انما اشکو بثى وحزني الی الله
غیرت و مظلومیت کی تصویر عافیہ صدیقی کیا تمہیں معلوم ہے؟
کہ تم آزاد ہو، تم آزاد اور باہمت انسانوں کے بلند عزم و غیرت کی مقتدا ہو!
تم آزاد ہو، کیونکہ تم شیاطین کے بے شمار زنجیروں اور ہتھکڑیوں سے آزاد غیرت و ہمت کے آسمانوں میں مہربان رب کی رحمت کے سائے تلے عزت کی زندگی جی رہی ہو۔
تمہیں معلوم ہے سینکڑوں تمہاری جیسی امت کی بیٹیاں ہر پل بے شمار رسوائیوں اور تاریک زندانوں سے گزرتی ہیں؟
ہاں! ان کو خواہش نفس، شیاطینِ انس و جن نےقیدی بنایا ہے،میری بہن ہم یہ جانتے ہیں کہ تم ظاہر میں ہم سے جدا وحشی جانوروں کی قید میں تکالیف سے گزررہی ہو،اور تمہاری اس حالت کو دیکھتے ہوئے ہم بھی دکھی ہیں اور ہم ایسی تکلیف سے گزررہے ہیں کہ کبھی کبھی اللہ رب العزت کی یہ وسیع زمین ہم پر تنگ ہوجاتی ہے، آنکھیں اشک بار اور دل خون کے آنسو روتا ہے، لیکن ہمیں خوشی ہے کہ میری اُمت میں ایسی بہادر اور غیرت مند بہنیں ہیں، جن سے مغرب کے بے غیرت اور ہمت سے عاری شیاطین اتنے خوفزدہ ہیں کہ ان کو سالوں سے قیدی بنا رکھا ہے، سچ میں تمہارے دشمن انتہائی کم ہمت اور بزدل ہیں……قاتلھم اللہ!
اے میری بہن! کیاتمہیں معلوم ہے کہ شرق و غرب میں سینکڑوں مضبوط و قوی نوجوان ہیں، لیکن ایک بھی کافر ان سے خوفزدہ نہیں، بلکہ ان کے ساتھ رسوائی کی محفلوں میں رقص کرتے ہوئے نظر آتے ہیں یا اپنے معمول کی زندگی گزار رہے ہیں، مغرب نے نہ ان کو قید ی بنائے رکھااور نہ ہی یہ ان کی آنکھوں کے کانٹے ہیں، لیکن تم توظاہراً ایک کمزور مخلوق ہو، تمہارے خوف سے انہوں نے اس تاریخی ذلت کے لیے کمر کس لی اور تمہیں اپنے پوری اُمت کے سامنے زنجیروں میں جکڑ لیا۔
اُمت کے نوجوان دو گروہوں میں بٹ گئے، ایک گروہ نے بے غیرتی دکھائی،تمہیں قیدی دیکھ کر کوئی مزاحمت نہیں کی، ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں، لیکن دوسرے گروہ نے بزدل اور بندر کی اولادوں سے تمہارا انتقام کئی بار لیا، ان نوجوانوں نے اپنے جسموں کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا، لیکن اس بے غیرتی کو برداشت نہ کرسکے، اور کئی نوجوان اب بھی تکلیف میں ہیں، ان کے درد بھرے دل دکھی ہیں اور تمہارے انتقام لینے کے لیے موقع کے انتظار میں ہیں۔
مغرب نے حقوقِ نسواں اور آزادی کے بہانے ہماری ناقص العقل خواتین کو دھوکے میں ڈالا ہے ، ان کو اسلامی اہداف کے خلاف استعمال کررہے ہیں ، ان کو مغربی ہوس پرست اپنے خواہشات کی تکمیل کے لیے بازار میں نکال رہے ہیں، لیکن دوسری جانب تمہاری جیسی پاک باز اور احساس والی خواتین کو یہ مغرب ان حقوق سے مستثنیٰ کرکے ظلم و وحشت کے ظلمات میں رکھے ہوئے ہیں، یہ مغربی شیاطین کا عدل ہے؟!
لیکن تعجب ہے مجھے اپنے بھائیوں پر، جو ابھی تک اپنے دشمن کو نہیں پہچانے، اور ابھی تک مختلف گروہوں میں اپنے بھائیوں کے روشن اہداف کے خلاف یہوداور صلیب کے فرزندوں کی مکروہ رسیوں سے اپنے آپ کو باندھے ہوئے ہیں، اور ان کے ساتھ ہر جرم میں برابر کے شریک ہیں……
اے میری بہن، تمہاری مظلومیت کی خاطر، اپنی امت کو غیرت دلاتا ہوں کہ تمہاری ماں اور بہن کی ظالموں کے ہاتھوں عصمت لٹ رہی ہے، لیکن تم آرام سے بیٹھے ہوئے۔
انما اشکو بثى و حزني الی الله……
٭٭٭٭٭