میانوالی میں واقع پاکستانی فضائیہ کی ائیر بیس پر ’تحریک جہادِ پاکستان‘ سے تعلق رکھنے والے مجاہدین نے اپنے ساتھی مجاہدوں کی جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہوئےمبارک استشہادی انغماسی حملہ کیا۔
۴ نومبر ۲۰۲۳ء کی شب ، سات فدائی مجاہدین ہلکے ہتھیاروں کے ساتھ میانوالی ائیر بیس میں داخل ہوئے، اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مجاہدین بیس میں اہم مقامات پر پہنچ گئے اور کارروائی کا آغاز کردیا، للہ الحمد مجاہدین اپنے اہداف کو کامیابی کے ساتھ حاصل کرتے ہوئے دشمن کے متعدد جیٹ طیاروں، ایک ریڈار سسٹم، ایک عدد ٹینک کو ناکارہ بناتے ہوئے درجنوں فوجیوں کو ہلاک کردیا۔یہ مبارک کارروائی رات دو بجے سےعصر تین بجے تک جاری رہی، فوجی ترجمان ادارے’آئی ایس پی آر‘ نے ماضی کی مانند اصل صورتحال کو چھپاتے ہوئے جھوٹ کا سہارا لیا اور حملے میں صرف اورصرف تین آپریشنل طیاروں کو معمولی نقصان کی خبر جاری کردی۔ حالانکہ اصل صورتحال ’آئی ایس پی آر‘ کے بیان سے مختلف ہے۔
کارروائی کے اختتام پر تحریک جہاد کے رسمی ادارےنے ایک ویڈیو جاری کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مجاہدین بیس کے اندر موجود ہیں اور دشمن کے جیٹ طیاروں کو راکٹ اور مائن سے ناکارہ بنارہے ہیں۔تیرہ گھنٹوں پر محیط یہ معرکہ سات مجاہدین کی شہادتوں پر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
قبائل کی سرزمین پر شریعت کے متوالوں کے خلاف راہِ نجات، ضربِ عضب اور نجانے کتنے آپریشن کیے گئے، ان آپریشنوں میں مجاہدین سے زیادہ قبائل کے مظلوم عوام کو نقصان اٹھانا پڑا، ان کے بازار، گھر، مساجد و مدارس کو جیٹ طیاروں سے نشانہ بنایا گیا، بستیوں کو کھنڈرات میں تبدیل کیا گیا، کتنی ہی معصوم کلیوں کو شہید اور کئی سوں کو یتیم کیا گیا۔ جب قبائلی مظلوم مسلمان فوج کے ظلم سے تنگ آکر افغانستان نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے تو وہاں بھی ان کے کیمپوں کو پاکستان فضائیہ جیٹ طیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔ ان مظالم میں زمینی فوج کے ساتھ ساتھ ’پاک‘ فضائیہ کا بھی کلیدی کردار رہاہے، کیونکہ پاکستان فوج اپنے آقا امریکہ کی مانند آپریشن سے قبل علاقوں کو جیٹ طیاروں سے بمباری کرکے کھنڈرات میں تبدیل کردیتی ہے اس مقصد کی خاطر تاکہ جب پیش قدمی ہوتو دشمن کی طرف سے مزاحمت نہ ہونے کے برابر ہو۔
مجاہدین کی کارروائیاں محض انتقامی کارروائیاں نہیں بلکہ یہ تو اپنے علاقوں خاص کر قبائل کے دفاع اور دوبارہ حصول کی خاطر ہیں۔
یہ کارروائیاں افواجِ پاکستان کے ہر افسر و جوان اور پاکستان فضائیہ کے ہر جی ڈی پائلٹ کو یہ پیغام دیتی ہیں کہ وہ اپنے بڑے افسروں کا حکم ماننے سے انکار کر دیں، ہر ایسا حکم جو اپنے ہی مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے جاری کیا جاتا ہے، اپنے ہی قبائلی عوام کو امریکی ایماء پر خاک و خون میں نہلانے کے لیے دیا جاتا ہے۔ ایسی کارروائیاں پیغام ہیں جرنیلوں، ایڈمرلوں اور ائیر مارشلوں کے لیے کہ وہ مجاہدینِ قبائل کے مبنی بر حق مطالبات کو تسلیم کریں اور قبائلی علاقوں سے نکل جائیں۔ بنوں میں سی ٹی ڈی کی جیل پر کارروائی سے معرکۂ چترال تک اور حالاً میانوالی میں پاکستان فضائیہ کی ائیر بیس پر ہونے والی کارروائیوں کا ایک ہی مقصد ہے۔
٭٭٭٭٭