بسم اللہ والحمدللہ والصلاۃ والسلام علی رسول اللہ و علی آلہ و صحبہ ومن والاہ
دنیا بھر میں موجود میرے مسلمان بھائیو!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بدھ ، ۸ رجب ۱۴۴۳ھ کو الیکٹرانک میڈیا کے چینلوں اور سوشل میڈیا صفحات نے ہندوستان کے ایک کالج میں زیرِ تعلیم ایک مسلمان بہن کا ویڈیو کلِپ نشر کیا جس میں اس بہن نے اپنے الفاظ و اعمال سے روحِ جہاد کو زندہ کر دیا ، اس بہن نے ہندو مشرکین کے ایک ہجوم کے سامنے اپنی عزت اور اپنے حجاب کے دفاع میں تکبیر کا نعرہ بلند کیا۔ اللہ تعالیٰ ہماری اس بہن کو اسلام، مسلمانوں اور مسلم خواتین کے سر عزت و افتخار سے بلند کرنے پر بہترین جزائے خیر سے نوازیں ۔ اللہ تعالیٰ اس بہن کو امت میں باہمی ہمدردی، باہمی مدد و نصرت، شریعت اور احکامِ دینی پر عمل کی خاطر اتحاد و اتفاق جیسے مثبت جذبات جگانے پر بہترین جزا عطا فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنے دین کا، اپنے حجاب کے ذریعے دفاع کرنے اور اس سے جڑے رہنے ، امتِ مسلمہ کی اپنے عقیدے و منہج اور شریعت کے اعتبار سے مشرکین کے عقائد اور مغربی ملحدین کے اخلاقی انحطاط کے مقابلے میں برتری کا عملی ثبوت فراہم کرنے پر بہترین جزا عطا فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری اس عزت دار بہن کو اعلیٰ ترین انعام و اکرام سے نوازیں۔
پس حقیقت واضح ہو گئی، اور پاکیزہ و پاک باز امتِ مسلمہ اور ذلیل و اخلاق باختہ مشرک و ملحد دشمنوں کے مابین جاری کشمکش کے چہرے پر پڑا نقاب الٹ گیا۔ اللہ تعالیٰ ہماری اس بہن کو بہترین جزا عطا فرمائیں، کہ اس نے عزت اور غیرتِ ایمانی کے معانی زندہ کر دیے۔ الفاظ اس کی توصیف کرنے سے عاجز ہیں اور زبان و بیان کا زور اس کی عظمت کا احاطہ کرنے سے قاصر ہے۔ اللہ تعالیٰ ہماری اس بہن کو اپنے عمل کے ذریعے خدائے تعالیٰ کے اس فرمان پر پورا اترنے پر جزائے خیر سے نوازیں، اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں:
وَلاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ (سورۃ آلِ عمران: ۱۳۹)
’’(مسلمانو) نہ تو ہمت ہارو، اور نہ غم گین ہو، اگر تم واقعی مومن ہو تو تم ہی سربلند ہوگے۔‘‘
اور اس فرمانِ باری تعالیٰ کا مصداق بننے پر کہ :
وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ (سورۃ المنافقون: ۸)
’’ حالانکہ اصل عزت تو اللہ ،اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور مومنین کے لیے ہے ، لیکن یہ منافق جانتے نہیں۔‘‘
