یہاں غزّہ کے چند شہیدوں کی ٹوئٹر، انسٹا گرام اور واٹس ایپ پر کی گئی آخری پوسٹس اور سٹیٹس نقل کیے جا رہے ہیں۔ پہلے شہید کا نام، پھر پوسٹ؍سٹیٹس کا وقت اور پھر پوسٹ یا سٹیٹس درج ہے:
شہید سندس الجمال
۷ اکتوبر، ۵:۵۱ شام
’’اس شاندار (عملیات) کو دیکھنے کے بعد اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ ہم کل زندہ رہیں گے یا نہیں……! الحمدللہ کہ ہم آج (کی ان عملیات) کا مشاہدہ کرنے کے لیے زندہ رہے……‘‘
٭٭٭٭٭
شہید محمد سمیع (۱۷ اکتوبر کو انگلیکین ہسپتال کے قتلِ عام میں شہید ہوئے)
۱۵، اکتوبر ،۵:۵۸ صبح
’’اگر ہمیں کچھ ہو گیا تو یاد رکھنا کہ فلسطین کی حدود دریا تا سمندر ہیں!‘‘
٭٭٭٭٭
شہیدہ آیۃ فروانۃ (۱۵ اکتوبر کو اپنی بیٹیوں اور گھر والوں کے ساتھ شہید ہوئیں)
۲ اکتوبر ۲۰۲۳
’’میں نے خواب میں دیکھا کہ ہم القدس جا رہے ہیں اور ہم نےاپنے گرم کپڑے تیار کیے ہیں کیونکہ وہاں موسم سرد ہو گا، حوصلہ رکھو……کہ افق پر فتح و ظفر نظر آ رہی ہے، ان شاء اللہ۔‘‘
٭٭٭٭٭
شہیدھبۃ ابو ندی (۲۰ اکتوبر کو شہید ہوئے)
’’اگر ہم مر جائیں تو جان لو کہ ہم مطمئن اور ثابت قدم تھے، اور دوسروں کو بتاؤ کہ ہم اہلِ حق تھے……‘‘
’’غزہ میں ہم اپنے ربّ کے سامنے کھڑے ہیں……شہداء اور غازیانِ حریت کے درمیان……اور ہم یہیں اپنے مستقبل کا انتظار کر تے ہیں۔ ہم سب اے اللہ ! آپ کے سچے وعدے کے پورا ہونے کے منتظر ہیں……‘‘
شہیدرشدی السراج (۲۲ اکتوبر کو شہید ہوئے)
۱۳ اکتوبر ، ۱:۲۲ رات
’’ہم کبھی غزہ سے نہیں نکلیں گے……ہم نے اگر غزہ چھوڑا تو صرف جنّت (جانے)کے لیے چھوڑیں گے……صرف جنّت کے لیے!‘‘
٭٭٭٭٭
شہیدہ ھبۃ محمد المدھون(۱۵ اکتوبر کو اپنے بچوں کے ساتھ شہید ہوئیں)
۱۳ اکتوبر ، ۱۱:۴۴ صبح
’’اے ربّ! میں ایک عرصہ اس جنگ کے بارے میں سوچتی رہی، اور میں نے یہ تصور کر لیا کہ غزہ وہ قربانی ہے جس کے سبب یہ امّت بیدار ہو گی۔ مگر اپنی پوری زندگی میں مجھے کبھی یہ خیال نہ آیا کہ یہ قربانی دی جائے گی، مگر امّت پھر بھی بیدار نہ ہو گی! اپنی پوری زندگی میں مجھے یہ خیال نہ آیا کہ امّت تو کہیں بھی نہ تھی!‘‘
٭٭٭٭٭
شہید یوسف باسم عاشور ابو مھند (مجاہد وشہید، ۷ اکتوبر کو شہید ہوئے)
اکتوبر ۶، ۱۱:۳۵ صبح
’’امن و سکون جسمانی آرام کا نام نہیں، نہ فکر و پریشانی کی غیر موجودگی یا غموں کی کمی کا۔ یہ جان لینا کہ ہر شئے اللہ کی ہے، کہ اجر آپ کے صبر اور رجوع الی اللہ اور توبہ کی نسبت سے بڑھایا جاتا ہے، یہ ادراک حقیقی امن لاتا ہے۔ آزمائش لازماً ہو گی، چاہے نقصان اور بیماری سے یا دیگر مصائب سے، مگر خدا عادل ہے، اور اسی کی طرف ہم نے لوٹ کر جانا ہے! سو امن و سکون اس کی قربت کے حصول میں تلاش کرو! ‘‘
٭٭٭٭٭