یہ بات ہر زاویے و پہلو سے ثابت ہے کہ اسلام و اہلِ اسلام کے جس قدر دشمن یہود ہیں اور کوئی نہیں۔ پھر یہ بات بھی ہر زاویے و پہلو سے ثابت ہے کہ دنیا میں نافذ نیو ورلڈ آرڈر کو چلانے والوں میں کلیدی کردار یہود کا ہے۔ اور اس بات میں بھی کوئی شک و شبہ نہیں کہ آج اسلام کے خلاف جنگ کے سرغنے امریکہ کے نظامِ حکومت کو چلانے میں یہودی سرمایہ داروں اور یہودی لابی کا بہت بڑا عمل دخل ہے اور امریکہ ہی ناجائز یہودی ریاست اسرائیل کا سب سے بڑا رکھوالا ہے۔
۱۵ جنوری ۲۰۲۲ء کی صبح دس بجے ، امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں، امتِ مسلمہ کے ایک غیرت مند فرزند، حریتِ اسلام و شجاعتِ اسلاف کے ڈھالے، بطولتِ اسلام کے امین، ملک فیصل اکرم ایک یہودی کنیسہ میں داخل ہوئے اور امت کی بیٹی عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ایک یہودی ربّی سمیت چار یہودی امریکیوں کو گرفتار کر لیا۔ یہودیوں کا یہ کنیسہ اس جیل کے قریب واقع ہے جہاں عافیہ صدیقی کو امریکیوں نے قید کر رکھا ہے اور انہیں چھیاسی (۸۶) سال کی قید سنا رکھی ہے۔ ملک فیصل اکرم نے ان چار یہودیوں کو حراست میں لینے کے بعد کہا کہ وہ ’خاص طور پر (برطانیہ سے نیویارک اور نیویارک سے )اس شہر میں بذریعۂ پر واز آئے ہیں جہاں عافیہ صدیقی قید ہیں‘ پھر کہا کہ انہوں نے ان یہودیوں کو ’اپنی بہن عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے یرغمال بنایا ہے‘، فیصل اکرم نے کنیسہ کے یہودی ربّی ’واکر‘ کو کہا کہ ’میں نے تم لوگوں (یہودیوں)کو اس لیے یرغمال بنا کر (اپنے مطالبات امریکہ کے سامنے رکھے ہیں کہ )امریکہ صرف یہودیوں کی فکر کرتا ہے ، اس لیے کہ یہودی پوری دنیا کو کنٹرول کرتے ہیں ، یہودی میڈیا کو بھی کنٹرول کرتے ہیں اور بینکوں کو بھی یہودی ہی کنٹرول کرتے ہیں‘۔ دوپہر بارہ بجے فیصل اکرم نے نیویارک میں واقع یہودیوں کے Central Synagogue کی سینئر ربّی ’اینجلا‘ کو فون کیا اور کہا کہ ’وہ اپنی حیثیت کو استعمال کرتے ہوئے عافیہ صدیقی کو رہا کروائے‘۔ فیصل اکرم نے بار ہا اس بات کو دہرایا کہ ان کا مقصد کسی کو بلاوجہ نقصان پہنچانا نہیں بلکہ ان کا ’مقصد اپنی بہن عافیہ صدیقی کو رہا کروانا ہے‘۔
ملک فیصل اکرم ایک عدد پستول سے مسلح تھے اور ان کے مقابلے کے لیے دو سو (۲۰۰)سکیورٹی اہلکار، جن میں ستّر (۷۰) ایف بی آئی کے اہلکار تھے نے کنیسہ کو گھیرے میں لے لیا، امریکی اداروں نے خود کہا کہ انہوں نےفیصل اکرم کا مقابلہ کرنے کے لیے SWAT 1 کا استعمال کیا ۔ بالآخر دس گھنٹے دنیا کی سپر پاور کے سامنے اپنا مبنی بر حق موقف پیش کرنے کے بعد ، امریکی فورسز سے شجاعت و بہادری کے ساتھ مقابلہ کرتے ،رات ساڑھے نو بجے ملک فیصل اکرم نے جامِ شہادت نوش کیا۔
ملک فیصل اکرم شہید رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اپنے مختصر پیغامات میں عالَمِ کفر خاص کر یہود و امریکہ کو بھی واضح پیغام دیا اور امت کے باحمیت و غیرت مند نوجوانوں کی بھی صحیح راہ کی طرف رہنمائی کر گئے کہ ’قوت کا جواب قوت سے دیا جاتا ہے ، قرادادوں اور گزارشوں سے چھینی ہوئی کوئی چیز واپس نہیں ملتی، کجا یہ کہ وہ ’’عزت‘‘ اور ’’آزادی‘‘ہو‘۔
تِری دوا نہ جنیوا میں ہے، نہ لندن میں
فرنگ کی رگِ جاں پنجۂ یہود میں ہے
سنا ہے میں نے، غلامی سے امتوں کی نجات
خودی کی پرورش و لذتِ نمود میں ہے
