بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله وحده، نصر عبده، وأعز جنده، وهزم الأحزاب وحده.
تمام تعریفیں اللہ وحدہ کے لیے ہیں، جس نے اپنے بندے کی نصرت کی، اپنے سپاہیوں کو عزت بخشی، اور احزاب کو اکیلے شکست دی۔
تمام تعریفیں اس ذات کے لیے ہیں جس نے فرمایا:
وَيَوْمَىِٕذٍ يَّفْرَحُ الْمُؤْمِنُوْنَ بِنَصْرِ اللّٰهِ ۭ يَنْصُرُ مَنْ يَّشَاۗءُ ۭ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الرَّحِيْمُ (سورۃ الروم: 4-5)
”اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے۔ (یعنی)خدا کی مدد سے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب (اور)مہربان ہے۔“
اور درود و سلام ہو نبی رحمت و ملحمہ پر، اور آپ ﷺ کے آل و اصحاب پر۔ أما بعد،
ہم غزہ کی سرحدوں پر اور تمام مقبوضہ اراضی میں کامیاب فتوحات پر امتِ مسلمہ کو عموماً اور فلسطین میں اپنے مرابط بھائیوں کو خصوصا مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ یہ وہ فتوحات ہیں جو کتائب شہید عز الدین قسام اور ان کے معاون جہادی گروہوں نے طوفان الاقصیٰ کے نام سے حاصل کیں، اور ان کا ساتھ ایسے غیور اور خود دار عوام نے دیا جو اپنے دین، مقدسات اور امت پر آنچ نہیں آنے دیتے۔ ہمارے محبوب و محترم بھائیو! آپ کو یہ کامیابیاں مبارک ہوں، بلکہ ہمیں اور پوری امت کو مبارک ہوں، کیونکہ آپ کی فتح امت کی فتح ہے۔
ہمارے عزیز بھائیو! آپ کے ان کارناموں اور جہاد پر اللہ تعالیٰ آپ کو بہترین جزا دے۔ جس وقت امتِ مسلمہ بیت المقدس اور مسجدِ اقصیٰ میں نا پاک یہود کی حرکتوں کو انتہائی درد و کرب سے دیکھ رہی تھی، جنہوں نے پاک مسجد پر دھاوے بولےاور اس کی بے حرمتی کی، اور قیدی بھائیوں اور بہنوں پر مسلسل زیادتیاں کرتے رہے، اس وقت آپ کی اس مبارک کارروائی نے ہمارے سینے ٹھنڈے کر دیے اور دلوں کو خوشی سے بھر دیا۔ آپ لوگوں نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کو حقیقی ثابت کیا:
قَاتِلُوْهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللّٰهُ بِاَيْدِيْكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنْصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِيْنَ وَيُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوْبِهِمْ ۭ وَيَتُوْبُ اللّٰهُ عَلٰي مَنْ يَّشَاۗءُ ۭوَاللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ (سورۃ التوبہ: 14-15)
”ان سے جنگ کرو تاکہ اللہ تمہارے ہاتھوں سے ان کو سزا دلوائے، انہیں رسوا کرے، ان کے خلاف تمہاری مدد کرے، اور مومنوں کے دل ٹھنڈے کردے،اور ان کے دل کی کڑھن دور کردے۔ اور جس کی چاہے توبہ قبول کرلے۔ اور اللہ کا علم بھی کامل ہے، حکمت بھی کامل۔“
اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے آپ کو۔ آپ نے اس جرأت مندانہ کارروائی سے ہمارے دلوں کو ڈھنڈا کیا اور کڑھن دور کی۔ دشمن کی غفلت میں اچانک ایسے حملے کیے جس سے ان کے اوسان خطا ہو گئے۔ شیر کے ڈر سے بھاگے جنگلی گدھوں کی طرح تتر بتر ہو گئے۔ پوری دنیا کے سامنے ان کا پول کھل گیا۔ دشمن کی فوج اور انٹیلی جنس کے دیو سے ذرائع ابلاغ کے ذریعے پھونکی گئی روح نکل گئی۔ دشمن ریت سے بنی دیوار کی طرح ڈھیر ہو گیا۔ اے مجاہدو! آپ نے سفر کا آغاز کر دیا تو اب بڑھتے چلو۔ خبردار واپس نہ پلٹنا، ورنہ تم ہلاک ہو جاؤ گے۔ اور دشمن تم پر، تمہاری قوم اور امت پر مسلط ہو جائے گا۔ اللہ کا نام لے کر ثابت قدم ہو جاؤ۔ اور جان لو جو اللہ کی مدد کرتا ہے اللہ اس کی مدد کرتا ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ تَنْصُرُوا اللّٰهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ اَقْدَامَكُمْ (سورۃ محمد: 7)
کرے گا”اے ایمان والو ! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد ، اور تمہارے قدم جما دے گا۔“
اے امتِ مسلمہ! مشرق میں ہو یا مغرب میں، دیکھو تمہارے مجاہد بیٹوں نے ہمت باندھ لی ہے۔ خود مشکلات جھیلیں تاکہ تم پر پڑی ذلت کا نشان مٹا دیں۔ اور تم پر سے دشمن کے غلبے کو زائل کریں۔ پس تم ان کے لیے بہترین مددگا ربن جاؤ، اور تن، من، دھن سے ان کی نصرت کرو۔ خبردار انہیں اکیلے نہ چھوڑنا، ورنہ یہ رسوائی تم پر لوٹے گی۔
مصر، شام، لبنان اور اردن میں ہمار ے غیور بھائیو! آپ لوگ زخموں سے چور فلسطین کے نزدیک تر ہیں۔ اس لیے آپ پر عائد ذمہ داری بڑھ کر ہے، اور فرض کی ادائیگی لازمی ہے۔ اپنے بھائیوں کی نصرت کے لیے اٹھ کھڑے ہوئیے ، ان کی مدد کے لیے حتی الوسع سامان تیار رکھیے۔ اغیار کے چاپلوس حکمران، درباری علماء اور پیسوں کے مفتی آپ کی ہمت توڑنے نہ پائیں، انہیں اپنے راستے سے ہٹا دیجیے۔ اللہ کی نافرمانی میں ان کی اطاعت نہ کیجیے۔ مسلمان کو رسوا کرنا گناہ ہے اور اس گناہ کا اثر آخرت سے پہلے دنیا میں ظاہر ہوتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ سے مروی ہے:
مَا مِنْ امْرِئٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِمًا عِنْدَ مَوْطِنٍ تُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ إِلَّا خَذَلَهُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ، وَمَا مِنْ امْرِئٍ يَنْصُرُ امْرَأً مُسْلِمًا فِي مَوْطِنٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ وَيُنْتَهَكُ فِيهِ مِنْ حُرْمَتِهِ إِلَّا نَصَرَهُ اللهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ. رواہ أحمد.
