نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
No Result
View All Result
Home اسرائیل ایران جنگ

صہیونیوں اور ایران کے مابین جنگ کی بابت بیان

تنظيم قاعدة الجهاد في جزيرة العرب by تنظيم قاعدة الجهاد في جزيرة العرب
10 جولائی 2025
in اسرائیل ایران جنگ, جولائی 2025
0

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الحمد لله الذي جعل الظلمات والنور، ثم الذين كفروا بربهم يعدلون، والصلاة والسلام على البشير النذير، الهادي إلى سواء السبيل، وعلى آله وصحبه ومن تبعهم بإحسان إلى يوم الدين.

أما بعد:

حق اور باطل کا معرکہ ازل سے جاری ہے اور قیامت تک جاری رہے گا۔ حق ایک ہی ہے، اس میں کوئی تعدد نہیں، جبکہ باطل کی کئی صورتیں اور رنگ ہیں۔ لیکن حق اپنی اصل میں ہمیشہ ثابت و قائم رہتا ہے، وہ باطل کی تبدیلیوں اور مختلف شکلوں سے متاثر نہیں ہوتا، کیونکہ وہ خود حق سبحانہ وتعالىٰ کی جانب سے نازل کردہ ہے۔

ہمارے پاس اُس کی وحی موجود ہے، جس کی حفاظت کی اللہ نے خود ضمانت لی ہے، یعنی اس کی کتاب اور اُس کے نبی ﷺ کی سنت۔

اور باطل، چاہے جتنے بھی رنگ بدل لے، یا حق کا لباس پہننے کی کوشش کر لے، مگر آخر کار حق ہی اس پر غالب آتا ہے اور اسے مٹا کر رکھ دیتا ہے۔

بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَي الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهٗ فَاِذَا هُوَ زَاهِقٌ ۭ (سورۃ الأنبياء:18)

’’بلکہ ہم تو حق بات کو باطل پر کھینچ مارتے ہیں، جو اس کا سر توڑ ڈالتا ہے، اور وہ ایک دم مل یا میٹ ہوجاتا ہے۔‘‘

بلاشبہ امت مسلمہ تاریخ کے ہر دور میں اہلِ باطل کے حملوں کا نشانہ بنتی رہی ہے، جو اس امت کو اس کے دین سے ہٹانے اور حق کو باطل کے ساتھ خلط ملط کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مگر ایسے ہر دور میں اہلِ علم اور اہلِ جہاد زبان اور تلوار سے ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، چنانچہ اللہ تعالیٰ ان پر اپنی نصرت کے دروازے کھول دیتا ہے، حق غالب ہوجاتا ہے اور باطل کا جھاگ، خواہ وہ لوگوں کی آنکھوں میں کتنا ہی پُھولا ہوا نظر آئے، مٹ کر رہ جاتا ہے۔

آج کے دور میں بھی ہماری امت جس آزمائش سے دوچار ہے، وہ یہ ہے کہ مشرق و مغرب کے ظالم حکمرانوں نے امتِ مسلمہ پر تسلط جما رکھا ہے۔ امت مشرق کے جابروں کے پنجے سے نکلتی نہیں کہ مغرب کے طاغوت اس پر غلبہ پا لیتے ہیں۔

اور غالباً اس صورتِ حال کے اسباب میں سے ایک بڑا سبب وہ شدید کمزوری ہے جسے امت نے ماضی میں بھی جھیلا اور آج تک اس سے دوچار ہے۔ اسی طرح علماء اور مصلحین کی رہنمائی کا کمزور پڑ جانا اور ان کے اثر و رسوخ کی محدودیت بھی ایک بڑا سبب ہے، جو اُن پر مسلط کردہ پابندیوں، قید و بند اور مسلسل نگرانی کا نتیجہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مجاہدین کی حقیقت کو مسخ کرنا اور اُن پر طعن و تشنیع بھی ایک منظم مہم کا حصہ رہا ہے۔

