی منظر نامہ
  • طوفان الأقصی
  • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
  • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
  • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
  • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
  • …ہند ہے سارا میرا!
  • علیکم بالشام
  • نقطۂ نظر
  • حلقۂ مجاہد
  • الدراسات العسکریۃ
  • اوپن سورس جہاد
  • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
  • ناول و افسانے
  • عالمی جہاد
  • دیگر
تمام موضوعات

مصنفین

  • ابن عمر عمرانی گجراتی
  • ابو انور الہندی
  • ابو محمد المصری
  • احسن عزیز
  • احمد فاروق
  • ادارہ
  • ادارہ السحاب مرکزی
  • اریب اطہر
  • اسامہ محمود
  • انور العولقی
  • ایمن الظواہری
  • جلال الدین حسن یوسف زئی
  • حسن ترابی
  • خبیب سوڈانی
  • ذاکر موسیٰ
  • راشد دہلوی
  • زین علی
  • سیف العدل
  • شاکر احمد فرائضی
  • شاہ ادریس تالقدار
  • شاہین صدیقی
  • طیب نواز شہید
  • عارف ابو زید
  • عاصم عمر سنبھلی
  • عبد الہادی مجاہد
  • عبید الرحمن المرابط
  • عطیۃ اللہ اللیبی
  • قاضی ابو احمد
  • قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
  • محمد طارق ڈار شوپیانی
  • محمد مثنیٰ حسّان
  • مدیر
  • مصعب ابراہیم
  • معین الدین شامی
  • مہتاب جالندھری
  • نعمان حجازی
  • یحییٰ سنوار

© 2008-2025 | نوائے غزوۂ ہِند – برِصغیر اور پوری دنیا میں غلبۂ دین کا داعی

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password? Sign Up

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں

Go to mobile version