نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
نوائے غزوۂ ہند
No Result
View All Result
Home نشریات

فاتح شامی مجاہدین کو چند اہم نصیحتیں

خبیب سوڈانی by خبیب سوڈانی
14 مارچ 2025
in علیکم بالشام, جنوری و فروری 2025
0

بسم الله الرحمن الرحيم

الحمد لله وحده نصر عبده وأعز جنده وهزم الأحزاب وحده، معِزّ عباده الموحدين المجاهدين ومذل أعدائه الكافرين ارسل رسوله بالهدى ودين الحق ليظهره على الدين كله ولو كره المشركون القائل:

﴿ فَلَمْ تَقْتُلُوْهُمْ وَلٰكِنَّ اللّٰهَ قَتَلَهُمْ ۠ وَمَا رَمَيْتَ اِذْ رَمَيْتَ وَلٰكِنَّ اللّٰهَ رَمٰى ۚ وَلِيُبْلِيَ الْمُؤْمِنِيْنَ مِنْهُ بَلَاۗءً حَسَـنًا ۭاِنَّ اللّٰهَ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ؀﴾ (سورۃ الانفال: ۱۷)

والصلاة والسلام على رسول الملحمة وقائد المجاهدين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين ثم أما بعد

دریں اثنا کہ ہم فلسطین میں مسلمانوں کی صہیونیوں کے خلاف جنگ کا مشاہدہ کر رہے تھے اور بھاری قربانیوں کے باوجود غزہ، مغربی کنارے اور بیت المقدس کے آسمان پر فتح کا سورج ابھی تک درخشاں تھا کہ اچانک فتح کا ایک دوسرا سورج شام کے آسمان پر طلوع ہوکر ایک اور فتح کی نوید دینے لگا، جس سے اللہ مسلمانوں کے دلوں کو ٹھنڈا کرے گا۔

تو ہم آج اللہ کی مدد ونصرت پر خوش ہیں بے شک جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے، اُس کے ہاتھ میں خیرو بھلا ئی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

لہذا میں اپنی تقریر کے آغاز میں تمام مسلمانوں کو، بالخصوص سرزمینِ رباط شام میں اپنے بھائیوں کو، اس فتح و نصرت کی مبارکباد پیش کرتا ہوں جو اللہ نے اپنے کمزور اور مظلوم مسلمانوں کو مرحمت فرمائی ہے اور یہ فتح کئی سالوں کے ظلم و قہر، جبر، اور درندگی جھیلنے کے بعد حاصل ہوئی ہے جس میں لاکھوں مسلمانوں کو قتل اور ان کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا گیا تھا۔

پس اے اللہ!تیرے لیے ہی تمام تعریفیں ہیں، ہم تیری حمد شمار نہیں کر سکتے، تُو ویسا ہے جیسے تُو نے خود اپنی تعریف کی ہے۔

ان تیز رفتار حالات کے تناظرمیں ہماری چند گذارشات ہیں : جو کہ مختصر ہیں اور ہم آپ کو اس پر غور وفکر کی دعوت دیتے ہیں۔

میں نے چاہا کہ کچھ وصیتوں اور نصیحتوں کی یاددہانی کےلیے محبوب سرزمین شام کے اپنے مجاہد بھائیوں کے سامنے یہ گزارشات پیش کروں کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مومن مومن کے لیے ایسا ہے جیسے عمارت کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوط کرتا ہے۔

پس میں اللہ سے مدد چاہتے ہوئے کہوں گا:

پہلی نصیحت

ہم بلادِ شام میں میں موجود اپنے بھائیوں سے کہناچاہتے ہیں کہ بشار الاسد اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ آپ کی جنگ بقا کی جنگ ہے1، یہ جنگ آپ نے 2011ء میں شروع کی تھی اور اس سے پہلے آپ کے بھائیوں نے بشار کے باپ حافظ الاسد کے خلاف یہ جنگ شروع کی تھی، جس کے ہاتھ سے حماہ کی مشہور قتل گاہ سجی تھی، جہاں 27 دنوں میں آپ کے چالیس ہزار سے زائد مسلمان بھائی شہید ہوئے تھے، سو آپ بخوبی جانتے ہیں کہ آپ ایک ایسے فرقہ پرست دشمن سے لڑ رہے ہیں جس کے ظلم اور وحشت کی تاریخِ جدید میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ جس کا نعرہ تھا: (الاسد او نحرق البلد) اسد رہے گا یا ہم ملک کو جلا دیں گے۔