ان تمام عوامل کے نتیجے میں بہت سے مسلمانوں کے لیے حق و باطل خلط ملط ہو گئے۔ چنانچہ انہوں نے حق کو باطل اور باطل کو حق سمجھ لیا اور ایسے وقت میں مجرموں کو یہ موقع ملا کہ وہ امت میں کھلم کھلا فساد برپا کریں۔

یہی وجہ ہے کہ آج حق پرست علماء، دیانتدار قائدین اور مجاہدین پر یہ ذمہ داری پہلے سے کہیں بڑھ کر عائد ہوتی ہے کہ وہ مجرموں کے راستے کو واضح کریں، انہیں بے نقاب کریں، عوام کو ان سے خبردار کریں اور مومنوں کے راستے کو نمایاں کریں، اس کی حمایت کریں اور اسے تقویت پہنچائیں۔

اس حوالے سےامام ابنِ قیم﷫فرماتے ہیں:

’’اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

وَكَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰيٰتِ وَلِتَسْتَبِيْنَ سَبِيْلُ الْمُجْرِمِيْنَ؀ (سورۃ الانعام: ۵۵)

’اور ہم اسی طرح نشانیاں تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہیں (تاکہ سیدھا راستہ بھی واضح ہوجائے) اور تاکہ مجرموں کا راستہ بھی کھل کر سامنے آجائے ۔‘

اور اللہ تعالیٰ کا یہ بھی فرمان ہے:

وَمَنْ يُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدٰى وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيْلِ الْمُؤْمِنِيْنَ نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى وَنُصْلِهٖ جَهَنَّمَ ۭ وَسَاۗءَتْ مَصِيْرًا؁ (سورۃ النساء: ۱۱۵)

’ اور جو شخص اپنے سامنے ہدایت واضح ہونے کے بعد بھی رسول کی مخالفت کرے، اور مومنوں کے راستے کے سوا کسی اور راستے کی پیروی کرے، اس کو ہم اسی راہ کے حوالے کردیں گے جو اس نے خود اپنائی ہے، اور اسے دوزخ میں جھونکیں گے، اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔‘

اللہ تعالیٰ نے مومنین کا راستہ تفصیل سے بیان فرمایا، مجرموں کا راستہ بھی تفصیل سے واضح کیا اور دونوں کے انجام کو بھی پوری وضاحت کے ساتھ ذکر فرمایا۔ اِن کے اعمال اور اُن کے اعمال، اِن کے دوست اور اُن کے دوست، اُن پر اللہ کی طرف سے محرومی اور اِن پر اس کی توفیق مرحمت ہونا، یہ سب تفصیل سے بیان کیا۔ جن اسباب کے ذریعے اللہ نے مومنین کو توفیق دی اور جن اسباب سے مجرمین کو بدبختی میں مبتلا کیا، ان سب کو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں بیان فرمایا، کھول کر واضح کیا اور پوری شرح و وضاحت کے ساتھ ان دونوں طریقوں کو سامنے رکھ دیا۔

اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اسلام میں تو پیدا ہوئے، مگر باطل کی تفصیلات سے ناآشنا رہے، چنانچہ ان پر مومنوں کے راستے کی کچھ تفصیلات مجرموں کے طریقے سے مشتبہ ہو گئیں۔ کیونکہ یہ اشتباہ تب ہی پیدا ہوتا ہے جب دونوں میں سے کسی ایک یا دونوں راستوں کا علم کمزور ہو۔ جیسا کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:

’اسلام کی گرہیں ایک ایک کرکے اس وقت ٹوٹتی ہیں جب اسلام میں ایسے لوگ پیدا ہوں جو جاہلیت کو نہ جانتے ہوں۔‘

یہ حضرت عمر ﷜کے علم کی عظمت کا ثبوت ہے، کیونکہ اگر کوئی جاہلیت اور اس کے احکام کو نہ پہچانے اور جاہلیت کا مطلب ہر وہ بات ہے جو رسول اللہ ﷺ کی لائی ہوئی ہدایت کے خلاف ہو جو یقیناً جاہلیت ہی ہے۔

