نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
No Result
View All Result
Home طوفان الأقصی

الآن الآن جاء القتال! اب ہی تو قتال کا وقت آیا ہے!

حق کی تلوار، شیخ یحییٰ سنوار ﷫ کی شہادت پر تعزیتی بیان

قیادت عامہ مرکزی القاعدہ by قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
15 نومبر 2024
in شہادتِ یحییٰ سنوار, طوفان الأقصی, ستمبر تا نومبر 2024
0

تمام تعریفیں اُس رب کے لیے جس نے اپنی کتاب میں فرمایا:

مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاهَدُوا اللّٰهَ عَلَيْهِ ۚ فَمِنْهُمْ مَّنْ قَضٰى نَحْبَهٗ وَمِنْهُمْ مَّنْ يَّنْتَظِرُ ڮ وَمَا بَدَّلُوْا تَبْدِيْلًا ؀ (سورۃ الاحزاب: ۲۳)

’’مومنوں میں سے کچھ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ سے کیا ہوا وعدہ پورا کر دکھایا تو ان میں سے کچھ نے اپنی نذر پوری کردی اور کچھ منتظر ہیں اور انھوں نے اپنی نیت میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔‘‘

اور درود و سلام ہوں ہمارے نبیِ جرار پر جن کی شجاعت اور تمام زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے، اور آپ کی آل پر اور آپ کے تمام صحابہ پر۔ اما بعد!

گو ہم اللہ کی ہر تقدیر پر صبر و رضا ہی کا دامن تھامے ہوئے ہیں، لیکن غم و حزن میں ڈوبے نہایت دکھی دلوں کے ساتھ ہم راہِ جہاد کے ان قائدین کی جدائی پر اپنی پیاری امت کے تمام مسلمانوں سے تعزیت کرتے ہیں۔ سرزمینِ عزت غزہ کے مومن و مرابط بھائیوں کے ساتھ تو ہم خاص طور پر ان کے جہاد فی سبیل اللہ کے عظیم امراء کی شہادت پر اظہارِ تعزیت و افسوس کرنا چاہیں گے۔

ان عظیم امراء کے بارے میں ہم یہی سمجھتے ہیں، اور یقیناً حسیبِ اصلی تو اللہ ہی کی ذات ہے، کہ وہ ان مومنین میں سے تھے جنہوں نے اللہ سے کیے اپنے عہد کو پورا کر دکھایا۔ جنہوں نے دشمن کے سامنے پیٹھ نہ پھیری بلکہ اپنی نذر کو راہِ خدا میں نچھاور کرنے کے لیے دشمن کے خلاف مسلسل بڑھتے رہے۔ صبر و ثبات، تحمل اور نہایت صدق و اخلاص سے اپنی امت پر آئے اس کڑے وقت میں جنگی لباس زیبِ تن کیے پوری جواں مردی سے کھڑے رہے۔ شدت و مصائب کے اس کٹھن مرحلے میں جب خال ہی کوئی نصرت کو آگے بڑھتا ہے تو ایسے میں یہ مردِ میدان چٹان کی صورت کھڑے رہے۔

أعظم الله أجرنا وأجركم في مصابنا ومصابكم، اللہ ہمیں اور آپ کو امرائے اسلام اور غزہ و فلسطین کے ہزاروں شہداء کی شہادت پر بہترین اجر و بدل سے نوازے۔ اِنہیں شہداء کے قافلہ سالار، امت مسلمہ کے وہ بے مثل موتی جو ہم سے اب بچھڑ گئے ہیں، قائدِ معرکۂ طوفان الاقصیٰ، ذی مرتبہ و باتجربہ شخصیت کہ جن کے رعب و دبدبے سے کافروں کے دلوں پر دھاک بیٹھی ہوئی تھی، حق کی تلوار شیخ ابوابراہیم یحییٰ السنوار ﷫ کی شہادت پر، اے اللہ ہم سب کو صبر جمیل اور اجرِ عظیم سے نواز دے۔ ان کی شہادت کو اپنی بارگاہ میں قبول کر کے انہیں اپنی وسیع جنتوں کا باسی بنا لے۔ آمین!

