نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
No Result
View All Result
Home سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!

وانا آپریشن کے بارے میں پاکستان کے علماء کا متفقہ فتویٰ

ادارہ by ادارہ
13 جولائی 2025
in سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!, جولائی 2025
0

یہ وہ تاریخی فتویٰ ہے جو کئی فوجیوں کو ایمان کی طرف لانے کا باعث بنا اور یہ فتویٰ آج بھی پاکستان فوج، خفیہ اداروں اور پولیس و دیگر سکیورٹی اداروں سے وابستہ اہلکاروں کے لیے ’ہدایت‘ اور ’ایمان‘ کا سامان رکھتا ہے ۔ یہ فتویٰ راہِ فکر و عمل ہے ان کلمہ گو سکیورٹی اہلکاروں کے لیے جو دل سے اپنی زندگی کا مقصد ’ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ‘ کو سمجھتے ہیں۔خصوصاً آج جب ایک بار پھر پاکستان فوج کے جرنیلوں نے اسلام اور مسلمانوں کا سودا کرتے ہوئے عالمی طاغوتی نظام کے خلاف برسرِ پیکار اور نفاذِ شریعت کی محنت کرنے والے داعیانِ دین اور مجاہدینِ اسلام کے خلاف نئے آپریشنوں کا ارادہ کر رکھا ہے، بلکہ اب تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں بھی انہیں جرنیلوں سے منسوب ہو کر چل رہی ہیں تو اس فتوے کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے،
بلکہ افواجِ پاکستان کے ان اعمال کا شرعی حکم بھی اسی فتوے کی روشنی میں سمجھا جا سکتا ہے۔
یہ فتویٰ پاکستان فوج، فضائیہ ، بحریہ، انٹیلی جنس و پولیس و دیگر سکیورٹی اداروں کے ’مسلمان‘ فوجیوں کے لیے ’اللہ ‘یا ’شیطان ‘کی بندگی اور ’جنت‘ یا ’جہنم‘ کا راستہ واضح کر رہا۔ ایک ’لا الٰہ الا اللہ‘ پڑھنے والے اور ’محمد رسول اللہ‘ کے عشق کا دم بھرنے والے سپاہی کے لیے پہلا آرڈر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا آرڈر ہے اور پہلا حلف نامہ ’شریعتِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم‘ کا اقرار ہے۔ پس خوش نصیب ہیں وہ سکیورٹی اہلکار ، اور دنیا و آخرت کی کامیابیاں ہیں ان افسروں اور جوانوں کے لیے جنہوں نے وطن کی حفاظت کی تو ایمان و اسلام کے لیے اور جنہوں نے سرحدوں پر پہرے دے کر اپنے آپ کو تھکایا تو ایمان و اسلام کے لیے! (ادارہ)

سوال

’’کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیانِ عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ امریکہ کے شدید دباؤ کی وجہ سے پاکستا ن کے فوجی وانا میں مجاہدین اور دیگر عوام کے خلاف دہشت گردی ختم کرنے کے نام پر آپریشن کر رہے ہیں اور مزاحمت کرنے والے معصوم مسلمانوں کو گرفتار اور قتل کررہے ہیں۔درایں حالات علمائے کرام درج ذیل سوالات کے جوابات قرآن وسنت کی روشنی میں عنایت فرمائیں:

سوال نمبر۱: یہ کہ پاکستانی افواج کا اپنے مسلمان بھائیوں کے خلاف کارروائی کرکے ان کو گرفتار کرنا یا ان کو قتل کرنا یا کرانا جائز ہے یا نہیں؟

سوال نمبر ۲:کیا حاکمِ وقت اگر کسی بے گناہ کے قتل یا گرفتار کرنے کا حکم اپنی رعایایاا پنی فوج کو دے تو کیا اس حکم کی تعمیل ضروری ہے یا نہیں؟ کیا ایسی صورت میں پاکستانی فوج کے لیے اس قسم کی کارروائیوں میں شریک ہونا جائز ہے یا نہیں؟