یہ ایک ایسا دشمن تھا، جس کے ظلم وکفر اور درندگی نے بچوں کے بال سفید کردیے، ایسا خونخوار دشمن جس نے اپنے عوام کا نام ونشان مٹانے کے لیے تشدد کے نت نئے طریقے ایجاد کیے، محض اس وجہ سے کہ عوام دیگر اقوام کی طرح کچھ آزادی کے حصول کا مطالبہ لے کر سڑکوں پر نکل آئے تھے، اس ظالم کے حکم پر مسلح افواج نے بھی کسی ظلم سے دریغ نہ کیا، عوام پر براہ راست گولیاں چلائیں، جنگی جہازوں نے پورے کے پورے علاقے راکھ کے ڈھیر میں بدل دیے، سارین نامی گیس چھوڑکر پورے کے پورے ہنستے بستے خاندانوں کو مٹی میں ملادیاگیااور لاکھوں لوگوں کو زبردستی ادلب کی جانب ہجرت پر مجبور کردیاگیا۔

اور آج جب کہ آپ نے اللہ کے فضل سے کئی سالوں کے بعد جنگ کا آغاز کیا ہے اور اس کے لیے ضروری تیاری کی ہے، تو جان لیں کہ آپ کی یہ جنگ پچھلی جنگوں جیسی نہیں ہے، یہ ایک فیصلہ کن جنگ ہے۔ لہذا جو آپ سے اس کو روکنے کا مطالبہ کرے، ان سے کہو کہ ’جنگ روکنا ناممکن ہے، یا ہم جیتیں گے یا اسد‘۔

اس لیے اس سے پہلے کہ آپ کا دشمن سانس لے سکے، آپ کا سفر جاری رہنا چاہیے یہاں تک کہ اللہ آپ کے درمیان فیصلہ کردے اور جان لیں کہ جتنی تیز آپ اپنے قدموں کو بڑھائیں گے اور دیہاتوں اور شہروں کو آزاد کرائیں گے، اتنا ہی آپ کے مجاہدین کے حوصلے بلند ہوں گے اور دشمن کا حوصلہ پست ہوگا، اس سلسلے میں قومی، لسانی بنیادوں پر قائم تنظیموں کے ساتھ جنگوں میں مشغول ہونے سے حتی الامکان بچیں۔

آپ کو ان تنظیموں سے اختلافات رکھنے کے باوجود متفق ہیں کہ اسد خاندان جیسے حملہ آور دشمن سے متحد ہوکر لڑنے کی ضرورت ہے۔

اور بہت احتیاط کے ساتھ، پیچھے کی طرف واپس جانے سے بچیں اور سیاسی حل اور علاقائی سودوں جیسی چالوں میں نہ پھنسیں، کیونکہ آپ یہ سب کچھ ماضی میں آزماچکے ہیں، جس کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا۔

میں بار بار کہتا ہوں، احتیاط کیجئے اور پیچھے نہ ہٹیں، کیونکہ اگر آپ نے ایسا کیا تو اس کے نتائج آپ اور آپ کے اہل و عیال کے لیے انتہائی سنگین ہوں گے۔ اس بار آپ کا انجام ادلب کی جانب سفر سبز قالین پرنہیں ہوگا، کیونکہ نہ ادلب ہوگا اور نہ کوئی اور جگہ، لہٰذا ہوشیار رہیں۔

دوسری نصیحت

ہم آپ کو یاد دلاتے ہیں کہ جب آپ نے اپنے مبارک انقلاب کا آغاز کیا، تو دل اللہ کی محبت اور شوقِ جہاد سے بھرے ہوئے تھے، آپ نے اللہ کے لیے خلوص نیت کے ساتھ عمل کیا اور صفوں کو متحد کیا، اور آپ کی جنگ کا نعرہ تھا: ’’یا اللہ، یا اللہ، کون ہے ہمارا سوائے تیرے!‘‘

تو اللہ نے آپ کے لیے زمین اور انسانوں کے دل کھول دیے، اور آپ کی جنگ کا میدان دمشق کے دل میں تھا، اور آپ کے قدموں نے القنیطرة تک پہنچ کر یہودیوں کے بالکل قریب پہنچ گئے۔ آپ فتح کے قریب تھے، لیکن جب آپ کی صفوں میں اختلافات اور تنازعات پیدا ہوئے، تو اللہ کی سنت کے مطابق آپ کو شکست اور ناکامی کا سامنا ہوا، یہاں تک کہ آپ ادلب کے ایک تنگ حصے میں محصور ہوگئے اور کفارکی افواج اپنی چالوں اور سازشوں کے ذریعے آپ کے جہاد اور قربانیوں کو ختم کرنے کے لیے آپ پر حملہ آور ہوئیں۔

لہذا بیدار رہیں، آپ پر ان کی سازشوں کا دوبارہ حملہ نہ ہو، ہم آپ کو پچھلے سبق سے عبرت حاصل کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔ ہم آپ کو اتحاد کی دعوت دیتے ہیں اور فرقہ بندی کو چھوڑ کر اللہ کے دشمنوں کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ آپ کے دشمن آپس میں متحد ہو کر آپ کے خلاف محاذ کھول رہے ہیں تو آپ ان سے زیادہ حق رکھتے ہیں کہ آپ متحد ہوں اور جان لیں کہ آپ کی طاقت آپ کے اتحاد میں ہے اور اپنے درمیان اختلافات اور فرقہ بندی کو ترک کرنا آپ کو طاقت دے گا۔ اللہ کے حکم کی پیروی کریں، جیسا کہ اس نے فرمایا:

وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا ۠وَاذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ كُنْتُمْ اَعْدَاۗءً فَاَلَّفَ بَيْنَ قُلُوْبِكُمْ فَاَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِھٖٓ اِخْوَانًا ۚ (سورۃ آل عمران: ۱۰۳)

’’ اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام رکھو، اور اپنے اوپر اللہ کی نعمت کو یادکرو، جب تم آپس میں دشمن تھے پس اس نے تمہارے دلوں کو جوڑدیا اور تم آپس میں بھائی بن گئے۔‘‘

اور اللہ کا یہ فرمان خوب یاد رکھیں:

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا لَقِيْتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوْا وَاذْكُرُوا اللّٰهَ كَثِيْرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ؀ وَاَطِيْعُوا اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ وَلَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَتَذْهَبَ رِيْحُكُمْ وَاصْبِرُوْا ۭ اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِيْنَ؀ (سورۃ الانفال: ۴۵)

’’اے ایمان والو! جب تم کسی(کافروں کی) جماعت سے مقابلہ کرو تو ثابت قدم رہو اور اللہ کا ذکر کثرت سے کرو، تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ، اور اللہ، اس کے رسول کی اطاعت کرو اور آپس میں اختلاف نہ کرو وگرنہ ناکام ہوجاؤگے اور تمہاری ہوا اکھڑجائے گی اور صبر سے کام لو، بے شک اللہ صبرکرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘

اور یہ فرمان:

وَاِنْ تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ ۙ ثُمَّ لَا يَكُوْنُوْٓا اَمْثَالَكُمْ؀ (سورۃ محمد : ۳۸)

اور اگر تم پیٹھ پھیروگے تو وہ(اللہ) تمہاری جگہ دوسرے لوگ لے آئے گا جو تمہاری طرح نہیں ہوں گے۔

تیسری نصیحت

یاد رکھیں! اللہ نے قدرتی طورپرآپ کے ملک کو اسرائیلی ریاست کے ارد گرد ایک اہم ریاست بنایا ہے، لہذا آپ کے خلاف سازشیں بہت بڑی ہیں، امریکہ اور اس کا پٹھو اسرائیل کسی بھی ایسے نظام کو برداشت نہیں کرتے جو ان کے نظام اور ارادوں کے خلاف ہو، جو ان کا ہمسایہ ہو، تو وہ ایسے نظام کو کبھی نہیں برداشت کریں گے، چاہے وہ نظام اسلام سے منحرف ہو جیسے بشار الاسد کا نظام، اس صورت حال میں امریکہ اور اسرائیل آپ کے ساتھ مفادات کے تصادم میں خاموش تماشائی نہیں رہیں گے، خاص طور پر جب آپ کی شاندار کامیابیاں ایران کے ایک مضبوط بازو کے خلاف ہوں۔

چونکہ آپ کا جہاد اور پرچم اللہ کے لئے بلند ہے، آپ چاہیں یا نہ چاہیں، آپ اسرائیل کی قومی سلامتی کے لئے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔

یاد رکھیں! چند ہفتے پہلے نیتن یاہو نے کہا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنے کی تیاری کر رہے ہیں، یعنی ان کے نزدیک اسرائیل کی عظیم ریاست کا قیام شروع ہو چکا ہے اور آپ کا ملک شام ان کی متوقع ریاست کی حدود میں شامل ہے۔

اور آپ اب میدان میں اللہ کے فضل سے کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں، آپ شاید یہودیوں اور امریکیوں کے منصوبوں کو مکمل طور پر خاک میں ملاچکے ہیں، اس کے بعد وہ آپ پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر حملے شروع کر سکتے ہیں۔

اگر ایسا ہو، تو بہترین دفاع حملہ کرنا ہے، لہذا اللہ پر توکل کریں اور اسرائیل کے دروازے پر حملہ کریں، اللہ کی قسم! اگر آپ نے ایسا کیا، تو یہ قدم امت کو بیدار کرنے اور آپ کے ساتھ مل کر اسرائیل کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کا آغاز ہو گا اور اللہ کے حکم سے آپ کے ساتھ ہر طرف سے اللہ کے شیر دل نوجوان آئیں گے، چاہے وہ پیٹ کے بل چل کر آئیں۔ اس موقع کو ضائع نہ کریں اور اس عظیم عزت کو ہاتھ سے نہ جانے دیں۔