بلاشبہ یہ اپنی زندگی میں بھی مسجدِ اقصیٰ کے سچے سپاہی تھے اور جب اس دنیا سے رخصت ہوئے تب بھی مقامِ اسریٰ و معراج سے باوفا تھے۔ انہیں بہادروں کی موت نصیب ہوئی، انہیں وہی نصیب ہوا جس کی تمنا ’ اللہ کی ہر نہتی تلوار ‘ کو ہوا کرتی ہے۔ وہی تمنائے محمدی ﷺ کہ جس کو حاصل کرنے کے لیے ابطالِ اسلام اپنی ساری زندگی جہاد و رباط کے میدانوں میں گزارتے ہیں۔ بڑی قسمت والوں کو اللہ اس بلند منزلت کے لیے چنتا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ حضرات اللہ کے حضور اس دور کے شہداء کے سرداروں میں شامل ہوں گے۔ نحسبهم كذالك والله حسيبهم ولا نزكي على الله أحدا!

یقیناً! یہی سرفروشان، مسجدِ اقصیٰ کے وہ حقیقی مدافعین ہیں کہ جن کے بارے میں امت یہ اطمینان کر سکتی ہے کہ یہ مسجدِ اقصیٰ کو آزادی دلوائیں گے۔ یہ عصرِ حاضر کی وہ عظیم ہستیاں تھیں کہ جن کی وجہ سے ہماری تاریخ کو عزت و رفعت اور فخر حاصل ہو گا۔ یہ کارنامہ انہیں کے سر تھا کہ جنگوں کے دَھنی اپنے شیروں کو لے کر انہوں نے صہیونی دشمنوں پر اس دور کی سب سے کاری جہادی ضرب لگائی۔ یہ شیر، یہودیوں پر اُن کے ہفتے کے دن عذاب کا کوڑا بن کر اترے۔ انہیں کے ذریعے اللہ نے صہیونیوں کے دلوں پر ایسا رعب قائم کیا جسے تاریخ مدتوں نہ بُھلا پائے گی۔ پھر اپنے دشمنوں کو خوب قتل کر کے، ان سے غنیمتیں حاصل کر کے، انہوں نے ان کو زنجیروں میں جکڑ کر گرفتار کیا۔ اے اللہ! ان سے ان کا اعداد و رباط اور جہاد قُبول فرما لے، ان کی نیکیوں کا انہیں خوب اجر دے اور ان کی خطاؤں کو معاف فرما دے۔

اے ہماری پیاری امت مسلمہ اور اے اہل فلسطین! ہر اُس ماں سے کہ جس سے اس کا بیٹا چھینا گیا ہو، ہر اُس یتیم سے کہ جس کے سر سے اُس کے والد کا سایہ ہٹ گیا ہو، ہر اُس بہن سے کہ جس کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور اس کے شریکِ حیات کو چھین کر اسے بیوہ کیا گیا ہو، اور ہر اُس باپ سے کہ جس سے اس کی بیوی بچے اور اس کا خاندان چھین لیے گئے ہوں، تمام اہلِ فلسطین سے ہم دل کی گہرائیوں سے اظہارِ تعزیت کرتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہم اپنی امت کو یاد دلاتے ہیں کہ اہلیانِ غزہ نے اپنے خون اور جسموں کے ٹکڑے کروا کر اور حضرت ابراہیم ﷤ کی طرح اپنے جگر پاروں کو اس راہ میں قربان کر کے پوری امت پر، بشمول ہمارے، حجت تمام کر دی ہے۔ ہم سب کو ان کا ساتھ چھوڑ دینے کے بارے میں خوب سوچ لینا چاہیے، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمارا شمار ساتھ چھوڑ دینے والوں میں مت کرے۔ ہم شدید دکھ و درد اور شرمندگی کے احساس کے ساتھ وہاں کے اپنے محبوب بھائیوں کو کہنا چاہیں گے کہ خدارا ان بے وفائیوں کو اپنی قوت میں کمی اور جذبوں میں سردگی کا باعث مت بننے دیجیے گا، کیونکہ رسول اللہ ﷺ ہمیں پہلے ہی ان پیشن گوئیوں کے ذریعے صبر دلوا چکے ہیں کہ بیت المقدس کے قریب آباد لوگ جو کہ ہمیشہ حق پر قائم رہیں گے، ان کو غداریاں اور مخالفتیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گی۔ ان کی حالت کھانا کھانے والی (ایک بڑی جماعت کے درمیان) اکیلے (چھوٹے سے) برتن کی ہو گی، ان کو ان سے تکلیف اٹھانی پڑے گی لیکن یہ ان کے کسی نقصان کا باعث نہیں بنے گی۔ سالہا سال کے تجربوں سے وہ بہ بخوبی جان گئے ہیں کہ عہد شکنیاں، خیانتیں اور مجاہدین و قائدین اور دل و جان سے قریب ساتھیوں کی مسلسل شہادتیں، فتح و نصرت کی نزدیکی کی نہایت واضح نشانیاں ہیں، اور باذن اللہ اس کے بعد اللہ کا پاکیزہ نظام ساری دنیا پر چھا جائے گا اور آخری فتح تو تقویٰ ہی کی ہو گی۔ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:

حَتّٰٓي اِذَا اسْتَيْــــَٔـسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوْٓا اَنَّهُمْ قَدْ كُذِبُوْا جَاۗءَهُمْ نَصْرُنَا ۙ فَنُجِّيَ مَنْ نَّشَاۗءُ ۭ وَلَا يُرَدُّ بَاْسُـنَا عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ؁ (سورۃ یوسف: ۱۱۰)

’’یہاں تک کہ پیغمبر (اس بات سے) مایوس ہو گئے اور انہیں گمانِ غالب ہو گیا کہ ہمارے فہم نے غلطی کی (تو) ان کو ہماری مدد آ پہنچی، پھر اس (عذاب) سے ہم نے جس کو چاہا وہ بچا لیا گیا اور ہمارا عذاب مجرم لوگوں سے نہیں ہٹتا۔‘‘

پس غازیانِ غزہ کا نعرہ بھی وہی نعرۂ رسولِ ملاحم ﷺ ہونا چاہیے: الآن الآن قد جاء القتال (اب ہی تو قتال کا وقت آیا ہے)۔

کیونکہ انہیں جیسے لوگ ہی، اللہ کی توفیق کے بعد، اس بات کے مستحق ہیں کہ وہ امت کو فتح و ظفر دلوائیں۔

بے شک ہماری امت جنگوں کی پالی ایک زرخیز امت ہے۔ صفحاتِ تاریخ اس بات کے گواہ ہیں کہ امتِ اسلام رجالِ کار از خود فراہم کرتی ہے۔ جرأت مند قیادتیں پیدا کرنے میں بھی یہ امت بے مثل ہے۔ جب بھی کوئی قائد جدا ہوتا ہے، اس کی جگہ لینے کو بہت سے دیگر ایسے قائدین موجود ہوتے ہیں جو پہلے والوں سے زیادہ مصیبتوں میں ڈٹنے والے اور قوی عزم و ارادے والے ہوتے ہیں۔ اور نیا آنے والا قائد بھی اُسی مشربِ محمدی علیہ الصلاۃ والسلام اور سرچشمۂ تعلیمِ سماوی سے جہاد، قربانی اور فدائیت کی تعلیم حاصل کرتا ہے جس سے اس سے پہلے والوں نے یہ سب کچھ سیکھا تھا! ابطالِ اسلام میں کسی کی بھی شہادت سے تاریخ کے اوراق میں خاموشی نہیں چھا جاتی بلکہ ان ابطال نے اپنی زندگی کے تھپیڑوں سے پختگی، عزم و استقلال، قوتِ ارادہ اور عالی ہمت کا جو درس سیکھا ہوتا ہے وہ اپنی آنے والی نسلوں کو سکھا کر ہی اس دنیا سے رخصت ہوتے ہیں۔

ہم جماعت قاعدۃ الجہاد کی جانب سے، فلسطین کے تمام مجاہد بھائیوں سے پھرپور تعزیت کرتے ہیں، ان کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے لیے نصرتِ الٰہی اور توفیق خداوندی کے دعا گو ہیں۔ یہی ہمارے جذبات ہر اس آزاد مسلمان کے لیے ہیں جس نے نصرتِ اقصیٰ کے لیے اپنا جہادی کردار ادا کیا ہو، ہماری امت پر مسلط اس حالت کو بدلنے میں اپنا ہاتھ بٹایا ہو۔ اسی طرح ہم ہر مسلمان کے اُس عمل کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس نے صہیونی غاصبوں کو مارنے میں کہیں بھی اپنا کردار ادا کیا ہو۔ اردن کے غیرت مند بیٹوں کو اللہ برکتیں عطا کرے کہ انہوں نے اپنے نوجوانوں کو فلسطین پر قابض صہیونیوں اور صلیبیوں پر ضربوں کے لیے روانہ کیا۔