پس جو شخص مجرموں کی باطل اور گمراہی کے راستے کو نہ پہچانے اور وہ اس پر واضح نہ ہو، تو قریب ہے کہ وہ ان کے بعض طریقوں کو مومنوں کا طریقہ سمجھ بیٹھے۔

اور یہی کچھ اس امت میں بھی واقع ہوا ہے، بہت سے اعتقادی، علمی اور عملی معاملات ایسے داخل کر دیے گئے جو در حقیقت مجرموں اور کفار کا طریقہ تھے، مگر جن لوگوں نے ان کی حقیقت کو نہ جانا، انہوں نے انہیں مومنوں کے طریقے میں شامل کر دیا، ان کی طرف بلایا اور جنہوں نے ان کی مخالفت کی، اسے کافر قرار دیا اور اس کے خلاف ان امور کو بھی حلال سمجھا جنہیں اللہ اور اس کے رسول نے حرام قرار دیا ہے۔

یہی حال بہت سے بدعتی فرقوں کا ہوا جیسے جہمیہ، قدریہ، خوارج، روافض اور ان جیسے دوسرے گروہ، جنہوں نے گمراہی کو ہدایت کا جامہ پہنایا۔‘‘1 الفوائد لابن القيم

آج جو جنگ یہودی ریاست اور اس کے ساتھ مغربی بلاک امریکہ کی قیادت میں ایک جانب، اور ایران اور اس کے حامیوں کی طرف سے دوسری جانب لڑی جا رہی ہے، یہ دراصل ہمارے دشمنوں کے درمیان جنگ ہے، جس میں نہ ہمارا کوئی اونٹ ہے، نہ کوئی خیمہ (یعنی ہمارا اس میں کوئی حصہ یا مفاد نہیں)۔

ایسی حالت میں کسی ایک فریق کا ساتھ دینا حماقت کے سوا کچھ نہیں، کیونکہ جو بھی فریق غالب آئے گا، بعد میں ہمیں ہی نشانہ بنائے گا۔ بلکہ ہم تو یہی چاہتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کو ہی ختم کر ڈالیں۔

یہودیوں کے جرائم انبیاء کے زمانے سے معروف ہیں، اور چونکہ ان کی دشمنی بالکل ظاہر اور واضح ہے، اس لیے ان کے بارے میں مزید وضاحت کی حاجت نہیں۔

اسی طرح رافضیوں کے جرائم بھی ہمارے تاریخی تجربے میں ثبت ہیں۔ محض یاددہانی کے لیے عرض ہے کہ:

  • خلافتِ علی ﷜کے اختتام کے بعد سے رافضی سازشوں میں مصروف رہے اور امتِ مسلمہ کے خلاف چالیں چلتے رہے۔
  • فلسطین کی فتح اور معرکہ حطین کو، جو صلاح الدین ایوبی کی قیادت میں ہوا، تاخیر صرف اسی وجہ سے ہوئی کہ رافضیوں نے صلاح الدین ایوبی کو قتل کرنے کی کوشش کی، اور صلیبیوں کو مصر پر قابض ہونے کی راہ دینے کی کوشش کرتے رہے۔

  • بغداد میں عباسی خلافت کا خاتمہ تاتاریوں کے ہاتھوں شیعہ وزیر ابن العلقمی کی سازشوں کی بدولت ہوا اور اس جیسی کئی خونی سازشیں تاریخ کا حصہ بن چکی ہیں۔

  • ہمارا حالیہ دور بھی اس سے مستثنیٰ نہیں، گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد طالبان حکومت کو گرانے میں انہوں نے امریکہ کا ساتھ دیا، پھر عراق پر حملے میں مدد کی اور جب امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے بیس سالہ جہاد کے بعد طالبان نے دوبارہ اقتدار حاصل کیا، تو انہی رافضیوں نے ان کے اقتدار کو روکنے کی کوشش کی۔