چوتھی نصیحت

جان لیں کہ بشار الاسد کے نظام کے ساتھ آپ کی جنگ میں کامیابی، اختتام نہیں بلکہ ایک طویل جنگ کا آغاز ہے، جو آپ کے ملک پر صہیونی صلیبی تسلط کے خلاف ہے۔ یہاں ایک اہم نکتہ ہے جسے واضح کرنا ضروری ہے تاکہ تنازع کی نوعیت سمجھ میں آئے۔ امریکہ اپنے عالمی نظام کے تحت آپ کی جنگ کو اور آپ کے خلاف کاروائیوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر جائز قرار دے گا اور آپ کو القاعدہ کے ساتھ تعلقات کا الزام دے گا، حالانکہ آپ کو اس سے تعلق توڑے آٹھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔

اگر ایسا ہوا تو آپ پر واضح ہو جائے گا کہ جو القاعدہ نے تین دہائیاں پہلے کہاتھا وہ سچ ثابت ہوگا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ جنگ 11 ستمبر کے واقعات کی وجہ سے نہیں، بلکہ یہ پرانی صلیبی جنگوں کا تسلسل ہے، جو اسلام کے اصل پیغام اور اس کے پیروکاروں کے خلاف ہے۔ یہ جنگ اسلام اور کفر کے درمیان ہے، چاہے ان کی اصطلاحات اور نام بدل کر پیش کیے جائیں۔

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

وَلَنْ تَرْضٰى عَنْكَ الْيَهُوْدُ وَلَا النَّصٰرٰى حَتّٰى تَتَّبِعَ مِلَّتَھُمْ (سورۃ البقرۃ: ۱۲۰)

’’اور یہود و نصاری تم سے اس وقت تک ہرگز راضی نہیں ہوں گے جب تک تم ان کے مذہب کی پیروی نہیں کرو گے۔‘‘

وہ آپ سے کبھی راضی نہیں ہوں گے جب تک کہ آپ ان کے مذہب کی پیروی نہ کریں اور ان کے سامنے آپ اپنے دین اور عقیدے سے کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔

اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اور آپ کو اس سے بچائے۔ اللہ کا یہ فرمان یاد رکھیں:

وَلَا يَزَالُوْنَ يُقَاتِلُوْنَكُمْ حَتّٰى يَرُدُّوْكُمْ عَنْ دِيْنِكُمْ اِنِ اسْتَطَاعُوْا ۭ وَمَنْ يَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِيْنِهٖ فَيَمُتْ وَھُوَ كَافِرٌ فَاُولٰۗىِٕكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَاُولٰۗىِٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِ ۚ ھُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ؁ (سورۃ البقرۃ: ۲۱۷)

’’اور وہ(کافر) مسلسل تم سے لڑتے رہیں گے تاکہ تمہیں دین سے پھیردیں اگر وہ چاہیں، اور جو شخص تم میں سے اپنے دین سے پھرا پھر اسے کفر کی حالت میں موت آئے تو ایسے لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا وآخرت میں ضائع ہوئے اور یہ جہنم کے مستحق ہیں، جہاں ہمیشہ رہیں گے۔ ‘‘

اور اللہ کا فرمان:

اِنَّهُمْ اِنْ يَّظْهَرُوْا عَلَيْكُمْ يَرْجُمُوْكُمْ اَوْ يُعِيْدُوْكُمْ فِيْ مِلَّتِهِمْ وَلَنْ تُفْلِحُوْٓا اِذًا اَبَدًا؀ (سورۃ الکھف: ۲۰)

’’ اگر وہ(کفار) تم پر غالب آگئے تو تمہیں سنگسار کریں گے یا وہ اپنے دین کی طرف پھیردیں گے، اس طرح تم کبھی بھی کامیاب نہ ہوں گے۔‘‘

یہ معرکہ بڑا ہے اور اس کے اثرات اور نتائج سنگین ہوں گے، یہ آپ کو دو راستوں میں سے ایک کو اختیار کرنے پر مجبور کر سکتا ہے، جیسا کہ اللہ نے پچھلی آیت میں ذکر کیا۔ لہٰذا اپنے آپ کو آنے والے حالات کے لئے تیار کریں، اللہ کے لیے خلوص نیت کے ساتھ اپنے توکل کو از سرِنو تازہ کریں اور ایمان رکھیں کہ کامیابی اللہ کے ہاتھ میں ہے، جو کچھ اللہ چاہے وہ ہو گا اور جو نہ چاہے وہ نہیں ہو گا اور یہ سب اللہ کے حکم سے ہے، اللہ کبھی بھی اپنی طرف رجوع کرنے والے بندے کو بے بس نہیں چھوڑے گا اور دین سب سے اعلیٰ اور قیمتی ہے، جو سب سے زیادہ عزیز ہے اور حکمرانی اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہ جسے چاہے عطا کرتا ہے اور جس سے چاہے چھین لیتا ہے۔