تمام اہلِ اسلام کو جان لینا چاہیے کہ جنگ میں پانسہ پلٹتا رہتا ہے۔ دشمن فقط غزہ و لبنان پر ہی رکنے کا ارادہ نہیں رکھتا، بلکہ وہ ان کے علاوہ دیگر ممالک پر قبضے کے لیے بھی کوشاں ہے۔ اس دشمن کو ہماری امت فقط اپنے مجاہد بیٹوں ہی کے ذریعے روک سکتی ہے اور اس عمل میں ہمیں اپنے اوپر مسلط صہیونیوں کے انصار و مددگار حکمرانوں سے بے پرواہ ہو جانا چاہیے، کیونکہ یہی خائنین ہیں جو اہلیانِ فلسطین کے قتلِ عام میں عملاً شریک ہیں۔

اسی طرح ہماری امت کے نوجوانوں پر یہ بھی واجب ہے کہ وہ صہیونیوں اور ان کے حواریوں (جیسے ہمارے ممالک پر قابض مرتد حکمرانوں) کے خلاف زمین کو آگ سے بھر دیں اور اس میں کسی بھی قربانی اور صلاحیت کو بروئے کار لانے سے دریغ مت کریں۔ اسی سیاق میں ہم یہ بات بھی یاد دلانا چاہیں گے کہ مصر، جزیرۂ عرب، اردن، شام اور لبنان کے مسلمانوں پر جہاد فرضِ عین ہے، اور اگر ان کے باوجود بھی کفایت پوری نہ ہوتی ہو تو ان کے بعد والے دائرے پر یہ فرض عین ہو جائے گا اور اگر پھر بھی کفایت پوری نہ ہو تو پھر پوری امت پر یہ فرضِ عین ہو جائے گا۔ اور ہم علماء الہیئۃ العالمیۃ لنصرۃ النبی علیہ الصولاۃ والسلام کے قابل ستائش فتوے کی بھرپور تائید کرتے ہیں جس میں انہوں نے فلسطین کی آزادی کے لیے دفاعی جہاد کے فرضِ عین ہونے کا فتویٰ جاری کیا، انہوں نے فتویٰ دیا کہ ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ معرکۂ طوفان الاقصیٰ میں اپنی پوری قوت سے شریک ہو جائے، کیونکہ انہیں یقین ہو گیا ہے کہ جہاد کے لیے کفایت پوری نہیں ہو رہی۔ اسی طرح دیگر علماء پر بھی واجب ہے کہ وہ فقط فتاویٰ، مذمتی بیانات، اظہارِ یکجہتی اور اعلانِ حمایت کے مرحلے سے آگے نکل کر اللہ کے حضور اپنے خون سے اپنے علم کی گواہی دیں۔ اور نوجوانانِ اسلام کی قیادت کرتے ہوئے انہیں پوری دنیا میں صہیونی صلیبی اہداف پر کام کے لیے روانہ کریں۔ دشمنانِ دین کی گردنیں اڑانے کے لیے مجاہدین کو کمین گاہوں پر بٹھائیں، اور مرتد حکمرانوں کے خلاف قتال اور خروج کی امت کو دعوت دیں۔ کیونکہ یہی بیماری کی جڑ اور مصیبت کی اساس ہیں۔ اور شاعر نے (اسرائیلی غاصبوں پر ۲۰۰۲ء میں فدائی حملہ کرنے والی) فلسطینی استشہادی بہن ’آیات الاخرس‘ تقبلہ اللہ کی تعزیت میں کیا خوب اشعار کہے ہیں:

قل لمن دبَّجوا الفتاوى: رويدًا
رُبَّ فتوىً تَضِجُّ منها السماءُ
حين يدعو الجهادُ يَصمُتُ حِبْرُ
وَيَرَاعُ والكتْبُ والفقهاءُ
حين يدعو الجهادُ لا استفتاء
الفتاوى يومَ الجهادِ الدماءُ

 

