الحمدلله صدق وعده ونصر عبده وهزم الأحزاب وحده، والصلاة والسلام علی سیدنا و نبینا محمد إمام المجاهدین وقدوة الفاتحین المبعوث بالسیف رحمة للعالمین، وعلی آله و صحبه أجمعین,
أما بعد
الله اکبر الله اکبر الله اکبر
الله تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ لِلّٰهِ الْاَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْۢ بَعْدُ ۭ وَيَوْمَىِٕذٍ يَّفْرَحُ الْمُؤْمِنُوْنَ بِنَصْرِ اللّٰهِ ۭ يَنْصُرُ مَنْ يَّشَاۗءُ ۭ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الرَّحِيْمُ﴾ (الروم: ۵،۴)
’’سارا اختیار اللہ ہی کا ہے، پہلے بھی اور بعد میں بھی۔ اور اس دن اہلِ ایمان اللہ کی دی ہوئی فتح سے خوش ہوں گے۔ وہ جس کو چاہتا ہے، فتح دیتا ہے اور وہی صاحب اقتدار بھی ہے، بڑا مہربان بھی۔‘‘
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے اور اہل غزہ کی جانب سے صہیونی دہشت گردی، جبر و استبداد کے مقابلے میں افسانوی استقامت و شجاعت، بہادری اور عظیم قربانیاں پیش کرنے پر ہم عالم اسلام کو بالعموم، اہلیانِ غزہ اور اس کے مجاہد بیٹوں کو بالخصوص اس فتح مبین کی مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
حالیہ سالوں میں یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ اسلام و کفر، حق و باطل کی جنگ ایک ہی ہے اور یہ کہ اپنے حقوق جہاد و قتال کے بغیر حاصل نہیں کیے جاسکتے، آج ہمارا مقابلہ ایک متکبر، جابر اور سفاک دشمن سے ہے، جو صرف طاقت وقوت کی زبان ہی سمجھتاہے، جس کی جارحیت، ظلم و عدوان کو جارحیت اور طوفان الاقصیٰ جیسی مبارک کاروائیاں ہی روک سکتی ہیں۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
فَقَاتِلْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۚ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ عَسَى اللّٰهُ اَنْ يَّكُفَّ بَاْسَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۭ وَاللّٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِيْلًا 84
’’لہٰذا ( اے پیغمبر) تم اللہ کے راستے میں جنگ کرو، تم پر اپنے سوا کسی اور کی ذمہ داری نہیں ہے۔ ہاں مومنوں کو ترغیب دیتے رہو، کچھ بعید نہیں کہ اللہ کافروں کی جنگ کا زور توڑ دے۔ اور اللہ کا زور سب سے زیادہ زبردست ہے اور اس کی سزا بڑی سخت۔‘‘
ہم فلسطینی عوام اور خاص طور پر اہلِ غزہ کو ان کی ثابت قدمی، فتح، اسیروں کی آزادی اور اس مبارک سرزمین کی آزادی پر ایک بار پھر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہیں، اس معرکے میں شہید ہونے والے مجاہدین اور ان کے قائدین کی قربانیوں کو اللہ تبارک وتعالیٰ اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے، جنہوں نے اپنا خون جگر دے کر اپنے اقوال پر مہرِ تصدیق ثبت کردی، ان کے پاکیزہ خون کی ہی برکت تھی کہ تحریکِ مزاحمت مزید قوی ہوئی اور الحمدللہ جنگ کا پانسہ پلٹنے میں بہت جلد کامیاب ہوئی۔
آخر میں ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ ان کے شہداء کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے، زخمیوں کو جلد ازجلد شفاء عطا فرمائے، انہیں قربانیوں کا بہترین نعم البدل عطا فرمائے، اسی طرح ہم دست بدعا ہیں کہ اللہ تعالیٰ اہل فلسطین بلکہ پوری امت مسلمہ کو یہود اور ان کے عرب و عجم میں سے صہیونی ہرکاروں سے حقیقی اور مکمل آزادی و خودمختاری نصیب فرمائے۔ وما ذالك على الله بعزيز.
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مؤسسة الأندلس للإنتاج الإعلامي
تنظيم قاعدة الجهاد ببلاد المغرب الإسلامي
٭٭٭٭٭