لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
تیرے محبوب نے جس سمت کیے تھے سجدے
سینکڑوں غم لیے سینے میں ہے غمگین کھڑا
کاش دنیا یہ سمجھ پاتی یہ جھگڑا کیا ہے
تو جو چاہے تو ہر اک بات کو بہتر کر دے
لب پہ آتی ہے دعا بن کہ تمنا میری
اب کہیں بھی نہیں سنوائی ہے میرے مولا
جو تیرے نام پہ لڑتے ہیں اگر ہارے تو
ان کی اجڑی ہوئی بستی کی صدائیں سن لے
تو جو چاہے تو برا وقت بھی ٹل جائے گا
لب پہ آتی ہے دعا بن کہ تمنا میری
ددھ منہے بچوں کے بھی خواب ہوا کرتے ہیں
ہم نہیں کہتے ہمیں کوئی پیغمبر دے دے
لشکر فیل جہالت پہ اتر آیا ہے
سن لے تو آج یہ فریاد خدایا میری
حکم سے تیرے وہ اصحابِ نبی کے سجدے
اب فقط تیرے سہارے ہے فلسطین کھڑا
آپ کے گھر پہ کسی غیر کا قبضہ کیا ہے
اک نظر ڈال کہ حالات کو بہتر کر دے
سن لے تو آج یہ فریاد خدایا میری
ساری دنیا ہی تماشائی ہے میرے مولا
اس میں ہم سب کی بھی رسوائی ہے میرے مولا
اے خدا قبلۂ اوّل کی دعائیں سن لے
رات کی کوکھ سے سورج بھی نکل آئے گا
سن لے تو آج یہ فریاد خدایا میری
جنگ کرنے کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں
جو فقط تیرے ہی آگے جھکے وہ سر دے دے
اے خدا پھر سے ابابیلوں کو کنکر دے دے
٭٭٭٭٭