فتاویٰ تحریر کرنے والوں کو کہہ دو: ذرا ٹھہر جاؤ
کبھی فتووں سے آسمان والوں کو بھی تکلیف ہوتی ہے
جب جہاد کی صدا آتی ہے تو سیاہی کا کوئی کام باقی نہیں رہتا
قلم، کتب اور عقل والوں کو اس وقت خاموش ہو جانا چاہیے
جب جہاد کی صدا آتی ہے تو فتوے کی طلب میں نہیں پھرا جاتا
اس دن فتویٰ فقط خون ہی پیش کرتا ہے

 

اے امت مسلمہ اور اس کے مجاہد بیٹو! اللہ رب العزت کے اس قول پر عمل کرتے ہوئے اپنے دین کی نصرت کے لیے کھڑے ہو جاؤ:

فَقَاتِلْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۚ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ عَسَى اللّٰهُ اَنْ يَّكُفَّ بَاْسَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۭ وَاللّٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِيْلًا؀ (سورۃ النساء: ۸۴)

’’لہٰذا ( اے پیغمبر) تم اللہ کے راستے میں جنگ کرو، تم پر اپنے سوا کسی اور کی ذمہ داری نہیں ہے۔ ہاں مومنوں کو ترغیب دیتے رہو، کچھ بعید نہیں کہ اللہ کافروں کی جنگ کا زور توڑ دے۔ اور اللہ کا زور سب سے زیادہ زبردست ہے اور اس کی سزا بڑی سخت۔‘‘

لہٰذا اے مسلمانو! اپنے بھائیوں کے انتقام کے لیے اٹھو! صہیونی صلیبی اتحاد اور ہر جگہ پر بکھرے ہوئے اس کے مفادات پر وار کے لیے تاک لگا کر بیٹھو! ان کو جہاں کہیں بھی پاؤ، پکڑ کر قتل کر دو تاکہ یہ اپنے پیچھے والوں کے لیے عبرت بن جائیں۔ محمد صلاح، ماہر الحجازی، کواشی برادران، محمد عطا اور ان کے ساتھ معرکۂ طوفان الاقصیٰ الاولیٰ میں شریک ساتھیوں کا راستہ اپناؤ جنہوں نے گیارہ ستمبر کے طوفان میں کفار کو تہہ تیغ کر کے مسجد اقصیٰ کی نصرت کے لیے بہترین کردار ادا کیا تھا۔ اور اسی طرح برصغیر، یمن، شام، عراق، انڈونیشیا، افغانستان، مغربِ اسلام کے شیر صفت مجاہد نوجوانوں کا راستہ اپناؤ اور صومالیہ کے ان ابطال کا راستہ اپناؤ جنہوں نے مسجدِ اقصیٰ کی نصرت کے لیے ’’القدس لن تہوّد‘‘ (القدس کو یہودی نہیں بننے دیا جائے گا) کے معرکوں میں جرأت و بہادری کی داستانیں رقم کیں۔

پس اے اہلِ غزہ! صبر کا دامن تھام کر رکھیے، امتِ محمدی ﷺ کی جانب سے مدد آنے والی ہے اور اس کی تیاری چل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں غزہ کے بھائیوں کی مدد کرنے والا بنا دے اور تاریخِ اسلامی کے عظیم الشان معرکۂ طوفان الاقصیٰ میں بھی ہمیں شرکت کا موقع دے۔ اللہ کے حکم سے ہم اپنے عہد پر آج بھی قائم ہیں۔ پس خون کا بدلہ خون ہے اور تباہی کا بدلہ تباہی۔ جب تک کہ ہم فتح یاب نہیں ہو جاتے یا ہم بھی وہی نہیں چکھ لیتے جس کا مزہ حمزہ بن عبد المطلب ﷜ نے چکھا تھا تو ہم ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے والے نہیں۔

آخر میں اللہ سبحان وتعالیٰ سے ہم دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری امت کے کھوئے ہوئے عظیم سرمائے شیخ یحییٰ السنوار اور آپ کے تمام ساتھی شہداء پر رحمتوں کا نزول فرمائے، اور ان کو جنت الفردوس میں زیرِ عرشِ بریں بہترین مسکن عطا فرمائے۔ اے اللہ! ان اہلِ غزہ کی ایسی شجاعت و بہادری کہ جس کا خیال بھی نہ کیا جا سکے، ایسی جرأت و مردانگی کہ جس نے ہماری امت کا سر سارے جہانوں میں فخر سے بلند کر دیا، اے اللہ اس پر ان کو اپنی جنتوں میں پورا پورا اجر عطا فرمانا!

