الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الأنبیاء والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین، أما بعد
نہایت غم وحزن کے ساتھ ہمیں آج صبح یہ اطلاع پہنچی ہے کہ مجاہدینِ اسلام کے ایک قائد، حرکت المقاومۃ الإسلامیۃ، حماس کے امیر(رئیسِ دفترِ سیاسی)، فضیلۃ الشیخ، دکتور اسماعیل عبد السلام احمد ہنیہ، اللہ، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اہلِ اسلام کے دیرینہ و ابدی دشمن یہود کے ایک گائیڈڈ میزائیل کے حملے میں ایران کے شہر تہران میں شہید کر دیے گئے ہیں، فإنا للہ وإنّا إلیہ راجعون! إِنَّ العَيْنَ تَدْمَعُ، والقَلْبَ يَحْزَنُ، ولا نَقولُ إلا ما يُرضِي رَبّنا، وإنَّا بِفِراقِك يا شیخنا لَمحزُونون! بے شک ہماری آنکھوں میں آنسو ہیں، ہمارا دل غم زدہ ہے، لیکن ہم وہی کہتے ہیں جس سے ہمارا رب راضی ہوتا ہے۔ بے شک اے ہمارے شیخ ہم آپ کی جدائی پر غمزدہ ہیں۔
اللہ ﷻ کا فرمانِ پاک ہے:
مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاهَدُوا اللهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَّنْ قَضٰى نَحْبَهٗ وَمِنْهُمْ مَّنْ يَّنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوْا تَبْدِيْلًا (سورۃ الاحزاب: ۲۳)
’’انہی ایمان والوں میں وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے سچا کر دکھایا۔ پھر ان میں سے کچھ وہ ہیں جو اپنی نذر کو پورا کر چکے، اور کچھ وہ ہیں جو ابھی انتظار میں ہیں۔ اور انہوں نے (اپنے ارادوں میں) ذرا سی بھی تبدیلی نہیں کی۔‘‘
ہم تمام امتِ مسلمہ، پوری دنیا میں موجود مجاہدینِ اسلام، حماس و کتائب القسام کی قیادت، کارکنان ، مجاہد ساتھیوں ، شیخ اسماعیل ہنیہ کے اہلِ خاندان ، اہلِ فلسطین اور اپنے آپ سے شیخ اسماعیل ہنیہ رحمہ اللہ کی شہادت پر تعزیت کرتے ہیں، اللهم أجرنا في مصيبتنا واخلف لنا خيرا منها! اللہ تعالیٰ ان کی شہادت کو قبول فرمائیں، اعلیٰ علیین کو ان کا مسکن بنائیں اور انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین کی معیت عطا فرمائیں، آمین یا ربّ العالمین! اللہ تعالیٰ نے شیخ اسماعیل ہنیہ کو پہلے خاندان کے ساٹھ سے زیادہ افراد کی شہادت سے آزمایا اور اس آزمائش میں کامیابی کے بعد ان کا انتخاب بھی شہداء میں فرما لیا، پس کیسی عظیم کامیابی ہے، نحسبه كذلك والله حسيبه (ہمارا ان کے بارے میں یہی گمان ہے اور اصل واقفِ حال تو اللہ ہی ہے)!