پانچویں نصیحت

احتیاط کریں، کہ آپ کے درد، زخم، مصائب، یتیموں اور بیواؤں کے آنسو آپ کو اپنے دین کے حوالے سے سمجھوتہ کرنے پر مجبور نہ کریں۔ہوشیار رہیں،کہ بموں، راکٹوں، ہوائی جہازوں کی گڑگڑاہٹ، اور ٹینکوں کی آواز آپ کو کمزوری، شکست یا ذلت میں مبتلا نہ کردے اور آپ امریکہ کی دھونس اور دباؤ کے سامنے سر نہ جھکائیں، اپنے دین کے معاملے پر کسی بھی قیمت، کسی بھی سطح پر کمزوری نہ دکھائیں۔

آپ کے سامنے اس سے بھی زیادہ شدید حالات کی ایک مثال موجود ہے، یاد کریں اپنے طالبان بھائیوں کی اس جنگ کو جو انہوں نے افغانستان میں چالیس سے زیادہ کفری ممالک کے خلاف 20 سال تک لڑی۔ اس جنگ میں لاکھوں لوگ مارے گئے، ہزاروں زخمی ہوئے، خواتین بیوہ ہوئیں، بچے یتیم ہوئے، گھراور دیہات تباہ ہوئے، کھیتوں کو جلا دیا گیا، لیکن اس سب کے باوجود طالبان نے امریکہ کو جو دنیا کا سب سے بڑا کافر ملک ہے، ایک انچ زمین دینے سے بھی انکار کیا، انہوں نے 20 سال تک میدان جنگ میں صبر و استقامت دکھائی، یہاں تک کہ اللہ نے ان پر فتح نازل کی اور انہیں عزت دی، امریکہ، جو طاقتور ترین ملک تھا، آخرکار ’’سلطنتوں کے قبرستان‘‘ میں دفن ہو گیا۔

یہ وہ وقت تھا جب امریکی صدر بش نے طالبان کو دھمکی دی کہ وہ ان کو تباہ کرنے آ رہے ہیں، تو طالبان کے امیر ملا عمر ﷫نے اس دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا:

’’ہم سے اللہ نے فتح کا وعدہ کیا ہے اور امریکہ نے ہمیں شکست کا وعدہ کیا ہے اور ہم دیکھیں گے کہ کس کا وعدہ سچا ہے۔‘‘

یہ الفاظ آپ کے لیے ثابت قدمی، صبر اور استقامت کا موجب بنیں، تاکہ آپ بھی اپنے دشمن کے خلاف صبر کے ساتھ کھڑے رہیں جب تک اللہ آپ کے درمیان فیصلہ نہ کردے اور آپ کے سامنے ایک اور عظیم مثال ہے، وہ آپ کے بھائی ہیں جو غزہ میں، جہاں قتل و جرح، تباہی، بھوک اور محاصرہ ہے، لیکن پھر بھی وہ آج تک میدان میں ثابت قدم ہیں، ہتھیار جسموں پر سجائے ہوئے ہیں اور اب تک ان کا ایمان متزلزل نہیں ہوا، نہ ہی ان لوگوں کی وجہ سے انہیں کوئی تکلیف ہوئی جو انہیں چھوڑ چکے ہیں اور نہ اپنے مخالفین سے کوئی ضرر پہنچا۔

یہ سب مثالیں آپ کو یاد دلاتی ہیں کہ اگر آپ اپنے مقصد پر ثابت قدم رہیں اور اللہ پر بھروسہ رکھیں تو آپ کو یقینی طورپرکامیابی حاصل ہوگی۔

چھٹی نصیحت

یاد رکھیں کہ اگر آپ کو اللہ کی مدد سے اپنے ملک پر قبضہ حاصل ہوتا ہے، تو فلسطین کے عوام کی مدد کرنا آپ پر فرض بن جاتا ہے، کیونکہ آپ پر پڑوسی ہونے کی وجہ سے یہ فرض ہے، اس لیے آپ کو اللہ کے ان انعامات کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے، کیونکہ فلسطین کی آزادی اور مسجد اقصیٰ کی بازیابی کا عمل آپ پر فرض ہے۔

لہذا، اپنے موجودہ معرکے کو بشار اسد کے نظام اور اس کے اتحادیوں کے خلاف لڑتے ہوئے، اپنے دل و دماغ کو فلسطین کی آزادی کے لیے وقف کریں اور اپنے بھائیوں کی مدد کریں جو وہاں ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ اس معرکے کا مقصد صرف سایکس پیکو کے حدود تک محدود نہ رکھیں، کیونکہ فلسطین کے عوام آپ کی مدد کے منتظر ہیں۔ آپ آج مسلمانوں کے ہر اول دستے کی حیثیت اختیارکرچکےہیں جو مقدسات کی آزادی کے لیے اور عالم اسلام میں موجود تمام یہودی، امریکی، برطانوی اور روسی فوجوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

