دنیا کے موجودہ حالات میں سب سے اہم مسئلہ جو ساری دنیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے وہ مسئلہ فلسطین ہے۔ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔ اس وقت ساری دنیا کے میڈیا پر ایک ہی موضوع ہے کہ غزہ پر آج اسرائیل نے اتنے بم گرائے اور اتنے فلسطینی شہید ہو گئے اور اتنے زخمی ہو گئے۔ یہ ظلم کفار کا میڈیا بھی دکھا رہا ہے اور مسلم ممالک کا میڈیا بھی۔ ہر کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ اسرائیل ظلم کر رہا ہے، سوائے چند لوگوں کے۔
ایسے حالات میں جب آپ کو بالیقین معلوم ہے کہ اسرائیل مسلمانوں پر ظلم کر رہا ہے، تو ان حالات میں مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کریں۔ اب ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ ہم ان کی مدد کس طرح کر سکتے ہیں؟ ہم تو ان سے بہت دور بیٹھے ہیں اور تمام راستے ان یہود و نصاریٰ کے آلۂ کاروں نے بند کر رکھے ہیں۔ اگر ہم یہ سوچتے ہیں کہ ہم ان (فلسطینی مجاہدین) کے ساتھ مل کر یہود کے خلاف جہاد کرتے ہیں تو یہود کے آلۂ کار سامنے کھڑے نظر آتے ہیں کہ بھئی تم ان سے نہیں لڑ سکتے، یہود و نصاریٰ سے لڑنے سے پہلے تمہیں ہم سے لڑنا پڑےگا۔
غزہ کے اردگرد جو نام نہاد مسلم ممالک ہیں، وہ کب مجاہدین کو راستہ دیتے ہیں کہ وہ غزہ میں جا کر اپنے بھائیوں کی مد د کر سکیں۔ ایسے میں مسلمان جن کے دل میں ایمان ہے اور ان کے دل اپنے فلسطینی بھائیوں کے دلوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، کم از کم درج ذیل چند کام تو کر سکتے ہیں :
- اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں کہ وہ فلسطین کے مظلوم بھائیوں کو اپنی حفاظت میں رکھے اور ان کی مشکلات کو دور کرے۔ اس کے ساتھ دشمن اور اس کے سہولت کاروں کی بربادی کی دعائیں کریں۔
- دشمن کے ساتھ جو لوگ کھڑے ہیں اور ان کا ساتھ دے رہیں ہیں(مثلاً مصر، عرب امارت، اردن، شام وغیرہ)، ان کا چہرہ بے نقاب کریں۔ انہی ملکوں میں بیٹھ کر امریکہ جنگ لڑ رہا ہے اور غزہ میں بچوں اور عورتوں کو شہید کروا رہا ہے۔ امریکہ براہ راست اس جنگ میں شامل ہے۔
- دشمن کی مصنوعات کا بھر پور بائیکاٹ کریں۔
- فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کریں، ان کی خبریں اور حالات کو نشر کریں۔ مجاہدین کی بہادریوں کے قصے اور شہداؤں کا تذکرہ کریں۔ لوگوں کو جہاد کی ترغیب دیں، اس سے بڑا موقع ترغیب دینے کا اور کب آئے گا؟ مسلمان اگر اب جہاد نہیں سمجھیں گے تو کب سمجھیں گے؟ مسلمانوں کو بتایا جائے کہ یہ حالات تمہارے اوپر بھی آسکتے ہیں۔ اگر آج نہیں سمجھوگے تو کل کفار اسی طرح تمہارے ساتھ بھی کر سکتے ہیں۔
- مختلف تقریبات اور جلسوں وغیرہ کا انعقاد کیا جائے۔ مسلمانوں میں مسئلہ فلسطین اجاگر کیا جائے۔
- موبائل پیغامات کے ذریعے مسلمانوں کو فلسطین سے متعلق ان کی ذمہ داریاں یاد دلائی جائیں کہ فلسطینی بھائیوں کےلیے کچھ نہ کچھ تو کریں۔
- اپنے اہل خانہ ، دوستوں اور پڑوسیوں کو فلسطین اور غزہ کے یتیم بچوں کی کفالت کرنے کی ترغیب دیں تاکہ وہ بھی اس نیک کام میں شرکت کریں اور ان کے لیے مالی مدد فراہم کریں۔ یاد رہے کہ نیکی کی طرف بلانے والا بھی نیکی کرنے والے کے اعزاز میں شامل ہے۔
- تمام گھر والوں کو اکٹھا کر کے سورۃ الاسراء اور سورۃ الحشر کی تعلیم و تفہیم کریں۔ یہود کی تاریخ اور ان کی پستی، مسلمانوں کا ان پر غالب آنا، مسجد اقصیٰ کی تاریخ اور اس کی اہمیت و مقام بیان کریں۔ اسی طرح فلسطینی مزاحمت کی تاریخ، مجاہدین کی قربانیاں، غزہ کا محل وقوع، غزہ کے لوگوں کی داستانیں، ان کا صبر، بچوں کی شہادتیں، زخمیوں کے حالات، قیدیوں کی داستانیں، قیدیوں کا تبادلہ وغیرہ، یہ سب بیان کیے جائیں۔
- خواتین کو اللہ اور اس کی محبت ، مسجدِ اقصیٰ کی عظمت اور فلسطین سے محبت کی تعلیم دیں۔
- صاحبِ حیثیت لوگوں کے کرنے کے کام یہ ہیں کہ وہ جن لوگوں کے مکانات منہدم ہو چکے ہیں، ان کی مدد کی جائے۔ فلسطین کی جو جامعات، ہسپتال اور مساجد وغیرہ شہید کیے گئے ہیں، ان کی دوبارہ تعمیرات کے لیے مدد کی جائے۔
- مختلف پروگراموں میں اسلامی شخصیات کے کرداروں اور ارضِ اقصیٰ کے میدانوں میں پیش آنے والے والے بہادری پر مبنی معرکوں کو اجاگر کریں۔
- ائمہ مساجد کا کرنے والا کام یہ ہے کہ وہ اپنے خطبات کے ذریعے القدس اور فلسطین کے مسائل کا ذکر کریں اور سورۃ الحشر کی تفسیر بیان کریں۔
- ائمہ مساجد اپنے مقتدیوں کو دشمن کی مدد کرنے والی مصنوعات کے مسلسل و مستقل بائیکاٹ کی اہمیت کی یاد دہانی کرائیں۔ نماز فجر اور عشاء میں قنوتِ نازلہ اور خصوصی دعا کریں تاکہ اللہ تعالیٰ امت کو دشمنوں اور ان کے سہولت کاروں سے نجات دے۔
- اگر آپ اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ غزہ کی گلیوں میں یہودیوں کو مارنے میں شریک نہیں ہو سکتے تو آپ یہ دیکھیں کہ یہودیوں کے مفادات کہاں کہاں ہیں، ان کو نقصان پہنچائیں۔ اپنی بھرپور تیاری کریں، جہاں یہود و نصاریٰ کے مفادات کو نقصان پہنچانے کا موقع ملے ضرور ان کو نقصان پہنچائیں۔
- اپنی حیثیت اور مقام کے مطابق جو بھی وسیلہ مناسب سمجھیں اسے اپنی استطاعت کے مطابق استعمال کریں۔
٭٭٭٭٭