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين!

ربیع الثّانی ۱۴۴۶ھ

اکتوبر ۲۰۲۴ء
٭٭٭٭٭

Previous Post

ڈھکوسلہ شریف

Next Post

شیخ اسامہ بن لادن کیوں ’محسنِ امت ‘ہیں؟

Related Posts

مری ہچکیاں کسی دیس سے کسی مردِ حُر کو نہ لا سکیں!
طوفان الأقصی

کوئی غنڈہ اپنے بل پر غنڈہ نہیں ہوتا

13 اگست 2025
غزہ: خاموشی جرم میں شرکت ہے!
طوفان الأقصی

غزہ: خاموشی جرم میں شرکت ہے!

13 اگست 2025
مری ہچکیاں کسی دیس سے کسی مردِ حُر کو نہ لا سکیں!
طوفان الأقصی

مری ہچکیاں کسی دیس سے کسی مردِ حُر کو نہ لا سکیں!

13 اگست 2025
فلسطینی صحافی انس الشریف کی وصیت
طوفان الأقصی

فلسطینی صحافی انس الشریف کی وصیت

13 اگست 2025
اہلیانِ غزہ کی فوری مدد کے لیے ہنگامی اپیل
طوفان الأقصی

اہلیانِ غزہ کی فوری مدد کے لیے ہنگامی اپیل

13 اگست 2025
طوفان الأقصی

قبلۂ اوّل سے خیانت کی داستان – مراکش

12 اگست 2025
Next Post

شیخ اسامہ بن لادن کیوں ’محسنِ امت ‘ہیں؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ شمارہ

جولائی 2025

اگست 2025

by ادارہ
12 اگست 2025

Read more

تازہ مطبوعات

مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

حیاتِ امام برحق

ڈاؤن لوڈ کریں

جولائی, 2025
جمہوریت کا جال
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

جمہوریت کا جال

    ڈاؤن لوڈ کریں    

جون, 2025
وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت

    ڈاؤن لوڈ کریں    

مئی, 2025
قدس کی آزادی کا راستہ
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

قدس کی آزادی کا راستہ

    ڈاؤن لوڈ کریں      

مئی, 2025

موضوعات

  • اداریہ
  • تزکیہ و احسان
  • اُسوۃ حسنۃ
  • آخرت
  • دار الإفتاء
  • نشریات
  • فکر و منہج
  • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
  • صحبتِ با اہلِ دِل!
  • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
  • عالمی منظر نامہ
  • طوفان الأقصی
  • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
  • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
  • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
  • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
  • …ہند ہے سارا میرا!
  • علیکم بالشام
  • نقطۂ نظر
  • حلقۂ مجاہد
  • الدراسات العسکریۃ
  • اوپن سورس جہاد
  • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
  • ناول و افسانے
  • عالمی جہاد
  • دیگر
تمام موضوعات

مصنفین

  • ابن عمر عمرانی گجراتی
  • ابو انور الہندی
  • ابو محمد المصری
  • احسن عزیز
  • احمد فاروق
  • ادارہ
  • ادارہ السحاب مرکزی
  • اریب اطہر
  • اسامہ محمود
  • انور العولقی
  • ایمن الظواہری
  • جلال الدین حسن یوسف زئی
  • حسن ترابی
  • خبیب سوڈانی
  • ذاکر موسیٰ
  • راشد دہلوی
  • زین علی
  • سیف العدل
  • شاکر احمد فرائضی
  • شاہ ادریس تالقدار
  • شاہین صدیقی
  • طیب نواز شہید
  • عارف ابو زید
  • عاصم عمر سنبھلی
  • عبد الہادی مجاہد
  • عبید الرحمن المرابط
  • عطیۃ اللہ اللیبی
  • قاضی ابو احمد
  • قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
  • محمد طارق ڈار شوپیانی
  • محمد مثنیٰ حسّان
  • مدیر
  • مصعب ابراہیم
  • معین الدین شامی
  • مہتاب جالندھری
  • نعمان حجازی
  • یحییٰ سنوار

© 2008-2025 | نوائے غزوۂ ہِند – برِصغیر اور پوری دنیا میں غلبۂ دین کا داعی

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password? Sign Up

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں

Go to mobile version