صحیح حدیث ہے، جسے امام ابو داؤد نے حسن سند کے ساتھ روایت کیا، جسے امام البانی نے جامع صحیح میں ذکر کیا:

’’جب کسی مسلمان کی عزت پامال کی جارہی ہو اور اس کا حق چھینا جا رہا ہو اور دوسرا مسلمان اس کی مدد نہ کرے تو اللہ بھی اس کی مدد نہیں کرتا جب وہ اس(اللہ) سے مدد کا مستحق ہو اور جو شخص کسی مسلمان کی مدد کرتا ہے جب اس کی عزت پامال کی جارہی ہو اور اس کا حق چھینا جا رہا ہو، تو اللہ اس کی مدد کرتا ہے، جب اسے مدد ونصرت کی ضرورت ہو۔‘‘

لہذا یاد رکھیں کہ آپ کا جہاد، جو آپ اپنے ملک میں کر رہے ہیں، فلسطین کی آزادی کی راہ ہموار کرے گا اور آپ کا کردار اسلامی دنیا کے لیے بہت اہم ثابت ہوگا۔

ساتویں نصیحت

میں آپ سے گذارش کرتا ہوں کہ آپ طویل مدت تک جاری رہنے والی جنگ کے لیے اپنی زیادہ سے زیادہ طاقت اور سازوسامان تیار کریں، جو سالوں تک آپ کے کام آسکے۔ اس کے لیے آپ کو ہمارے بھائیوں کی جنگ سے سبق حاصل کرنا چاہیے جو غزہ کے علاقے میں کتائب القسام کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے محدود وسائل، امداد کی کمی اور حوصلہ افزائی نہ ہونے اور محاصرے، بائیکاٹ، بھوک، تعاقب اور بمباری کے باوجود ایک تنگ علاقے میں جو آپ کے ملک کے 507 حصوں میں سے ایک حصے سے بھی کم ہے، ناممکن کو ممکن بنایا۔ لہذا آپ کو سرنگیں اور خندقیں کھودنی چاہئیں اور جنگی ساز و سامان کی ایک بڑی مقدار انتہائی خفیہ مقامات پر ذخیرہ کرنی چاہیے، خاص طور پر وہ اسلحہ جو گوریلا جنگ کے لیے موزوں ہو جیسے بارودی سرنگیں، ڈرون طیارے، سنائپر رائفلز، سائلنسر، ایئرڈیفنس سسٹمز اور دستی اور گائیڈڈ میزائل۔

آٹھویں نصیحت

جاسوسوں کے حوالے سے انتہائی احتیاط سے کام لیں جو آپ کی صفوں میں گھس کر آپ کے عزم کو کمزور کرتے ہیں، مایوسی اور افواہوں کے ذریعے آپ کی ہمت توڑتے ہیں، ان کی باتوں پر توجہ نہ دیں اور اگر آپ اپنے رب سے ان کے خلاف مدد مانگیں گے، تو آپ ان کو ان کے بولنے کے انداز سے پہچان لیں گے اور ان جیسے افراد زبان کی لغزشوں اور چہروں کے نقوش سے ظاہر ہو جائیں گے۔

اس کے باوجود لوگوں کو شک کی بنیاد پر نہ پکڑیں اور تابعی یحییٰ بن یحییٰ غسانی کا قول یاد رکھیں جب انہوں نے موصل کا گورنر بننے پر کہا:

’’جب عمر بن عبدالعزیز نے مجھے موصل کا گورنر بنایا تو میں نے دیکھا کہ اس علاقے میں چوریاں بہت زیادہ ہیں اور لوگ دھوکہ دہی کرتے ہیں، تو میں نے عمربن عبدالعزیز کو خط لکھا، جس میں اس صوبے کی حالت بتائی اور پوچھا: کیا لوگوں کو شک کی بنیاد پر پکڑوں اور فقط الزام کی بنا پرسزا دوں یا انہیں دلیل اور گواہی کے بعد سزا دوں، جیساکہ قرآن و سنت سے ثابت ہے؟ تو انہوں نے مجھے جواب دیا کہ: ’ لوگوں کو دلیل کے ساتھ پکڑو اور جو سنت ہو اس کے مطابق عمل کرو اور اگر حق انہیں درست نہ کرے، تو اللہ انہیں کبھی درست نہ کرے ‘۔ یحییٰ کہتے ہیں: میں نے ایسا ہی کیا اور اپنی مدت پوری کرنے کے بعد موصل سے نکلتے وقت وہ پورے عالم اسلام میں سب سے زیادہ اصلاح شدہ تھا اور وہاں بہت کم چوریوں کی شکایات آتی تھیں۔‘‘

اور میں آپ کی توجہ جدید ٹیکنالوجیز کی جانب بھی دلاتا ہوں جو آج کل جاسوسی اور مقامات کی نشاندہی کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال کی جاتی ہیں، خاص طور پر موبائل فونز اور میدان میں رابطے کے آلات، آپ کو لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جو کچھ ہوا، اس سے عبرت اور سبق حاصل کرنا چاہیے۔