سوال نمبر۳:مذکورہ صورت میں جو فوجی آپریشن میں شریک ہیں تو ان کی موت کیسی موت ہے؟ آیا شہید ہیں یا حرام موت مارے جائیں گے؟ ایسی موت کی صورت میں ان کی نمازِ جنازہ پڑھانا یا اس میں شریک ہونا جائز ہے یا نہیں؟

سوال نمبر۴:ان مجاہدین اور دیگر معصوم مسلمانوں ،جن پر جنگ زبردستی مسلط کی گئی ہے ان کے مارے جانے کا کیا حکم ہے؟‘‘

کرنل (ریٹائرڈ ) محمود الحسن

جواب

الجواب باسم ملھم الصواب

جواب نمبر ا:

موجودہ حالات میں پاکستانی فوج کا وانا(وزیرستان ) میں مجاہدین اور ان کے حامی مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی ختم کرنے کے نام پر کارروائی کرکے ان کو گرفتار کرنایا ان کو قتل کرنا، کرانا قرآن و سنت کی صریح نصوص کے خلاف ہونے کی وجہ سے ناجائزو حرام اور سخت گناہ ہے، خواہ یہ کارروائی امریکہ کے شدید دباؤ کی وجہ سے ہویا بغیردباؤ کے ہو،دونوں صورتوں میں کافروں کو خوش کرنے کے لیے مسلمانوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی ، خواہ وہ ان کو شہید کرنے کی صورت میں ہو یا ان کوگرفتار کرکے کسی کافر کے حوالے کرنے کی صورت میں، متعدد آیات و احادیثِ مبارکہ اور عباراتِ فقہا کی روشنی میں نا جائز اور حرام ہے۔ان صریح آیات کی پیش نظر شریعت نے کسی مسلمان کے لیے کسی دوسرے مسلمان کے خلاف کارروائی کو ناجائز قرار دیا ہے۔نیز اگر مسلمانوں کو یہ اندیشہ بھی ہو کہ اگر ہم نے غیر مسلموں کا یہ مطالبہ نہیں مانا تو غیر مسلم خود ہمیں قتل کر ڈالیں گے یا کسی شدید نقصان میں مبتلا کردیں گے تب بھی ان کا یہ مطالبہ ماننا مسلمانوں کے لیے جائز نہیں ۔

جواب نمبر ۲:

حاکمِ وقت کے کسی ایسے حکم کو ماننا اور اس کی اطاعت کرنا جو شریعت کے خلاف ہو، ہرگز جائز نہیں، حرام ہے۔لہٰذا حاکمِ وقت اگر کسی بے گناہ کے قتل یا گرفتار کرنے کا اپنی رعایا یا اپنی فوج کو حکم دے تو اس حکم کی تعمیل ہر گز جائز نہیں۔ وانا میں مسلمانوں کے خلاف حکومتی کارروائی چونکہ شریعت کے خلاف ہے اس لیے فوج کے لیے اس کارروائی میں شریک ہونا جائز نہیں۔ لہٰذا مسلمان فوجیوں پر لازم ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائیوں کے خلاف اس قسم کی کسی بھی کارروائی میں شریک ہونے سے انکار کردیں ورنہ وہ بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہوں گے۔

جواب نمبر ۳:

مذکورہ صورت میں حاکمِ وقت یا کمانڈر کے خلاف ِشرع حکم پر عمل کرتے ہوئے جو فوجی اس کارروائی میں شریک ہوگا تو وہ کبیرہ گناہ کا مرتکب ہوگا اور اگر اس کی موت واقع ہوجائے تو وہ ہرگز شہید نہیں کہلائے گا۔جہاں تک ایسے لوگوں کی موت واقع ہونے کی صورت میں نمازِ جنازہ پڑھانے اور اس میں لوگوں کے شریک ہونے کا تعلق ہے تو ایک مسلمان کی غیرت، حمیت اور دینی جذبے کا تقاضا یہ ہے کہ ایسے لوگوں کی نمازِ جنازہ میں بھی کوئی شریک نہ ہو اور نہ ان کی نمازِ جنازہ پڑھانے کے لیے کوئی آگے ہو۔

جواب نمبر ۴:

ایسے تمام افراد جو ان ظالمانہ فوجی کارروائیوں میں مارے جائیں چونکہ شرعاً وہ معصوم اور بے گناہ ہیں لہٰذا شرعا ً وہ شہید ہوں گے۔ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی:

  1. ‌وَمَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہ‘ جَھَنَّمُ خٰلِدًا فِیْھَا وَغَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَلَعَنَہَ‘ وَاَعَدَّ لَہُ عَذَابًا عَظِیْمًا؀(سورۃ النساء:۹۳)

’’رہا وہ شخص جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اس کی جزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا۔اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے سخت عذاب مہیا کر رکھا ہے۔‘‘

  1. یٰٓاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّیْ وَعَدُوَّ کُمْ اَوْلِیَآئَ تُلْقُوْنَ اِلَیْھِمْ بِالْمَوَدَّۃِ وَقَدْ کَفَرُوْا بِمَا جَآئَ کُمْ مِّنَ الْحَقِّ (سورۃالممتحنہ:۱)

’’اے لوگوجو ایمان لائے ہو!تم میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ،تم ان کے ساتھ دوستی کی طرح ڈالتے ہو ،حالانکہ جو حق تمہارے پاس آیا ہےاس کو ماننے سے وہ انکار کرچکے ہیں۔‘‘

  1. بَشِّرِ الْمُنٰفِقِیْنَ بِاَنَّ لَھُمْ عَذَابًااَلِیْمًا ؀ الَّذِیْنَ یَتَّخِذُوْنَ الْکٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآئَ مِنْ دُوْنِ الْمْؤْمِنِیْنَ اَیَبْتَغْوْنَ عِنْدَھْمُ الْعِزَّۃَ فَاِنَّ الْعِزَّۃَ لِلّٰہِ جَمِیْعًا؀ (سورۃ النساء:۱۳۸،۱۳۹)

’’اور جو منافق اہلِ ایمان کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق بناتے ہیں انہیں یہ مژدہ سنا دو کہ ان کے لیے دردناک سزا تیار ہے۔کیا یہ لوگ عزت کی طلب میں ان کے پاس جاتے ہیں؟ حالانکہ عزت تو ساری کی ساری اللہ ہی کے لیے ہے۔‘‘

  1. وفی الحدیث عن البراء ؓ بن عازب ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: لزوال الدنیا وما فیھا اھون عند اللّٰہ تعالیٰ من قتل مؤمن ولو ان اھل السمٰوٰت واھل الارض اشترکوا فی دم مؤمن لادخلھم اللّٰہ تعالیٰ النار (روح المعانی،جلد:۳، ص:۱۱۶)

’’حدیث میں حضرت براءؓ بن عازب سے روایت ہے کہ نبی ٔکریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: دنیا و ما فیہا کا تباہ ہونا اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایک مومن کے قتل کیے جانے سے زیادہ ہلکی بات ہے۔ اگر آسمانوں اور زمین والے ایک مومن کے قتل میں شریک ہوں تو اللہ تعالیٰ ان سب کو جہنم میں پھینک دے گا۔‘‘

  1. عن ابن عمرؓ ان رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: المسلم اخو المسلم لا یظلمہ ولا یسلمہ (الی عدوہ)…… (متفق علیہ،ریاض الصالحین:۱۰۸)

’’حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مسلمان مسلمان کا بھائی ہے نہ وہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ وہ اسے اس کے دشمن کے حوالے کرتا ہے……الخ‘‘

  1. وفی احکام القرآن للجصاص(۲/۴۰۶) وھذا یدل علی انہ غیر جائز للمومنین الاستنصار بالکفار علی غیرھم من الکفار اذ کانوا متی غلبوا کان حکم الکفر ھو الغالب

’’احکام القرآن للجصاص میں درج ہے کہ :یہ بات دلالت کرتی ہے کہ مومنوں کے لیے کافر دشمنوں کے مقابلے میں دیگر کافروں کی مدد طلب کرنا ایسی حالت میں جائز نہیں جب( یہ معلوم ہو کہ )فتح یاب ہونے کی صورت میں کافروں کی حکومت غالب آجائے گی۔‘‘