  • اسی طرح جزیرۂ عرب میں اہلِ سنت کی قوت کو کچلنے میں بھی انہوں نے امریکی منصوبوں پر عمل درآمد میں مدد کی۔

یہ تمام باتیں صرف دعوے نہیں بلکہ صوتی و عکسی شواہد کے ساتھ دستاویزات کی صورت میں موجود ہیں۔

اس موقع پر ہم رابطۃ علماء المسلمین کے اُس بیان کی تعریف کرتے ہیں، جو انہوں نے جاری کیا۔ جس بیان میں مسلمانوں کو خبردار کیا گیا کہ وہ متحارب فریقین کی اصل حقیقت سے غفلت نہ برتیں، کیونکہ ان دونوں کی اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی، زمانۂ نبوت اور خلافتِ راشدہ ہی سے عیاں اور بے نقاب ہے۔

ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اُن علماء کو امت کی طرف سے بہترین جزا دے، اور انہیں امت کے ان نگرانوں اور راہنماؤں میں شامل فرمائے، جو حق کو نمایاں کرنے، عقیدے کا دفاع کرنے اور مجرموں کے راستے کو واضح کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔

اگرچہ شرعی اور اخلاقی فریضہ یہ ہے کہ امت، اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ، غزہ اور فلسطین میں اپنے مظلوم بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو، تاہم یہ دانائی اور حکمت کے خلاف ہو گا کہ یہی ایک مسئلہ ہمیں ان دیگر سنگین اور حساس مسائل سے غافل کر دے، جو امت کے حق میں کسی طور غیر اہم نہیں۔

ہمارا اصل فریضہ آج یہ ہے کہ ہم بطور امتِ مسلمہ، اپنی شناخت، اپنی خودم ختاری اور اپنی حقانی شریعت کے ساتھ دنیا کے سامنے اُبھر کر آئیں،ایسی شریعت جو صرف اللہ کی بندگی کی طرف بلاتی ہے اور انسانیت کو غیر اللہ کی غلامی سے نجات دلاتی ہے، تاکہ وہ صرف اُسی کی بندگی کرے جس کا کوئی شریک نہیں۔

یقیناً، اللہ پر بھروسہ رکھنے کے بعد، ہمارے پاس وہ طاقت اور صلاحیت موجود ہے کہ ہم انسانیت کے لیے وہ مطلوبہ تبدیلی لائیں جس کے نتیجے میں ایک پاکیزہ زندگی حاصل ہو، ظلم و جور کا خاتمہ ہو، ان شاء اللہ۔

اور افغانستان اس حقیقت کا شاہدِ عدل ہے، اور اسی راہ پر آپ کے بھائی مجاہدین صومالیہ میں، مغربِ اسلامی کے خطے میں، جزیرۂ عرب میں، اور برصغیر میں رواں دواں ہیں۔

ہم اس مقصد کے حصول کے لیے درج ذیل اُمور کی دعوت دیتے ہیں:

  1. علماء، داعیانِ دین اور تمام مصلحین پر لازم ہے کہ وہ امت کو روافض اور یہودیوں کے خطرے سے خبردار کرنے میں اپنا کردار ادا کریں، کیونکہ یہ دونوں گروہ امتِ مسلمہ کے لیے سخت ترین شر اور ضرر کا باعث رہے ہیں، اور مسلمانوں پر بیشتر مصیبتیں تاریخ کے ہر دور میں انہی کی وجہ سے رونما ہوئیں۔ یہ بات ’’سبیل المجرمین‘‘ کو واضح کرنے کے دائرے میں آتی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عوام پر حق و باطل کے راستے خلط ملط ہو گئے ہوں۔ لہٰذا یہ دعوت اور تبلیغ ہر اُس ممکن ذریعہ سے کی جانی چاہیے جس سے مسلمانوں پر حقیقت واضح ہو، چاہے وہ جہاں کہیں بھی ہوں۔ اسی طرح، علماء پر یہ بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ امت کو یہ خوش خبری دیں کہ اسلام کی صبحِ نو طلوع ہونے والی ہے، اور نصرت و تمکین کا وعدہ اُس رب تعالیٰ کی طرف سے ہے جو اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔ نیز، مسلمانوں کو اپنے دین کی طرف پلٹنے کی دعوت دیں، کیونکہ اسی میں ان کی دنیاوی نجات اور اخروی فلاح مضمر ہے۔
  2. مسلمانوں کو کلمۂ توحید کے گرد جمع کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے، کیونکہ ہمارے درمیان اتحاد کے اسباب، اختلاف کے اسباب سے کہیں بڑھ کر موجود ہیں، اور، الحمدللہ، ہمارے پاس قوت و طاقت کے جو اسباب ہیں، وہ ہمارے تمام دشمنوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ ہمیں صرف اپنے نبی ﷺ کی ہدایت کی طرف لوٹنا ہے، جو امت کے اتحاد، عزت، اور کامیابی کا واحد راستہ ہے۔
  3. اہلِ سنت کی قوت کو ہر مقام پر مضبوط کرنا اور انہیں امتِ مسلمہ کے احیاء کے لیے متحرک اور تیار کرنا نہایت ضروری ہے، نیز مجاہدین کے اس مؤقف کی حمایت اور تائید کی جائے جو وہ دشمنانِ امت کے خلاف اختیار کیے ہوئے ہیں۔ تمام مسلمانوں کو دعوت دی جائے کہ وہ ان مجاہدین کی پشت پناہی کریں، چاہے وہ پناہ دینے کے ذریعے ہو، یا مال و وسائل کے ذریعے، یا افرادی قوت کے ذریعے، کیونکہ یہی وہ لوگ ہیں، ان شاء اللہ، جو امت کی کھوئی ہوئی عزت اور غلبے کو دوبارہ واپس لائیں گے۔
  4. امت کے وہ افراد جو علمی، مالی، فنی، فکری یا دیگر کسی بھی میدان میں صلاحیت رکھتے ہیں، اُن پر لازم ہے کہ وہ دشمنانِ اسلام سے ہر قسم کا انحصار ختم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہوں، اور اپنی تمام توانائیوں کو امت کے مفاد میں اس انداز سے بروئے کار لائیں کہ امت کی تعمیر و ترقی اور اس کے قیام میں حقیقی کردار ادا کر سکیں۔

اور آخر میں ہم اس امر کی وضاحت ضروری سمجھتے ہیں کہ ہم اپنے اس مؤقف میں ایران کی رافضی حکومت کے علاوہ اس ملک میں بسنے والے اہلِ سنت مسلمانوں کو اور ان عام شیعہ عوام کو جو اپنی حکومت کے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف معرکہ آرائی میں شریک نہیں، اس سے مستثنیٰ سمجھتے ہیں۔ بلکہ ہم ان کے لیے عافیت، سلامتی، اور اس حکومت کے ظلم و استبداد سے نجات کی دعا کرتے ہیں۔

اے اللہ! امتِ اسلام کے لیے رشد و ہدایت والا ایک ایسا نظام قائم فرما، جس میں تیرے اولیاء کو عزت نصیب ہو، اور تیرے دشمنوں کو ذلت و رسوائی، جس میں نیکی کا حکم دیا جائے اور برائی سے روکا جائے۔

اے اللہ! عرب و عجم کے تمام ظالموں کو اپنی گرفت میں لے لے، اے اللہ! یہود و نصاریٰ اور ان کے تمام حلیفوں کو نیست و نابود فرما، اے اللہ! اپنی اس قوت سے جو کبھی مغلوب نہیں ہوتی، انہیں ہلاک فرما، اور ہمیں اپنی اس عزت کے ذریعے ان پر فتح عطا فرما، جس پر کوئی غالب نہیں آ سکتا۔

وسبحان ربك رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين.