ائمۂ کفر کے خلاف جنگ میں مجاہد قیادت کی شہادتیں کوئی نئی بات نہیں ، یہ شہادتیں کاروانِ جہاد کو مزید قوی کرتی ہیں، کاروانِ جہاد ان شہادتوں کے سبب مزید پھلتا اور پھولتا ہے۔ عصرِ حاضر کے جہاد میں شیخ عبد اللہ عزام، شیخ احمد یاسین، شیخ عبد العزیز رنتیسی، شیخ اسامہ بن لادن……ملا اخترمحمد منصور، شیخ ابو محمد مصری اور حالاً شیخ اسماعیل ہنیہ رحمہم اللہ سمیت درجنوں دیگر قائدینِ جہاد کی شہادتیں خود اس امر پر گواہ ہیں، کہ ان سبھی شہادتوں نے کاروانِ جہاد کو کبھی ایک لحظے کے لیے بھی تھمنے پر مجبور نہیں کیا ، بلکہ ہر شہادت سے کاروانِ جہاد کے قدم مضبوط ہوئے ہیں اور جہاد فی سبیل اللہ میں تیزی آئی ہے، بلا شبہ کاروانِ جہاد کا ایندھن اس کاروان کے شہداء کا خون ہے! اللہ پاک کا ارشاد ہے:
وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُواْ لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللهِ وَمَا ضَعُفُواْ وَمَا اسْتَكَانُواْ وَاللهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ (سورۃ آل عمران:146)
’’ اور کتنے سارے پیغمبر ہیں جن کے ساتھ مل کر بہت سے اللہ والوں نے جنگ کی ! نتیجتاً انہیں اللہ کے راستے میں جو تکلیفیں پہنچیں ان کی وجہ سے نہ انہوں نے ہمت ہاری، نہ وہ کمزور پڑے اور نہ انہوں نے اپنے آپ کو جھکایا، اللہ ایسے ثابت قدم لوگوں سے محبت کرتا ہے۔ ‘‘
اسرائیل کا اپنی ناجائز و قبضہ کردہ ملکی حدود سے باہر کیا گیا یہ حملہ ، اس امر کا اظہر من الشمس اظہار ہے کہ غزہ میں جاری جنگ غزہ یا فلسطین میں جاری محض مقامی جنگ نہیں، بلکہ یہ اسلام و کفر کے مابین جاری ایک عالمی جنگ ہے، جس کی نہ کوئی تاریخی سرحدات ہیں اور نہ ہی جغرافیائی سرحدات۔ پس اسرائیل اور اسرائیل کے سب سے بڑے پشت پناہ، ایک ہی سکے کے دو رخ اسرائیل و امریکہ کو بھی پوری دنیا میں اسی طرح نشانہ بنانا ہم پر لازم ہے، جیسے امریکہ و اسرائیل ہم اہلِ اسلام کے خلاف پوری دنیامیں جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
وَقَاتِلُواْ الْمُشْرِكِينَ كَآفَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَآفَّةً وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ (سورۃ التوبۃ: ۳۶)
’’اور تم سب (اہلِ ایمان)مل کر مشرکوں سے اسی طرح لڑو جیسے وہ سب تم سے لڑتے ہیں، اور یقین رکھو کہ اللہ متقی لوگوں کے ساتھ ہے۔ ‘‘
ہم شہید شیخ اسماعیل ہنیہ رحمہ اللہ کی شہادت کی بابت نیتن یاہو، بائیڈن اور ٹرمپ کو کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے قتل ہونے پر خوشیاں نہ مناؤ، تم نے ہم سے بدلہ نہیں لیا، ہم اور تم برابر نہیں ہیں، قتلانا في الجنة وقتلاكم في النار!ہمارے مقتولین شہداء جنت میں اور تمہارے مقتولین مردار جہنم میں ہیں، ہم محمدِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہیں ہمارے نبیؐ اور انؐ کے ہر امتی کی تو دِلی آرزو ہی شہادت ہے، جبکہ تم دجال کے پیروکار اسی دنیا میں ہزار ہزار سال بلکہ اس سے بھی زیادہ اسی دنیا میں ہمیشہ کی زندگی کے طلب گار ہو، ہم اور تم برابر نہیں! بے شک ہر ابتلاء سے نصرتِ الٰہی مزید قریب ہو جاتی ہے، آزادیٔ مسجدِ اقصیٰ، یہودِ نامسعود کی بربادی ، امتِ مسلمہ کی عالمی صہیونی دجالی نظام کے خلاف فتح اور قیامِ خلافت علی منہاج النبوۃ قریب آ لگے ہیں ۔ مجاہدینِ اسلام اپنے شہیدوں کا انتقام کبھی بھولا نہیں کرتے اور نہ ہی ان کا منتقم و قہار ربّ ظالموں کو بھولتا ہے!
وآخر دعوانا أن الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ تعالیٰ علی نبینا الأمین!
_____________________________