  1. عن ابن عمرؓ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم: السمع والطاعۃ علی المرء المسلم فیما احب وکرہ حق مالم یؤمر بمعصیۃ فان امر بمعصیۃ فلا سمع و لا طاعۃ (بخاری، جلد:اص:۴۱۵)

’’حضرت ابنِ عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مسلمان کے لیے امیر کی بات سننا اور ماننا ضروری ہے خواہ اس کی بات اسے پسند ہو یاناپسند ہو ،بشرطیکہ وہ کسی نافرمانی کا حکم نہ دے۔پس اگر وہ معصیت کا حکم دے تونہ بات سنی جائے ،نہ مانی جائے ۔‘‘

  1. وفی شرح السیر جلد:۳،ص:۲۴۲:وان قالوا لھم قاتلوا معنا المسلمین والا قتلناکم لم یسعھم القتال مع المسلمین لان ذلک حرام لعینہ فلا یجوز الاقدام علیہ بسبب تحدید بالقتل کما لو قال لہ اقتل ھذا المسلم والاقتلتک۔

’’شرح السیر میں عبارت اس طرح ہے:جب کفار کہیں کہ’ ہمارے ساتھ مل کر مسلمانوں سے لڑو ورنہ ہم تمہیں قتل کر دیں گے‘ تو مسلمانوں کے لیے جائز نہیں کہ کفار سے مل کر مسلمانوں کو قتل کریں اس لیے کہ یہ حرام لعینہٖ(بالذات حرام)ہے ،چنانچہ قتل کی دھمکی کے باوجود اس قسم کا اقدام حرام ہے…… بالکل اسی طرح جیسے یہ جائز نہیں کہ اگر کسی مسلمان فرد کو دھمکی دی جائے کہ’ فلاں مسلمان کو قتل کرو ورنہ میں تمہیں قتل کر دوں گا‘اور وہ عملاً ایسا کر گزرے۔‘‘

  1. وکذٰلک من …عدا علی قوم ظلما فقتلوہ لا یکون شھیدا لانہ ظلم نفسہ۔(بدائع،جلد:۲ص:۶۶)

’’اسی طرح……وہ شخص جس نے کسی گروہ کے خلاف ظالمانہ طور پر چڑھائی کی اور ان لوگوں نے اس(حملہ آور) شخص کو قتل کر ڈالا تو وہ (مقتول) شہید نہیں کہلائے گا کیونکہ وہ اپنی جان پر ظلم کرتے ہوئے مرا۔‘‘

  1. ومن قتل مدافعا عن نفسہ او مالہ او عن المسلمین او اھل الذمۃ بایّ آلۃ قتل، بحدید او حجر او خشب فھو شھید، کذا فی محیط السرخسی (ہندیہ، جلد:ا، ص: ۱۶۸)

’’جو شخص اپنی جان ،مال ، مسلمانوں یا اہلِ ذمہ کادفاع کر تے ہوئے قتل ہو جائے تووہ شہیدہے، خواہ وہ کسی بھی آلۂ قتل ……لوہے پتھر ، لکڑی وغیرہ …سے قتل ہوا ہو۔‘‘

واللّٰہ اعلم با لصواب

عبدالدیان عفا اللّٰہ عنہ

دارالافتاء، مرکزی جامع لال مسجد (اسلام آباد)

اس فتوے پر پاکستا ن بھر کے مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے ۵۰۰ سے زائد مفتیانِ عظّام،علمائے کرام اورشیوخ الحدیث کے دستخط ثبت ہیں۔جگہ کی کمی کی وجہ سے صرف چند علماء کے نام و دستخط ذیل میں درج کیے جا رہے ہیں:

(۱)مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ، شیخ الحدیث جامعہ بنوریؒ ٹاون ،کراچی۔

