بیان: 010_10_AQS
تاریخ: ۱۰ جمادی الثانی ۱۴۴۶ھ بمطابق۱۲ دسمبر۲۰۲۴ء
بزرگ مجاہد رہنما حاجی خلیل الرحمٰن حقانی کا سانحۂ شہادت
الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الأنبیاء والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین، أما بعد
نہایت دکھ اور افسوس کے ساتھ ہمیں یہ خبر پہنچی ہے کہ بزرگ مجاہد رہنما اور امارتِ اسلامیہ افغانستان کے وزیر برائے امورِ مہاجرین ’الحاج خلیل الرحمٰن حقانی‘ کابل میں ایک انتحاری حملے میں شہید کر دیے گئے ہیں، إنّا للہ وإنّا إلیہ راجعون! اللہ پاک شہید حاجی صاحب کی شہادت قبول فرمائیں، جنت میں ان کا مقام بلند فرمائیں اور انہیں انبیاء و صدیقین اور شہداء و صالحین کی معیت عطا فرمائیں، رحمہ اللہ رحمۃً واسعۃً۔
حاجی خلیل الرحمن حقانی داعشی خوارج کے ٹولے کے ہاتھوں اپنی وزارت کے احاطۂ دفتر میں مسجد کے دروازے کے قریب شہید کیے گئے۔ خوارج امتِ مسلمہ کا وہ گمراہ و بد اعمال ٹولہ ہے جو اہلِ کفر و شرک کو چھوڑ کر اہلِ اسلام کی تکفیر کرتا ہے اور ان کا خون بہانے کو جائز، بلکہ ’اعلیٰ و ارفع‘ عمل سمجھتا ہے۔ اس گروہِ خوارج نے ابتدائے تاریخِ اسلام سے لے کر آج تک اہل السنۃ والجماعۃ کے اکابرین و عوام کا قتل کیا ہے۔ آج، ایک ایسے وقت میں جب کفار میں سے بدترین لوگ یعنی صلیبی و صہیونی فلسطین، خصوصاً بیت المقدس اور غزہ میں لا تعداد مسلمانوں کو تہہ تیغ کر چکے ہیں ، مسجدِ اقصیٰ پر ان صہیونیوں کا قبضہ ہے اور وہ اس مسجد کو گرانا چاہتے ہیں (لا قدر اللہ) تو عصرِ حاضر کے یہ داعشی خوارج صہیونیوں اور صلیبیوں کو چھوڑ کر امارتِ اسلامیہ افغانستان کے عوام، علماء، مجاہدین اور قائدین کے خلاف جنگ آزما ہیں، ایسی اسلامی امارت جہاں حدود اللہ جاری ہیں اور ملک میں شریعتِ محمدی (علی صاحبہا صلاۃ وسلام) نافذ ہے۔ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّى يُؤْفَكُونَ؟! اللہ انہیں غارت کرے، یہ کہاں اوندھے منہ چلے جارہے ہیں ؟!
ہم اس موقع پر امیر المومنین شیخ ہبۃ اللہ اخندزادہ (نصرہ اللہ) سے ان کے وزیر موصوف حاجی خلیل صاحب کی شہادت پر تعزیت کرتے ہیں۔ اسی طرح حاجی خلیل صاحب کے گھرانے سےخصوصاً، امارتِ اسلامیہ کے عوام و قائدین اور پوری امتِ مسلمہ سے تعزیت کرتے ہیں۔اللہ پاک ان مجاہدِ بزرگ کی شہادت قبول فرمائے جو پیرانہ سالی کے باوجود جہاد و اسلامی نظام کی خدمت کرتے رہے اور اسی خدمتِ دین و جہاد میں شہید ہو کر اللہ کے دربار میں پہنچے، نحسبه كذلك والله حسيبه!
وآخر دعوانا أن الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ تعالیٰ علی نبینا الأمین!