مجاہد کے لیے آداب
۲۱۔ امیر کو چاہیے کہ ہمیشہ سمجھ دار افراد سے مشورہ کیا کرے، جب حضرت ابوبکر صدیقؓ نے لشکر کی مسئولیت کے لیے یزید بن ابی سفیان کے انتخاب کا ارادہ کیاتو ان کو نصیحت کرتے وقت فرمایا: حضرت ابو عبیدہؓ بن جراح اور معاذؓ بن جبل کے ساتھ مشورہ کیا کرو اور ان کے مشورے کے بغیر ایک کام بھی نہ کیا کرو۔
۲۲۔ امیر میں بہترین تدبیر اور تجربے کی صلاحیت ہونی چاہیے، حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: الحرب خدعة۔ جنگ دھوکہ ہے، مطلب یہ کہ کمین لگائیں، تعارض کیا جائے اور دشمن کر ہر وقت دھوکہ دیا جائے۔
۲۳۔ امیر اور حاکم کے لیے لازم ہے کہ قیدیوں اور جاسوسوں کے مارنے میں جلدی نہ کرے اور ان کے حق میں کسی کی بات کو بھی نہ مانا جائے، بلکہ ان کے مسئلے پربہترین سوچ و فکر کیاجائے، کیونکہ قتل میں غلطی کی نسبت معافی میں غلطی کرنا آسان ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ جَاۗءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَيَّنُوْٓا اَنْ تُصِيْبُوْا قَوْمًۢا بِجَــهَالَةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰي مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِيْنَ (سورۃ الحجرات:۶)
’’اے ایمان والو ! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے، تو اچھی طرح تحقیق کرلیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم نادانی سے کچھ لوگوں کو نقصان پہنچا بیٹھو، اور پھر اپنے کیے پر پچھتاؤ۔‘‘
حضرت عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
’’جہاں تک ہو سکے مسلمانوں کو حد کی سزا سے بچاؤ اگر مسلمان (ملزم) کے ليے بچاؤ کا ذرا بھی کوئی موقع نکل آئے تو اس کی راہ چھوڑ دو یعنی اس کو بری کردو کیونکہ امام یعنی حاکم ومنصف کا معاف کرنے میں خطا کرنا، سزا دینے میں خطا کرنے سے بہتر ہے۔‘‘
دعائيں
ابو داؤد اور ترمذی نے حضرت عثمانؓ سے روایت کیا ہےکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے کہ ’’جو شخص صبح و شام ’’بسم الله الذي لايضر مع اسمه شيء في الارض ولا في السماء وهو السميع العليم‘‘ تین بار پڑھے تو کسی بھی قسم کی چیز اس کو ضرر نہیں پہنچا سکتی۔
جب مجاہدین جہاد کے لیے روانہ ہوں تو یہ دعا پڑھیں: ’’اللهم أنت عضدي ونصيري بك أجول و بك أصول وبك أقاتل‘‘ (رواه ترمذي)
جب تعارض ؍حملے کا ارادہ ہو تو یہ دعا پڑھے: ’’اللهم منزل الكتاب ومجرى السحاب وهازم الأحزاب اهزمهم وانصرنا عليهم‘‘ (رواه البخاري)
جب دشمن کے حملے کا خوف ہو تو یہ دعا پڑھے: ’’اللھم انا نجعلک فی نحورھم ونعوذبک من شرورھم‘‘ (رواہ ابن حبان)
جب مجاہدین دشمن کے گھیرے میں آجائیں تو یہ دعا پڑھیں: ’’اللھم استرعوراتنا و آمن روعاتنا‘‘ (رواه احمد)
جب مجاہدین کو ایک جگہ کامیابی مل جائے، تو ان کا امیر آگے کھڑا ہو اور مجاہدین اس کے پیچھے کھڑے ہوجائیں اور یہ دعا پڑھیں:
’’اللهم لك الحمد كله لا قابض لما بسطت ولا باسط لما قبضت ولا هادي لما أضللت ولا مضل لمن هديت ولا معطي لما منعت ولا مانع لما أعطيت ولا مقرب لما باعدت ولا مباعد لما قربت اللهم ابسط علينا من بركاتك ورحمتك وفضلك ورزقك اللهم اني أسئلك النعيم المقيم الذي لا يحول ولا يزول اللهم اني أسائلك الأمان يوم الخوف اللهم اني عائذ بك من شر ما أعطيتنا ومن شر ما منعتنا اللهم حبب الينا الايمان وزينه في قلوبنا وكره الينا الكفر والفسوق والعصيان واجعلنا من الراشدين اللهم توفنا مسلمين والحقنا بالصالحين خير حزايا ولا مفتوحين اللهم قاتل الكفرة الذين يكذبون بيوم الدين ويكذبون برسلك ويصدون عن سبيلك واجعل عليهم رجزك وعذابك اله الحق آمين۔ (رواه النسائي)
عطا بن ابی رباح کہتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ’جو دن کے آغاز میں سورۃ یٰسین کی تلاوت کرے، تو پورے دن کے حاجات اس کے پورے ہوں گے‘۔
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم وصلی اللہ علی خیر خلقہ أجمعین برحمتک یا أرحم الراحمین!
[تمّت بالخیر]