(۲)مولانا ظہور الحق صاحب ،مدیر دارالعلوم معارف القرآن ،مدنی مسجد، حسن ابدال۔

(۳)مولانا عبد السلام صاحب،شیخ الحدیث اشاعت القرآن، حضرو، اٹک۔

(۴)قاری چن محمد ،مدرس اشاعت القرآن، حضرو۔

(۵)مفتی سیف اللہ حقانی صاحب،رئیس دارالافتاء،دارالعلوم حقانیہ، اکوڑہ خٹک ،نوشہرہ۔

(۶)مولانا عبد الرحیم صاحب،خطیب جامع مسجد ۳۳ ،جنوبی سرگودھا۔

(۷)فتح محمد صاحب،مدیر جامعہ صدیقیہ، واہ کینٹ۔

(۸)مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر صاحبؒ ،مہتمم جامعہ بنوریؒ ٹاون، کراچی۔

(۹)مفتی حمید اللہ جان ؒصاحب ،جامعہ اشرفیہ ،لاہور۔

(۱۰) مفتی شیر محمد صاحب۔

(۱۱)مفتی زکریا صاحب،دارالافتاء جامعہ اشرفیہ، لاہور۔

(۱۲) مولانا محمد اسحاق صاحب،مہتمم مدرسہ تدریس القرآن و خطیب مرکزی جامع لالہ رخ،واہ کینٹ۔

(۱۳) مولانا عبدالقیوم حقانی صاحب ، مہتمم جامعہ ابوہریرۃؓ زڑہ میانہ ،نوشہرہ۔

(۱۴) مفتی حبیب اللہ صاحب۔دارالافتاء والارشاد ناظم آباد، کراچی۔

(۱۵) مولانا محمد صدیق صاحب، مہتمم جامعہ تعلیم القرآن مدنی مسجد، لائق علی چوک، واہ کینٹ

(۱۶)مولانا عبد المعبود صاحب ،جامع مسجد پھولوں والی ،رحمن پورہ، راولپنڈی۔

(۱۷)قاری سعید الرحمٰن صاحب ،مدیر جامعہ اسلامیہ صد ر، راولپنڈی۔

(۱۸)قاضی عبد الرشید صاحب،مہتمم دارالعلوم جامعہ فاروقیہ، دھمیال کیمپ، راولپنڈی۔

(۱۹) مولانا محمد صدیق اخونزادہ صاحب۔

(۲۰) مفتی ریاض احمد صاحب،دارالافتاء دار العلوم تعلیم القرآن، راجہ بازار، راولپنڈی

(۲۱) مولانا محمد عبد الکریم صاحب ،مدیر جامعہ قاسمیہ، ایف سیو ن فور ، اسلام آباد۔

(۲۲) مفتی محمد اسماعیل طورو صاحب،دارالافتاء جامعہ اسلامیہ، صدر ، راولپنڈی۔

(۲۳) مولانامحمدشریف ہزاروی صاحب ،خطیب جامع مسجد دارالاسلام ،جی سکس ٹو، اسلام آباد

(۲۴) مولانا فیض الرحمٰن عثمانی صاحب ،رئیس ادارۂ علوم اسلامیہ، سترہ میل ،بہارہ کہو، اسلام آباد

(۲۵) مولانا عبد اللہ حقانی صاحب ،شیخ الحدیث مدرسہ و جامعہ خدیجۃ الکبریٰؓ، اسلام آباد۔

(۲۶)مولانا محمود الحسن طیب صاحب ،مفتی مدرسہ نصرۃ العلوم، گوجرانوالہ۔

(۲۷)مولانا محمد بشیر سیالکوٹی ؒصاحب ،مدیر معھد اللغۃ العربیۃ و مدیربیت العلم، اسلام آباد

(۲۸)مولانا وحید قاسمی صاحب، جنرل سیکرٹری عالمی مجلس ختم نبوت و مدیر مدرسہ فاروقیہ، اسلام آباد

(۲۹) مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہ صاحب ؒ،شیخ الحدیث دارالعلوم حقانیہ، اکوڑہ خٹک،نوشہرہ۔

(۳۰) مولانا مفتی پیر سیّد مختار الدین شاہ صاحب،کربوغہ شریف، خلیفۂ مجاز شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی رحمہ اللہ۔