اللہ تعالیٰ اس بہن کو بہترین جزا عطا فرمائیں کہ اس نے زوال پذیر مغربی دنیا کے مقابل ایک احساسِ کمتری میں مبتلا رہنے والی کتنی ہی مسلمان بہنوں کو ایک عملی درس دیا کہ ایک مسلمان عورت کو کیسا ہونا چاہیے: اپنے دین پر فخر کرنےوالی، اپنے شعائر سے جڑنے والی اور احکامِ شریعت کی پابندی کرنے والی۔ اللہ تعالیٰ اسے ہندتوائی بھارت کی حقیقت کھولنے اور اس کی مشرک جمہوریت کا فریب واضح کرنے پر اجرِ عظیم سے نوازیں۔اور اللہ سبحانہ تعالیٰ آزاد میڈیا کے ان تمام علم برداروں کو بھی بہترین جزا عطا فرمائیں، جنہوں نے یہ ویڈیو نشر کی اوراس واقعے کو منظرِ عام پر لائے ۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ جو ظلم و نا انصافی ہو رہی ہے، اس کا مقابلہ کریں اور زمینی حقائق لوگوں کے سامنے کھول کھول کر بیان کریں۔
برّ صغیر میں موجود اپنی مسلمان امّت کے لیے میرا پیغام ہے کہ ہمیں ان مغالطوں اور فریبوں سے جان چھڑانا ہو گی جو ہمیں سرگردان و پریشان رکھے ہوئے ہیں۔ ہمیں ہندوستان کی مشرک جمہوریت کے سراب سے نکلنا ہو گا جو کبھی بھی مسلمانوں پر ظلم و استبداد جاری رکھنے کے لیے ایک حیلے و بہانے کے سوا کچھ نہ تھی۔ ہمیں اس حقیقت کا ادراک کرنا ہو گا کہ ’انسانی حقوق‘ ،’ آئین کی بالادستی‘ اور ’قانون‘……یا اس قسم کے دیگر تخیلاتی اور جھوٹے تصورات……حقیقی دنیا میں کوئی وجود نہیں رکھتے۔یہ دھوکہ دہی کی وہی ترکیب ہے جو اس سے پہلے مغرب نے بھی ہمارے خلاف استعمال کی، اور جس کی حقیقت فرانس و ہالینڈ اور سوئٹزرلینڈ نے کھولی جب انہوں نے حجاب پر پابندی لگائی اور عریانی و برہنگی کو قانونی جواز عطا کیا۔
دشمنانِ اسلام وہی ہیں۔ وہ لوگ جو مصر اورالجزائر تا تیونس …… مسلمانوں کے حجاب کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، یہ وہی موقع پرست گروہ ہے……لکھاریوں، صحافیوں، حتیٰ کہ دشمنانِ اسلام کے لیے کام کرنے والے بعض اہلِ دستار کا …… جو نقاب و حجاب اور شریعتِ اسلامی پر بڑھ چڑھ کر حملے کرتے ہیں۔ درحقیقت یہ جنگ اسلام کے خلاف ہے، اس کے عقائد و شریعت اور اخلاق و آداب کے خلاف !
اے برّ صغیر میں بسنے والی میری مسلمان امّت! آج کا ہمارا معرکہ آگاہی کا معرکہ ہے۔ حقیقت کو سراب سے علیحدہ کرنے کا معرکہ ۔ ہمیں یہ سمجھنا ہو گا کہ ہمارے لیے راہِ نجات اپنی شریعت کو مضبوطی سے تھامنے، ایک امتِ واحد کے طور پر متحد ہونے میں ہے۔ چین سے لے کر الجزائر و تیونس تک اور قوقاز سے لے کر صومالیہ تک……ایک متحد امّت جو بہت سے محاذوں پر ایک ہی جنگ لڑ رہی ہے۔ ہمیں مخلص اور حق پرست علمائے کرام کے گرد اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی یہ جنگ عقائد و نظریات کے محاذ پر وسائلِ اعلام اور میدانِ جنگ میں ہتھیاروں کے ساتھ دشمنانِ اسلام کے خلاف استعمال کرتے ہوئے لڑ سکیں۔ اوراس سلسلے میں پہلا قدم آگاہی پھیلانے اور حقائق کو عام کرنے کا ہے۔