تنظيم قاعدة الجهاد في جزيرة العرب

۳ محرم ۱۴۴۷ھ بمطابق ۲۸ جون ۲۰۲۵ء

  • 1
    الفوائد لابن القيم
Previous Post

اور قافلہ سالار حسینؓ ابنِ علیؓ ہے!

Next Post

وحرض المؤمنین

Related Posts

اِک نظر اِدھر بھی! | جولائی 2025
دیگر

اِک نظر اِدھر بھی! | اگست 2025

17 اگست 2025
احکامِ الٰہی
گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال

احکامِ الٰہی

15 جولائی 2025
ٹیلی گرام: پرائیویسی کا فریب
اوپن سورس جہاد

ٹیلی گرام: پرائیویسی کا فریب

14 جولائی 2025
امنیت (سکیورٹی) | پہلی قسط
الدراسات العسکریۃ

امنیت (سکیورٹی) | پہلی قسط

14 جولائی 2025
سورۃ الانفال | چودھواں درس
حلقۂ مجاہد

سورۃ الانفال | چودھواں درس

14 جولائی 2025
عمر ِثالث | ساتویں قسط
افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

عمر ِثالث | آٹھویں قسط

14 جولائی 2025
Next Post
وحرض المؤمنین

وحرض المؤمنین

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ شمارہ

جولائی 2025

اگست 2025

by ادارہ
12 اگست 2025

Read more

تازہ مطبوعات

مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

حیاتِ امام برحق

ڈاؤن لوڈ کریں

جولائی, 2025
جمہوریت کا جال
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

جمہوریت کا جال

    ڈاؤن لوڈ کریں    

جون, 2025
وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت

    ڈاؤن لوڈ کریں    

مئی, 2025
قدس کی آزادی کا راستہ
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

قدس کی آزادی کا راستہ

    ڈاؤن لوڈ کریں      

مئی, 2025

موضوعات

  • اداریہ
  • تزکیہ و احسان
  • اُسوۃ حسنۃ
  • آخرت
  • دار الإفتاء
  • نشریات
  • فکر و منہج
  • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
  • صحبتِ با اہلِ دِل!
  • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
  • عالمی منظر نامہ
  • طوفان الأقصی
  • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
  • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
  • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
  • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
  • …ہند ہے سارا میرا!
  • علیکم بالشام
  • نقطۂ نظر
  • حلقۂ مجاہد
  • الدراسات العسکریۃ
  • اوپن سورس جہاد
  • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
  • ناول و افسانے
  • عالمی جہاد
  • دیگر
تمام موضوعات

مصنفین

  • ابن عمر عمرانی گجراتی
  • ابو انور الہندی
  • ابو محمد المصری
  • احسن عزیز
  • احمد فاروق
  • ادارہ
  • ادارہ السحاب مرکزی
  • اریب اطہر
  • اسامہ محمود
  • انور العولقی
  • ایمن الظواہری
  • جلال الدین حسن یوسف زئی
  • حسن ترابی
  • خبیب سوڈانی
  • ذاکر موسیٰ
  • راشد دہلوی
  • زین علی
  • سیف العدل
  • شاکر احمد فرائضی
  • شاہ ادریس تالقدار
  • شاہین صدیقی
  • طیب نواز شہید
  • عارف ابو زید
  • عاصم عمر سنبھلی
  • عبد الہادی مجاہد
  • عبید الرحمن المرابط
  • عطیۃ اللہ اللیبی
  • قاضی ابو احمد
  • قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
  • محمد طارق ڈار شوپیانی
  • محمد مثنیٰ حسّان
  • مدیر
  • مصعب ابراہیم
  • معین الدین شامی
  • مہتاب جالندھری
  • نعمان حجازی
  • یحییٰ سنوار

© 2008-2025 | نوائے غزوۂ ہِند – برِصغیر اور پوری دنیا میں غلبۂ دین کا داعی

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password? Sign Up

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں

Go to mobile version