(۳۱) مولانا فضل محمد صاحب،استاذ الحدیث جامعہ بنوریؒ ٹاون، کراچی۔

(۳۲) مولانا سعید اللہ شاہ صاحب۔استاد الحدیث۔

(۳۳)مولانا سبحانُ اللہ صاحب ،مفتی جامعہ امداد العلوم،صدر، پشاور۔

(۳۴)مولانا محمد قاسم ابن مولانا محمد امیر بجلی گھر ،پشاور ۔

(۳۵) مفتی غلام الر حمٰن صاحب ،رئیس دارالافتاء جامعہ عثمانیہ ، صدر، پشاور۔

(۳۶)مولانا مفتی سید قمر صاحب ،دارالافتاء دارالعلوم سرحد، دارالعلوم آسیا گیٹ ،پشاور۔

(۳۷) مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ، شاھووام، ہنگو۔

(۳۸)مولانا شیخ الحدیث محمد عبداللہ صاحب۔

(۳۹) مفتی دین اظہر صاحب۔

(۴۰) مولانا مفتی عبد الحمید دین پوری ۔

(۴۱) مفتی ابوبکر سعید الرحمن صاحب۔

(۴۲)مفتی محمد شفیق عارف صاحب۔

(۴۳) مفتی انعام الحق صاحب۔

(۴۴)مفتی عبد القادر، جامعہ بنوریؒ ٹاون، کراچی۔

(۴۵)مولانا سید سلیمان بنوری صاحب ،نائب مہتمم جامعہ بنوریؒ ٹاون،کراچی۔

(۴۶) مفتی جمال احمد صاحب، دارالعلوم فیصل آباد۔

(۴۷)مولانا محمدزاہد صاحب ،جامعہ امدادیہ، فیصل آباد۔

(۴۸)پیر سیف اللہ خالد صاحب ،مدیر جامعہ المنظور الاسلامیہ، لاہور۔

(۴۹) مولانا عزیز الرحمٰن صاحب،مفتی جامعہ المنظور الاسلامیہ، لاہور۔

(۵۰) مولانا احمد علی صاحب مدرسہ الحسنین ،گرین ایریا، فیصل آباد۔

(۵۱)مفتی محمد عیسیٰ صاحب،دار ا لعلوم اسلامیہ، کامران بلاک، لاہور۔

(۵۲) مولانا رشید احمد علوی صاحب،مدیر دارالعلوم اسلامیہ۔

(۵۳)قاضی حمید اللہ صاحب ،مرکزی جامع مسجد شیراں والا باغ، گوجرانوالہ۔

(۵۴) مولانا فخر الدین صاحب،جامعہ اشرف العلوم، گوجرانوالہ ۔

(۵۵)مفتی محمد فاروق صاحب، رئیس دارالافتاء جامعہ فریدیہ، اسلام آباد۔

(۵۶) مولانا محمد عبد العزیز صاحب، خطیب مرکزی جامع مسجد، اسلام آباد۔

(۵۷)مفتی سیف الدین صاحب ،جامعہ محمدیہ، ایف سکس فور، اسلام آباد۔

مفتی نظام الدین شامزئی شہید رحمہ اللہ کا فتویٰ:

اگر کسی فوجی کو ’’ایک مسلمان کے قتل‘‘ اور ’’پھانسی یا کورٹ مارشل‘‘ کے درمیان(کسی ایک چیز کے اختیارکرنے کا) فیصلہ کرنا پڑ جائے تو اللہ تعالیٰ کے قانون میں اس کے لیے اخروی لحاظ سے آسان،سہولت دہ اور جائز یہی ہے کہ وہ اپنے لیے ’’کورٹ مارشل‘‘ اور ’’تختۂ دار‘‘کا راستہ اختیار کرلے۔

کوہاٹ کے مفتیان کا فتویٰ:

’’شریعت کی رو سے مسلمانوں کے خلاف لڑنے والے فوجی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے باغی ہیں اور ان کامرنا حرام موت ہے اور ان کا حکم’’قطّاع الطریق‘‘ یعنی راہزن اور ڈاکو کا ہے ۔نماز ِجنازہ کے لیے جو حکم راہزن اور ڈاکو کا ہے وہی ان کا ہے۔‘‘

دار العلوم اکوڑہ خٹک کے مفتیانِ کرام کا فتویٰ :