نویں نصیحت

میں اپنی بات کو یہاں ختم کرتا ہوں اور اپنی اور آپ کی رہنمائی کے لیے یہ نصیحت پیش کرتا ہوں: اللہ سے ڈریں ثابت قدم رہنے میں، اصولوں پر ڈٹے رہنے میں۔

اللہ سے ڈریں! اللہ کی مضبوط رسی سے وابستہ ہونے میں، اللہ سے ڈریں! ہر اس چیز میں جو جماعت اور یکجہتی کی طرف بلاتی ہے اور ہر اس چیز سے دور رہیں جو اختلاف اور فرقہ بندی کی طرف لے جاتی ہے۔

اللہ سے ڈریں! عدل کے قیام میں اور ظلم سے بچنے میں، اللہ سے ڈریں! کمزوروں، یتیموں اور فقراء و مساکین کے ساتھ رحم اور حسن سلوک میں،اللہ اللہ! لاکھوں شہداء اور زخمیوں کے خون سے وفا میں۔

اللہ اللہ! لاکھوں بیواؤں اور یتیموں کی حمایت میں۔

اللہ اللہ! اپنے فسلطینی بھائیوں کی مدد کے حواے سے!

آپ نے ثابت قدمی سے نام نہاد امن کے علم برداروں اور عالمی حیلہ سازوں اور یہودی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والوں کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے، وہی لوگ جو اپنی آزادی وخودمختاری کفریہ ومرتد ریاستوں کے ہاتھوں بیچ چکے ہیں، لہذا اپنے معاملات کسی ایسے شخص کے سپرد نہ کریں جس کا دین اللہ کے لیے خالص نہ ہو اور جو میدان جنگ اور قربانیوں میں تجربہ نہ رکھتا ہو۔

اور اللہ پر کامل توکل سے کام لیں اور فتح کی خوشی میں حق سے بڑھنے کی کوشش نہ کریں، جیسے آپ اپنے دشمنوں کے خلاف اپنے کندھوں پر اسلحہ اٹھا کر لڑتے ہیں، ویسے ہی اپنے دلوں میں اس مظلوم قوم کے لیے رحم لے کر ان کے لیے ایک بہتر زندگی کی طرف راہنمائی کریں، تاکہ ان کا دین اور دنیا درست ہو۔

اور شریعت کے قوانین کو قائم کریں، جیسے اللہ اور اس کے رسول پسند کرتے ہیں، تاکہ مسلمانوں میں جہاد کا جذبہ پیدا ہو اور دین صرف اللہ کے لیے ہوجائے۔

اے اللہ! اسلام اور مسلمانوں کو عزت دے، ہمارے مجاہد بھائیوں کو فلسطین، غزہ اور شام میں مدد دے۔ اے الله! انہیں صومالیہ، افریقہ، مغرب(مراکش) اور جزیرہ نما عرب میں بھی کامیاب کر اور ہمارے مسلمان بھائیوں کو سوڈان اور ہر جگہ محفوظ رکھ، اے الله! جو ہمارے اور مسلمانوں کے لیے برا ارادہ کرے، اسے اپنے آپ میں مشغول کر دے اور اس کے منصوبوں کو تباہی میں بدل دے۔

یا اللہ ہم ان کی برائیوں کو تیری خدمت میں رکھتے ہیں اور تیری پناہ مانگتے ہیں۔

وآخر دعوانا الحمد لله رب العالمين

٭٭٭٭٭


1 یہ بیان دمشق کی فتح سے قبل نشر ہوا۔ (ادارہ)

Previous Post

غیر یہودیوں کو جکڑنے والے اسرائیلی قوانین

Next Post

قدس کی آزادی کا راستہ

Related Posts

شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ دوم – دوسری قسط
علیکم بالشام

شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ دوم – دوسری قسط

13 اگست 2025
شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ دوم – پہلی قسط
علیکم بالشام

شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ دوم – پہلی قسط

10 جولائی 2025
شام: نئے حکمرانوں کے نام
علیکم بالشام

شام: نئے حکمرانوں کے نام

6 جون 2025
شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ اوّل – دوسری قسط
علیکم بالشام

شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ اوّل – دوسری قسط

5 جون 2025
شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ اوّل – پہلی قسط
علیکم بالشام

شام میں جہاد کا مستقبل | حصہ اوّل – پہلی قسط

26 مئی 2025
علیکم بالشام

وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ بِنَصْرِ اللَّهِ!