ملک فیصل اکرم نے، سپہ سالارِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہید کے بیان کردہ مفاہیم کو دہرایا کہ ہم بلاوجہ کسی کا نقصان نہیں کرنا چاہتے۔ امریکہ اہلِ اسلام کے خلاف ایک جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، امریکہ مسلمانوں کی اراضی پر بھی اور وسائل پر بھی قابض ہے اور امریکہ نے عافیہ صدیقی سمیت لاکھوں مسلمانوں کو ناحق اپنے قید خانوں میں جکڑ رکھا ہے۔ ہم امریکہ سے ایک ہی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہم سے جنگ سے باز آ جائے، ہماری اراضیاں چھوڑ دے، ہمارے وسائل پرقبضہ ختم کر دے، یہود خاص کر فلسطین پر قابض اسرائیل کی پشت پناہی چھوڑ دے، حرمین شریفین کی سرزمین سے اپنی فوجیں نکالے اور ہمارے قیدیوں کو رہا کرے تو ہم بھی امریکہ کے خلاف اپنی جنگ روک دیں گے۔
یہ ایک معقول اور مبنی بر عدل مطالبہ ہے، امریکہ اگر اس مطالبے کو تسلیم کرتا ہے تو فبہا، ورنہ ہم رسولِ برحق (صلی اللّٰہ علیہ وسلم)کے امتی اعلان کرتے ہیں کہ:
’’جس نے آسمانوں کو بنا ستونوں کے بلند کیا ،ہم اس اللّٰہ بزرگ و برتر کی قسم کھا کرکہتے ہیں کہ امریکہ خواب میں بھی امن کو نہیں پا سکتا ، یہاں تک کہ ہم فلسطین میں واقعی امن نہ دیکھ لیں اور تب تک، جب تک کافر فوجیں محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے وطن جزیرۃ العرب سے نکل نہیں جاتیں!‘‘
ملک فیصل اکرم نے اسی قسم اور پیغام کو دہرایا ہے اور امتِ مسلمہ کی عزت و آبرو کو بے غیرتی و بے حمیتی کے داغ سے بچایا ہے۔ اور اللّٰہ ربِّ ذو الجلال کی قسم! امتِ مسلمہ کے مجاہد بیٹے اپنی استطاعت کے بقدر کہیں چھری سے، کہیں ٹرکوں اور گاڑیوں سے، کہیں پستولوں اور کلاشن کوفوں سے اور کہیں دشمن ہی کی ٹرینوں، بسوں اور جہازوں سے…… اور اگر کچھ نہ ہوا تو اپنے نہتے ہاتھوں سے امریکہ اور یہود کے خلاف لڑتے رہیں گے، جامِ شہادت پیتے رہیں گے…… اس صبحِ پر نور تک جب دنیا سے امریکہ و یہود کی حکمرانی ختم ہو جائے گی اور ساری دنیا نورِ لا الٰہ الا اللّٰہ اور شریعتِ محمد رسول اللّٰہ (علیٰ صاحبہا الف صلاۃ وسلام) کے نفاذ سے مطہر ہو جائے گی۔
ملک فیصل اکرم شہید! اللّٰہ آپ کی مہمانی جنتِ فردوس میں اپنی شان کے مطابق فرمائیں کہ آپ نے اہلِ کفر کے خلاف ’جنگ‘ کی،اللّٰہ کی رضا سے ان کو ’عذاب‘ میں مبتلا کیا، بعون اللّٰہ ان کفار کو ’ذلیل و رسوا‘ کیا، دس گھنٹے تک اللّٰہ کی ’نصرتِ خاص‘ سے سپر پاور کی سب پاوروں کو مات دیے رکھی اور آپ نے ’اہلِ ایمان کے دلوں کو ٹھنڈک بخشی‘!
اللّٰہ پاک سے دعا ہے کہ امتِ مسلمہ میں غیرت اور جہاد کی مزید ٹھنڈی ہوائیں چلائیں جن کو خود ربّ العزت نے ’وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِينَ‘سے تعبیر فرمایا۔
اللھم وفقنا كما تحب و ترضى وخذ من دمائنا حتى ترضى .اللھم زدنا ولا تنقصنا وأکرمنا ولا تھنّا وأعطنا ولا تحرمنا وآثرنا ولا تؤثر علینا وأرضنا وارض عنا. اللھم إنّا نسئلك الثّبات في الأمر ونسئلك عزیمۃ الرشد ونسئلك شكر نعمتك وحسن عبادتك. اللھم انصر من نصر دین محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم واجعلنا منھم واخذل من خذل دین محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم ولا تجعلنا منھم، آمین یا ربّ العالمین!
٭٭٭٭٭
1 Special Weapons and Tactics Unit