’’فقہ کی معتبراور مشہور کتب در مختار و رد محتار میں ہے کہ عصبی (جو وطن یا قوم کی عصبیت میں لڑتا ہوا مارا جائے) پر نمازِ جنازہ نہیں پڑھائی جائے گی۔‘‘

٭٭٭٭٭

Previous Post

شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ دوم – پہلی قسط

Next Post

اسلام آباد کے دروازوں پر ’’اسلام‘‘ کی دستک

Related Posts

اِک نظر اِدھر بھی! | جولائی 2025
دیگر

اِک نظر اِدھر بھی! | اگست 2025

17 اگست 2025
احکامِ الٰہی
گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال

احکامِ الٰہی

15 جولائی 2025
ٹیلی گرام: پرائیویسی کا فریب
اوپن سورس جہاد

ٹیلی گرام: پرائیویسی کا فریب

14 جولائی 2025
امنیت (سکیورٹی) | پہلی قسط
الدراسات العسکریۃ

امنیت (سکیورٹی) | پہلی قسط

14 جولائی 2025
سورۃ الانفال | چودھواں درس
حلقۂ مجاہد

سورۃ الانفال | چودھواں درس

14 جولائی 2025
عمر ِثالث | ساتویں قسط
افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ

عمر ِثالث | آٹھویں قسط

14 جولائی 2025
Next Post
اسلام آباد کے دروازوں پر ’’اسلام‘‘ کی دستک

اسلام آباد کے دروازوں پر ’’اسلام‘‘ کی دستک

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ شمارہ

جولائی 2025

اگست 2025

by ادارہ
12 اگست 2025

Read more

تازہ مطبوعات

مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

حیاتِ امام برحق

ڈاؤن لوڈ کریں

جولائی, 2025
جمہوریت کا جال
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

جمہوریت کا جال

    ڈاؤن لوڈ کریں    

جون, 2025
وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت

    ڈاؤن لوڈ کریں    

مئی, 2025
قدس کی آزادی کا راستہ
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

قدس کی آزادی کا راستہ

    ڈاؤن لوڈ کریں      

مئی, 2025

موضوعات

  • اداریہ
  • تزکیہ و احسان
  • اُسوۃ حسنۃ
  • آخرت
  • دار الإفتاء
  • نشریات
  • فکر و منہج
  • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
  • صحبتِ با اہلِ دِل!
  • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
  • عالمی منظر نامہ
  • طوفان الأقصی
  • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
  • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
  • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
  • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
  • …ہند ہے سارا میرا!
  • علیکم بالشام
  • نقطۂ نظر
  • حلقۂ مجاہد
  • الدراسات العسکریۃ
  • اوپن سورس جہاد
  • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
  • ناول و افسانے
  • عالمی جہاد
  • دیگر
تمام موضوعات

مصنفین

  • ابن عمر عمرانی گجراتی
  • ابو انور الہندی
  • ابو محمد المصری
  • احسن عزیز
  • احمد فاروق
  • ادارہ
  • ادارہ السحاب مرکزی
  • اریب اطہر
  • اسامہ محمود
  • انور العولقی
  • ایمن الظواہری
  • جلال الدین حسن یوسف زئی
  • حسن ترابی
  • خبیب سوڈانی
  • ذاکر موسیٰ
  • راشد دہلوی
  • زین علی
  • سیف العدل
  • شاکر احمد فرائضی
  • شاہ ادریس تالقدار
  • شاہین صدیقی
  • طیب نواز شہید
  • عارف ابو زید
  • عاصم عمر سنبھلی
  • عبد الہادی مجاہد
  • عبید الرحمن المرابط
  • عطیۃ اللہ اللیبی
  • قاضی ابو احمد
  • قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
  • محمد طارق ڈار شوپیانی
  • محمد مثنیٰ حسّان
  • مدیر
  • مصعب ابراہیم
  • معین الدین شامی
  • مہتاب جالندھری
  • نعمان حجازی
  • یحییٰ سنوار

© 2008-2025 | نوائے غزوۂ ہِند – برِصغیر اور پوری دنیا میں غلبۂ دین کا داعی

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password? Sign Up

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں

Go to mobile version