14 مارچ 2025
Next Post
قدس کی آزادی کا راستہ

قدس کی آزادی کا راستہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ شمارہ

جولائی 2025

اگست 2025

by ادارہ
12 اگست 2025

Read more

تازہ مطبوعات

مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

حیاتِ امام برحق

ڈاؤن لوڈ کریں

جولائی, 2025
جمہوریت کا جال
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

جمہوریت کا جال

    ڈاؤن لوڈ کریں    

جون, 2025
وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

وحدت و اتحاد کی اہمیت و ضرورت

    ڈاؤن لوڈ کریں    

مئی, 2025
قدس کی آزادی کا راستہ
مطبوعاتِ نوائے غزوہ ہند

قدس کی آزادی کا راستہ

    ڈاؤن لوڈ کریں      

مئی, 2025

موضوعات

  • اداریہ
  • تزکیہ و احسان
  • اُسوۃ حسنۃ
  • آخرت
  • دار الإفتاء
  • نشریات
  • فکر و منہج
  • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
  • صحبتِ با اہلِ دِل!
  • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
  • عالمی منظر نامہ
  • طوفان الأقصی
  • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
  • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
  • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
  • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
  • …ہند ہے سارا میرا!
  • علیکم بالشام
  • نقطۂ نظر
  • حلقۂ مجاہد
  • الدراسات العسکریۃ
  • اوپن سورس جہاد
  • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
  • ناول و افسانے
  • عالمی جہاد
  • دیگر
تمام موضوعات

مصنفین

  • ابن عمر عمرانی گجراتی
  • ابو انور الہندی
  • ابو محمد المصری
  • احسن عزیز
  • احمد فاروق
  • ادارہ
  • ادارہ السحاب مرکزی
  • اریب اطہر
  • اسامہ محمود
  • انور العولقی
  • ایمن الظواہری
  • جلال الدین حسن یوسف زئی
  • حسن ترابی
  • خبیب سوڈانی
  • ذاکر موسیٰ
  • راشد دہلوی
  • زین علی
  • سیف العدل
  • شاکر احمد فرائضی
  • شاہ ادریس تالقدار
  • شاہین صدیقی
  • طیب نواز شہید
  • عارف ابو زید
  • عاصم عمر سنبھلی
  • عبد الہادی مجاہد
  • عبید الرحمن المرابط
  • عطیۃ اللہ اللیبی
  • قاضی ابو احمد
  • قیادت عامہ مرکزی القاعدہ
  • محمد طارق ڈار شوپیانی
  • محمد مثنیٰ حسّان
  • مدیر
  • مصعب ابراہیم
  • معین الدین شامی
  • مہتاب جالندھری
  • نعمان حجازی
  • یحییٰ سنوار

© 2008-2025 | نوائے غزوۂ ہِند – برِصغیر اور پوری دنیا میں غلبۂ دین کا داعی

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password? Sign Up

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • صفحۂ اوّل
  • اداریہ
  • موضوعات
    • تزکیہ و احسان
    • اُسوۃ حسنۃ
    • آخرت
    • نشریات
    • فکر و منہج
    • جمہوریت…… ایک دجل، ایک فریب!
    • صحبتِ با اہلِ دِل!
    • گوشۂ افکارِ شاعرِ اسلام: علامہ محمد اقبال
    • عالمی منظر نامہ
    • طوفان الأقصی
    • افغان باقی کہسار باقی……الحکم للہ والملک للہ
    • پاکستان کا مقدر…… شریعتِ اسلامی کا نفاذ!
    • حاجی شریعت اللہ کی سرزمینِ بنگال سے
    • کشمیر…… غزوۂ ہند کا ایک دروازہ!
    • …ہند ہے سارا میرا!
    • علیکم بالشام
    • حلقۂ مجاہد
    • الدراسات العسکریۃ
    • اوپن سورس جہاد
    • جن سے وعدہ ہے مر کر بھی جو نہ مریں!
    • عالمی جہاد
    • ناول و افسانے
    • دیگر
      • ذکرِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!
      • شهر رمضان الذی أنزل فیه القرآن
      • تذکرۂ محسنِ امت شیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ
      • تذکرۂ امیر المومنین سیّد احمد شہیدؒ
      • عافیہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے!
      • یومِ تفریق
      • سانحۂ لال مسجد…… تفریقِ حق و باطل کا نشان!
      • یوم یکجہتی کشمیر
      • سقوط ڈھاکہ
  • ہماری مطبوعات
  • شمارے
    • 2025ء
    • 2024ء
    • 2023ء
    • 2022ء
    • 2021ء
    • 2020ء
    • 2019ء
    • 2018ء
    • 2017ء
    • 2016ء
    • 2015ء
    • 2014ء
    • 2013ء
    • 2012ء
    • 2011ء
    • 2010ء
    • 2009ء
    • 2008ء
  • ادارۂ حطین
    • مجلۂ حطّین
    • مطبوعاتِ حطّین
  • دار الإفتاء
  • ہمارے بارے میں
    • نوائے غزوۂ ہند کیا ہے؟
    • ویب سائٹ کا تعارف
  • رابطہ کریں

Go to mobile version