”جو شخص کسی مسلمان کو کسی ایسی جگہ تنہاچھوڑ دیتا ہے جہاں اس کی بے حرمتی کی جا رہی ہو اور عزت لوٹی جا رہی ہو تو اللہ اسے اس مقام پر تنہاچھوڑ دے گا جہاں وہ اللہ کی مدد چاہتا ہوگا ۔ اور جو شخص کسی ایسی جگہ پر کسی مسلمان کی مدد کرتا ہے جہاں اس کی بے حرمتی کی جا رہی ہو اور اس کی عزت لوٹی جا رہی ہو تو اللہ اس مقام پر اس کی مدد کرے گا جہاں وہ اللہ کی مدد چاہتا ہوگا۔“
پس اٹھیے اور ان کی مدد کیجیے۔ افراد، اموال، خوراک اور ہر قسم کی ان کی ضرورتیں پوری کیجیے۔ اخلاقی، مادی اور عملی طریقے سے ساتھ دیجیے۔ اور اللہ کی توفیق سے آپ یہ کر بھی سکتے ہیں، بلکہ یہ آپ لوگوں کا شیوہ ہے۔ ہم آپ کے بارے میں ایسا ہی گمان کرتے ہیں اور اللہ بہترین جاننے والا ہے۔
اور فلسطین میں ہمارے بھائیو! اللہ آپ کا مدد گار ہو۔ ہم اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آپ پر سکینت اور طمانیت نازل کرے، زمین و آسمان کے لشکروں سے آپ مدد فرمائے، آپ کو صبر سے بہرہ ور کرے، ثابت قدم رکھے اور کافر قوم پر نصرت عطا فرمائے،آمین۔
غزہ، مغربی کنارے اور بیت المقدس میں ، فلسطین کے اندر اور باہر ، اے فلسطینی اسلامی جماعتو! آپ کے لیے ہمارا پیغام اللہ تعالیٰ کا یہ قول ہے:
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ وَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا ۠وَاذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ كُنْتُمْ اَعْدَاۗءً فَاَلَّفَ بَيْنَ قُلُوْبِكُمْ فَاَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهٖٓ اِخْوَانًا ۚ وَكُنْتُمْ عَلٰي شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَاَنْقَذَكُمْ مِّنْھَا ۭكَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ اٰيٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَھْتَدُوْنَ (سورۃ آل عمران: 102-103)
”مومنو! خدا سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور مرنا تو مسلمان ہی مرنا ۔ اور سب مل کر خدا کی (ہدایت کی) رسی کو مضبوط پکڑے رہنا اور متفرق نہ ہونا اور خدا کی اس مہربانی کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اس نے تمہارے دلوں میں الفت ڈال دی اور تم اس کی مہربانی سے بھائی بھائی ہوگئے اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے تک پہنچ چکے تھے تو خدا نے تم کو اس سے بچا لیا ، اس طرح خدا تم کو اپنی آیتیں کھول کھول کر سناتا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ۔“
اپنے دین سے جڑے رہیے، اپنے رب کی رسی کو تھامے رکھیے، اللہ کو ناراض کرنے والے تمام اعمال سے بچیے، اور توبہ کرتے ہوئے اللہ کی طرف مکمل رجوع کیجیے۔ اپنے اور اپنےمسلمان بھائیوں کے درمیان تفرقہ اور اختلاف پیدا کرنے والی ہر چیز کو دور پھینکیے۔ اپنے مسلمان بھائیوں سے مل کر ان سے دشمنی برتنے والوں کے خلاف ایک ہو جائیے، جیسے آپ کے مسلمان بھائی آپ سے دشمنی مول لینے والے کے خلاف ہیں۔
اے اللہ! کتاب نازل کرنے والے، بادل چلانے والے، جلد حساب لینے والے، احزاب کو شکست دینے والے! غاصب یہودیوں کو ان کے صلیبی اور مرتد مددگاروں اور حامیوں سمیت شکست سے دوچار کر دے۔ اے اللہ! ان کے قدموں تلے زمین ہلا دے۔ اے اللہ! ہمیں ان پر غلبہ عطا کر۔یا قوی! یا عزیز! اے اللہ! فلسطین اور روئے زمین پر ہر جگہ اپنے مسلمانوں بندوں کی نصرت کر، ان کی مدد کر۔ یا قوی !یا متین! اے اللہ! ہمیں او رہمارے تمام مجاہد بھائیوں کو توفیق عطا فرما کہ ہم اپنے مقدسات کو تمام دشمنوں کے ناپاک وجود سے پاک کر دیں اور ہر غاصب قبضہ آور سے اپنے ممالک کو آزاد کردیں، ہر ایسے شخص سے آزاد کردیں جو ہمارے دینِ مبین ، ہمارے نبی اکرمﷺ اور ہمارے قرآن مجید کا دشمن ہے۔ یا ذو الجلال والاکرام!
والحمد للہ رب العالمین، والصلاۃ والسلام علی نبینا محمد وعلی آلہ وصحبہ أجمعین
۲۴ ربیع الاول ۱۴۴۵ھ بمطابق ۹ اکتوبر ۲۰۲۳ء
٭٭٭٭٭