اے میری امتِ مسلمہ! ہم پر واجب ہے کہ ہم محض ایک اللہ…… وحدہ لا شریک پر توکل کریں، اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔ ہمیں اس حقیقت کا بھی ادراک کرنا ہو گا کہ ہم مسلمانوں پر مسلّط یہ حکومتیں، بالخصوص پاکستان و بنگلہ دیش کی حکومتیں، ہمارا دفاع نہیں کرتیں بلکہ یہ ہمارے ان دشمنوں کا دفاع کرتی ہیں جن سے ہم بر سرِ پیکار ہیں۔
اے برّ صغیر اور پوری دنیا میں بسنے والی میری مسلمان امت! میں اپنی بات مختصر رکھوں گا، کہ جس موقف کا ہم سب نے مشاہدہ کیا ہے وہ زبان و بیان کی قدرت سے کہیں بلند، اعلیٰ و ارفع اور فصیح و بلیغ ہے ۔ میں اپنی اس مجاہد بہن کی تکبیر کے سچے نعروں سے بے حد متاثر ہوا ، اور ان نعروں نے مجھے یہ چند مصرعے لکھنے پر مجبور کر دیا، باوجود اس کے کہ میں شاعر نہیں ہوں۔ میں امید کرتا ہوں کہ میری مجاہدہ بہن مجھ سے یہ چند الفاظ ان کے ضعف اور نقص کے باوجود قبول کر لے گی۔
حجاب نے سر تان لیا، میں نہیں جھکوں گی
اس نے للکار کر کہا: سیکھ لو مجھ سے اللہ پر یقین
میں عزت ہوں اسلام کی، کینہ پروروں کے برخلاف
میں بیٹی ہوں اسلام کی اور ناموسِ مسلمین
میں تعفن کی فضا میں اخلاق کی بلندی ہوں
میں شرک کے مقابلے میں دعوت ہوں توحید کی
میں روح ہوں ایمان کی اور دہریوں کی موت ہوں
ہدایت چاہنے والوں کو سکھاتی ہوں، روشنی کی راہ دکھاتی ہوں
میں ظالم کے خلاف مظلوم کی صدا ہوں
میں ایک مومن عورت کی استقامت ہوں ، حد سے گزرنے والے ظالموں کے خلاف
میں غاصبوں کے خلاف بغاوت کا عنوان ہوں
میں مظلوم و مقہور کی بیداری کا اعلان ہوں
میں غلاموں کے لیے آزادی کا پیغام ہوں
اور ذلت و خواری سے نجات کا عزم
میں وہ تلوار ہوں جو فکر کی کجی کو دور کر دے
میں حضرتِ ابراہیمؑ اور ان کی راہ پر چلنے والوں کی بت شکن کلہاڑی ہوں
میں تمام جہانوں کے رب کو سجدہ کرنے والوں کی بیٹی ہوں
ہندوستان میں بلند کی گئی میری تکبیر کا جواب
بیت المقدس تا کشمیر سبھی مومنین نے دیا
بت اپنے ہی سامنے سر بسجود مشرکوں پر گر گئے
اور پتھر اپنے پوجنے والوں کے ہی سروں پر برسنے لگے
اور وہ چھٹ گئے جب انہوں نے دیکھا کہ وہ مجھے جھکا نہ سکیں گے
لبیک! اے بہن! ہم تمہارے بھائی پیچھے بیٹھ رہنے والوں میں سے نہیں!
بہنا! ثابت قدم رہنا کہ خدا بہترین مددگار ہے
اور جب سب مدد سے انکار کر دیں تو وہی اللہ بہترین حامی و مددگار ہے
اور یاد رکھو کہ معرکۂ حق وباطل اہلِ یقین کی ثابت قدمی کے سبب جاری ہے!
اور فتح قریب ہے پس فاتحین کے لیے تکبیر بلند کرو!
اللہ اکبر !اللہ اکبر!
میں آپ کواللہ کی حفظ و امان میں دیتا ہوں ۔اپنی دعاؤں میں مجھے مت بھولیے گا۔
وآخردعوانا أن الحمد للہ ربّ العالمین وصلى الله على سيدنا محمد وعلى آلہ وصحبہ وسلم!
والسلام علیكم ورحمۃ الله وبركاتہ!
٭٭٭٭٭